جن سوراج پارٹی کے لیڈر کا بی جےپی کے بہار الیکشن انچارج دھرمیندر پردھان پر بھی سنگین الزام ،کہا:ہماری پارٹی کے تین امیدواروں کو دھمکانے میں کلیدی رول ادا کیا.
میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے جن سوراج پارٹی کے سربراہ پرشانت کشور۔ تصویر: پی ٹی آئی
پرشانت کشور نے وزیر داخلہ امیت شاہ اور مرکزی وزیرتعلیم دھرمیندر پردھان پر جن سوراج پارٹی کے متعدد امیدواروںکو ڈرا دھمکاکر اسمبلی انتخابات سے دوررکھنے کا سنگین الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی کے امیدوار بدمعاشوں اور شہ زوروں سے نہیں ڈرے ہیں، وہ مرکزی وزیرداخلہ سے ڈرے ہیں، انہیں یرغمال بناکر رکھا گیا ، ان پر اقتصادی اور سماجی دباؤ بنایا گیا ۔ پرشانت کشورنے یہ الزام منگل کودوپہر بعد یہاں ’شیخ پورہ ہاؤس ‘ میں منعقدہ پریس کانفرنس لگا یا۔ انہوں نے میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں پوچھا کہ اگر آپ کو ملک کا وزیرداخلہ بلا کر اپنے یہاں دن بھر بٹھا لے گا تو آپ کیا کریں گے ؟ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو مہاگٹھ بندھن کے ’غنڈوں‘ سے نہیں بلکہ جن سوراج کے اچھے امیدواروں سے ڈر لگتا ہے۔ہم نے ایسے ایماندار لوگوں کو میدان میں اتارا ہے کہ ان سے بی جےپی گھبراگئی ہے۔
پرشانت کشور نے کہا کہ بی جےپی لیڈروں نے دانا پور سے جن سواج پارٹی کے امیدوار اکھلیش کمار عرف مٹورشاہ کو کاغذات نامزدگی داخل نہیں کرنے دیا۔ انہوں نے کہاکہ دانا پور کے اسمبلی حلقہ کے تاجروں اور کاروباریوں کے ساتھ ہی سماج کے دیگر لوگوں نے معروف مقامی کاروباری اکھلیش کمار کو اسمبلی انتخابات میں امیدوار بنانے کا فیصلہ کیا ۔ جن سوراج پارٹی نے عوام کی خواہش کے مطابق اکھلیش کمار کو ٹکٹ دیا۔ انہوں نے ریاستی صدر منوج بھارتی سے جن سوراج پارٹی کا ’سمبل‘ لیالیکن کاغذات نامزدگی داخل کرنے نہیں پہنچے۔ بی جے پی والے دن بھر بتاتے رہے کہ مٹور شاہ کو آرجے ڈی کے غنڈوں نے یرغمال بنالیا ہےلیکن اکھلیش کمار مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ اور بی جےپی کے بہار الیکشن انچارج دھرمیندر پردھان کے ساتھ تھے۔ پرشانت کشور نے اس کے ثبوت کے طور پر میڈیا کوفوٹو دکھاتے ہوئے کہا کہ ’یہ بی جےپی کا چال ،چرتراور چہرہ ہے۔‘
پرشانت کشور نے سوال اٹھایا کہ ایک معمولی کاروباری کو ملک کا وزیرداخلہ بلاکر اپنے پاس بٹھا لے رہا ہے۔ وہ کیا کرسکے گا؟ الیکشن کمیشن نہیں دیکھ رہا ہے کہ ایک امیدوار کو وزیرداخلہ سمیت بی جےپی کے کئی لیڈران گھیرے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ہم الیکشن کمیشن سے شکایت کریں گے۔
اس موقع پر پرشانت کشور نے بکسر ضلع کے برہمپور اسمبلی حلقہ سے جن سوراج پارٹی کے امیدوار ڈاکٹر ستیہ پرکاش تیواری کی دھرمیندر پردھان کے ساتھ ایک تصویر دکھائی۔ انہوں نے کہا کہ برہمپورسے ایل جے پی (آر) کے بڑے شہ زور لیڈر ہلاس پانڈے الیکشن لڑتے ہیں۔ وہاں سے جن سوراج پارٹی نے ایک بڑے ڈاکٹر ستیہ پرکاش تیواری کو امیدوار بنایا۔ وہ پٹنہ میں ایک بڑا اسپتال چلاتے ہیں۔ امیدوار بننے کے بعد تین دن تک انہوں نے پرچار کیا ۔ پیر کو صبح میں انہوں نے اچانک اپنی امیدواری واپس لے لی۔ ان کی تصویر ان کے گھر پر دھرمیندر پردھان کے ساتھ ہے۔ انہوں نےکہا کہ اس سے پہلے نہیں دیکھا ہوگا کہ الیکشن کا اعلان ہونے کے بعد ایک امیدوار سے ملک کے وزیرداخلہ ملاقات کررہے ہیں۔ ان پر دباؤ ڈال کر کاغذات نامزدگی واپس کرایا گیا ہے۔پرشانت کشور نے کہا کہ گوپال گنج کے بہت بڑے ڈاکٹر اور جن سوراج پارٹی کے امیدوار ڈاکٹر ششی شیکھر سنہا کا بھی اسی طرح کا معاملہ ہے۔ وہ پرسوں تک چناؤ پرچار کررہے تھے۔ اس درمیان ان کے پاس بی جےپی کے مقامی لیڈران پہنچےاور کاغذات نامزدگی واپس لینے کیلئے دباؤ ڈالا۔ پرشانت کشور نے ڈاکٹر ششی شیکھر سنہا کے تعلق سے کہا کہ ’انہوں نے مجھ سے فون کال کرکے کہا کہ مجھ پر دباؤ بنارہے ہیں لیکن میں آپ کے ساتھ ہوں۔ پھر دو گھنٹے بعد انہوں نے اپنا نام واپس لے کر فون بند کرلیا۔‘
پریس کانفرنس میں پرشانت کشور نے الیکشن کمیشن پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ اگر وہ امیدواروں کو تحفظ فراہم نہیں کرارہا ہے تو ووٹروں کو کی حفاظت کیسے کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اب تک کی معلومات کے مطابق جن سوراج کے ۱۴؍امیدواروں کو مختلف طریقوں سے ڈرایا دھمکایا گیا ہے۔ تین لوگ ٹوٹ گئے ہیں لیکن اب بھی ۲۴۰؍امیدوار ہمت کے ساتھ کھڑے ہیں۔
بی جےپی نے پرشانت کشور کے الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ بلا وجہ سنسنی پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں۔ بی جےپی کے ریاستی ترجمان نیرج کمار نے ’انقلاب‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ’ ’ہم لوگ بہت سنجیدگی سے الیکشن لڑتے ہیں۔ اگر ہمارے ’پنا پرمکھ‘ بھی کسی وجہ سے ناراض ہوتے ہیں تو ہمارے اعلیٰ قائدین ان سے بات کرتے ہیں اور انہیں مناتے ہیں۔ جن سوراج کے پاس اپنا کوئی کارکن نہیں ہے۔ اس نے ہماری ہی پارٹی کے کارکنوں کو ٹکٹ دیا تھا۔‘‘