• Wed, 19 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

کے ڈی ایم سی میں بغیر اجازت ایئر کنڈیشن استعمال کرنے پرسیاسی طوفان

Updated: November 19, 2025, 2:25 PM IST | Ejaz Abdul Ghani | Mumbai

عام آدمی پارٹی نے میونسپل انتظامیہ کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ کا رپوریشن کے دفاتر میں سیکڑوں غیرقانونی اے سی نصب ہیں۔

Kalyan-Dombivali Municipal Corporation building. Picture: INN
کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن کی عمارت۔ تصویر:آئی این این
کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن ( کے ڈی ایم سی) میں مبینہ طور پر بغیر اجازت ایئر کنڈیشنرز کے استعمال نے نیا سیاسی طوفان کھڑا کر دیا ہے ۔ عام آدمی پارٹی (آپ) نے میونسپل انتظامیہ کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ کے ڈی ایم سی میں سرکاری حکم نامے اور ساتویں پے کمیشن کے اصولوں کی کھلی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ پارٹی نے متنبہ کیا ہے کہ اگر فوری کارروائی نہ کی گئی تو وہ مجبورا سڑکوں پر اتر کر احتجاج کرے گی۔
حکومت مہاراشٹر کی جانب سے مئی۲۰۲۲ء میں سرکاری دفاتر میں ا یئر کنڈیشنز کے استعمال سے متعلق واضح رہنما خطوط جاری کیے گئے تھے جن میں  صراحت موجود ہے کہ کن عہدیداروں کو اپنے دفاتر میں اے سی کے استعمال کی اجازت ہے۔ اس کے باوجود کے ڈی ایم سی کے مختلف دفاتر میں سیکڑوں غیر قانونی اے سی یونٹس نصب پائے جانے کا انکشاف ہوا ہے جس نے قانونی و مالی ضابطوں کی کھلی خلاف ورز ی کو بے نقاب کر دیا ہے۔
عام آدمی پارٹی کی جانب سے میونسپل کمشنر کو بھیجے گئے مکتوب میں الزام لگایا گیا ہے کہ انتظامیہ نے دانستہ طور پر سرکاری قوانین کونظرانداز کیا اور ٹیکس دہندگان کے پیسے پر غیر مستحق افسران کو آسائشیں فراہم کی گئیں جب کہ شہر کی سڑکیں، فٹ پاتھ، صفائی اور دیگر بنیادی سہولیات ابتری کا شکار ہیں۔
پارٹی کے صدر ایڈوکیٹ دھننجے جوگ ڈنڈ نے الزام عائد کیا کہ ایئر کنڈیشنر پالیسی پر عمل درآمد کے لیےایڈیشنل میونسپل کمشنر کی سربراہی میں تشکیل دی گئی کمیٹی کا بنیادی مقصد غیر قانونی اے سی کو ہٹانا تھا تاہم کمیٹی نے اپنا فریضہ ادا کرنے کے بجائے یا تو خاموشی اختیار کی یا پھر مبینہ طور پر خلاف ورزیوں کو تحفظ فراہم کیا۔
ان کے مطابق کمیٹی کی اس خاموشی کے دوران متعدد غیر مجاز افسران کے دفاتر میں نئے اے سی تک نصب کر دئیے گئے۔انہوں نے کہاکہ ان بے ضابطگیوں کے باعث کے ڈی ایم سی کی عمارتوں میں بجلی کی کھپت کم ہونے کے بجائے بڑھ گئی ہے جس سے سرکاری خزانے پر اضافی بوجھ پڑا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK