• Thu, 09 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

رائے بریلی میں دلت نوجوان کی ماب لنچنگ پر سیاسی طوفان

Updated: October 06, 2025, 11:39 PM IST | Hamidullah Siddiqui | Lucknow

راہل گاندھی کی مداخلت کے بعد پولیس حرکت میں آئی، پانچ ملزمین گرفتار، تین پولیس اہلکار معطل، ’این ایس یو آئی‘ کا آج ملک گیر احتجاج کا اعلان

Congress state president Ajay Rai met the victims and assured them of cooperation.
متاثرین سے کانگریس کے ریاستی صدر اجے رائے نے ملاقات کی اور تعاون کایقین دلایا

اترپردیش کے رائے بریلی ضلع میں ایک دلت نوجوان کی ہجومی تشدد کے ذریعہ قتل کے بعد اس معاملے نے ریاستی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔ راہل گاندھی کی مداخلت کے بعد پولیس حرکت میں آئی ہے اور اس سلسلے میں۵؍ ملزمین کوگرفتارکرکے جیل بھیج دیا ہے جبکہ تین پولیس اہلکار معطل بھی کئے گئے ہیں۔کانگریس پارٹی نے الزام لگایا ہے کہ یوپی میں دلتوں، پسماندہ اور اقلیتوں کے خلاف مظالم میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
 اطلاعات کے مطابق، رائے بریلی کے’اونچہار‘ علاقے میں ۳۸؍سالہ ذہنی مریض ’ہری اوم‘ کو کچھ لوگوں نے چوری کے شبہ میں پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا۔ وائرل ویڈیو میں دیکھا گیا کہ جب دلت نوجوان اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کا نام آخری امید کے طور پر پکارتا ہے تو قاتل جواب دیتے ہیں’’ہم `بابا والے ہیں۔‘‘ مذکورہ معاملہ کے بعد کانگریس نے یوگی آدتیہ ناتھ حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ یوگی بابا کے لوگ ہیں توکیا کسی دلت کا قتل کردیں گے؟‘‘ وہیں،کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے واقعہ کی خبر ملنے کے فوراً بعد مقتول کے اہل خانہ سے فون پر بات کی اور انصاف دلانے کا یقین دلایا۔اس کے ساتھی ہی پیرکو یوپی کانگریس کے صدراجے رائے نےوہاں پہنچ کر دلت نوجوان کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور ان کے دکھ میں شریک ہوئے۔ انہوں نے انہیں یقین دلایا کہ کانگریس پارٹی ان کے ساتھ کھڑی ہے اور اس ناانصافی کے خلاف آواز اٹھائے گی۔اس موقع پر اجے رائے نے کہا کہ اس واردات سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اتر پردیش میں مجرموں کو اقتدار کا تحفظ حاصل ہے۔
  کانگریس پارٹی کے دلت شعبے کے قومی صدر ایڈوکیٹ راجندرپال نےپریس کانفرنس کرکےاس معاملہ پر سخت تنقیدکی اور کہا کہ رائے بریلی کا واقعہ اتر پردیش میں امن و امان کی خرابی کو ظاہر کرتا ہے۔انہوں نےمطالبہ کیا کہ وزیراعلیٰ یوگی کو اس واقعے کی ذمہ داری لیتے ہوئے فوری طور پر استعفیٰ دے دینا چاہئے۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے مطالبہ کیا کہ یوپی حکومت متاثرہ خاندان کو ایک کروڑ روپے کا معاوضہ فراہم کرے، متاثرہ خاندان کے کسی فرد کو سرکاری نوکری دے،  اس واقعہ کی جانچ ایس آئی ٹی سے کرائے اور مجرموں کو سخت سے سخت سزا دینے کا راستہ ہموار کرے۔ذرائع کے مطابق راہل گاندھی کی بات چیت کے بعد پولیس حرکت میں آئی اور اس معاملے میں۵؍ ملزمین کو گرفتار کیا ہے جبکہ تین پولیس اہلکاروں کو لاپروائی برتنے پر معطل بھی کردیا گیا ہے۔ ایس پی رائے بریلی نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ’’کسی بھی صورت میں ظلم برداشت نہیں کیا جائے گا،خواہ وہ کسی بھی طبقے سے تعلق رکھتا ہو۔‘‘
 یوپی کانگریس کے صدر اجے رائے نے کہا کہ ’’یہ واقعہ یوگی حکومت کے دلت مخالف چہرے کو بے نقاب کرتا ہے۔ اگر راہل گاندھی نے معاملہ نہ اٹھایا ہوتا تو شاید پولیس ابھی بھی خاموش رہتی۔‘‘یوپی کے نائب وزیراعلیٰ برجیش پاٹھک نے بھی دلت نوجوان کے قتل پر دکھ کا اظہار کیا اور یقین دلایا کہ قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔واضح رہے کہ مذکورہ واقعہ سامنے آنے کے بعد علاقے میں کشیدگی برقرار ہے، تاہم انتظامیہ نے حالات قابو میں ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ مقتول کے اہل خانہ نے بھی حکومت سے مالی امداد اور ملزمین کو سخت ترین سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
 دریں اثناکانگریس پارٹی کی طلبہ ونگ نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا  نے اس قتل کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔  یونین کے قومی صدر ورون چودھری نے کہا کہ یوگی آدتیہ ناتھ کے دور حکومت میں بہوجنوں کے قتل کو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK