• Wed, 29 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

پرشانت کشور کا نام ۲؍ ریاستوں کی ووٹر لسٹ میں،نوٹس دیاگیا

Updated: October 29, 2025, 12:17 AM IST | Patna

جن سوراج پارٹی کے سربراہ کا نام مغربی بنگال اور بہار کی ووٹر لسٹ میں ،سہسرام کے ریٹرننگ آفیسر نے اس پرجواب مانگا

Prashant Kishor, founder and leader of Jan Swaraj Party
جن سوراج پارٹی کے بانی اور سربراہ پرشانت کشور

بہار اسمبلی انتخابات  کی ہلچل کے درمیان جن سوراج پارٹی کے سربراہ پرشانت کشور کے نام پر ایک نیا تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق  پرشانت کشور کا نام بہار اور مغربی بنگال دونوں کی ووٹر لسٹ میں درج ہے ۔ اس پر کارروائی کرتے ہوئے سہسرام  ریٹرننگ آفیسر نے انہیں وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔ ریٹرننگ آفیسر۲۰۹؍کرگہر اسمبلی حلقہ (سہسرام) کی طرف سے جاری کردہ خط میں کہا گیا ہے کہ پرشانت کشور کا نام بہار کے علاوہ مغربی بنگال کی ووٹر لسٹ میں درج ہے۔
 خط میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ عوامی نمائندگی ایکٹ۱۹۵۰ء کے سیکشن۱۷؍ اور۱۸؍کی خلاف ورزی ہے جو کسی شخص کا نام بیک وقت دو حلقوں میں رجسٹر کرنے سے روکتا ہے ۔ نوٹس میں  پرشانت کشور سے تین دن میں جواب طلب کیا گیا ہے اور خبردار کیا گیا ہے کہ جواب نہ دینے کی صورت میں قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے۔ انتخابی افسر نے یہ بھی نوٹ کیا کہ کشور کا ووٹر آئی ڈی نمبر(آئی یو جے۱۳۲۷۱۸)ہے اور وہ سہسرام کے کونار (کرگہر اسمبلی) حلقہ میں آتا ہے۔
پرشانت کی پارٹی کے کارکنان نے کیا کہا؟
 پرشانت کی پارٹی کے ترجمان راجیو رنجن نے کہا کہ یہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے۔ انہوں نے  بتایا کہ جب وہ پرشانت وہاں کام کرتے تھے تب انہوں نے اپنا نام بطور ووٹر درج کروایا تھا ۔ اس کے بعد جب وہ بہار واپس آئے تو انہوں نے وہاںسے نام نکالنے کی درخواست دے دی تھی ۔ یہ ایک عام عمل ہے۔ اب یہ الیکشن کمیشن کو دیکھنا چاہیے کہ ان کی درخواست پرکیا کارروائی کی گئی ۔ یہ اس کی ذمہ داری ہے۔ ایک چھوٹی سی بات ہے لیکن اس پر ہنگامہ آرائی کی جا رہی ہے۔ پرشانت کشور نے بھی اس معاملے پر تبصرہ کیا ہے۔یہ معاملہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب جن سوراج پارٹی پہلی بار بہار اسمبلی انتخابات میں حصہ لے رہی ہے۔ دو ریاستوں میں پارٹی کے سربراہ  کے نام کے اندراج نے نہ صرف قانونی سوالات اٹھائے ہیں بلکہ انتخابی ماحول میں اس معاملے کو سیاسی رنگ بھی دیاجارہا ہے۔

bihar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK