Inquilab Logo

مغربی بنگال میں ضمنی انتخاب کیلئے سیاسی جماعتوں کی سرگرمیاں تیز

Updated: October 20, 2021, 8:17 AM IST | kolkata

ترنمول نے کمان ابھیشیک بنرجی کو سونپی، ۲۳؍اکتوبر سے خصوصی مہم کا آغاز، بی جے پی نے وزیروں کو میدان میں اُتارا

By-elections in West Bengal.Picture:INN
مغربی بنگال میں ضمنی انتخاب تصویر آئی این این

بھی حال ہی میں  ہونے والے ضمنی انتخابات میں ترنمول کانگریس نے جس طرح سے تینوں سیٹوں پر کامیابی حاصل کرکے ریاست میں کلین سویپ کیا  تھا،اس کی وجہ سے اس کے حوصلے کافی بلند ہیں۔  یہی سبب ہے کہ آئندہ ہونے والے ضمنی انتخابات کے تئیں بھی وہ کافی پُرعز م ہے۔ درگا پوجا ختم ہونےکے بعد مغربی بنگال میں  چار اسمبلی حلقوں میں ضمنی ا لیکشن ہوں گے،جس کیلئے سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہے۔ان چاروں حلقوں میں۳۰؍اکتوبر کو پولنگ ہونی ہے۔ ترنمول کانگریس نےاس کی کمان اپنے قومی جنرل سیکریٹری ابھیشیک بنرجی کو سونپی ہے۔
 اطلاعات کے مطابق ابھیشیک بنرجی۲۳؍ اکتوبر سے ضمنی انتخابات کیلئے انتخابی مہم شروع کریں گے۔ کھردہ اور گوسابا میں اُسی دن مہم چلائیں گےجبکہ ۲۵؍ اور۲۶؍ اکتوبر کو وہ دوسرے ۲؍ اسمبلی حلقے دنہاٹااور شانتی پور میں انتخابی مہم چلائیں گے۔ ترنمول کی جانب سے اسٹار مہم چلانے والوں کی فہرست کا اعلان پہلے ہی کیا جا چکا ہے۔اسی پرگرام کے تحت  ریاستی وزیر فرہاد حکیم کوچ بہار پہنچ گئے ہیں۔ دنہاٹا اسمبلی حلقہ میں ضمنی انتخاب بی جے پی کے نشیت پرمانک کے استعفیٰ کی وجہ سے خالی ہوئی ہے۔یہاں سے بی جے پی امیدوار کوایک لاکھ ۱۶؍ ہزار ۳۵؍ ووٹ ملےتھے۔ ترنمول کے ادیان گوہا ۵۷؍ ووٹوں کے فرق سے ہار گئے  تھے۔ انہیں ایک لاکھ ۱۵؍ ہزار ۹۷۸؍ ووٹ ملے تھے۔
 نشیت پرمانک کوچ بہار سے ممبر پارلیمنٹ بھی ہیں اور اس وقت مرکزی وزیر ہیں۔گوسابا حلقہ میں ترنمول کے امیدوار جینت ناسکر جیت گئے تھے لیکن ان کا انتقال ہوگیا جس کی وجہ سے یہ سیٹ خالی ہوگئی۔کردا حلقہ میں ترنمول کی امیدوار کاجل سنہا جیت گئی  تھیں مگر ان کا بھی انتقال ہوگیا، جس کی وجہ سے یہ سیٹ خالی ہوگئی۔ شانتی پور حلقہ میں بی جے پی امیدوار جگن ناتھ سرکار کامیاب ہوئے تھے۔چوں کہ وہ بھی ممبر پارلیمنٹ ہیں، اسلئے انہوں نے یہاں سے استعفیٰ دے دیا۔بی جے پی کے ذرائع کے مطابق مرکزی وزرا اور بی جے پی کے سینئر لیڈران ان چاروں حلقوں میں انتخابی مہم چلائیں گے۔بی جے پی کیلئے اپنی جیتی ہوئی دو سیٹیں دنہاٹا اور شانتی پور پر دوبارہ جیت درج کرانا ایک بڑا چیلنج ہے لیکن بنگال کی سیاست پر نظر رکھنے والوں کا خیال ہے کہ بی جے پی کیلئے اس مرتبہ ان چاروں میں سے ایک بھی سیٹ جیتنا ٹیڑھی کھیر کے مصداق ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK