Inquilab Logo

پرتا پ گڑھ : روڈ ویزکی اکثربسیں خراب

Updated: November 19, 2021, 12:56 PM IST | Inquilab News Network | Pratapgarh

کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹے ہوئے ہیں ، سردی میں دشواری ہوتی ہے

There are 80 roadways buses at Pratapgarh Depot.Picture:INN
پرتاپ گڑھ ڈپو میں روڈ ویز کی۸۰؍ بسیں ہیں ۔ تصویر: آئی این این

: اتر پردیش کے ضلع پرتاپ گڑھ میںروڈویز کی  اکثر بسیں خراب ہیں۔ حفاظتی معیار  پوری نہیں اُتر رہی ہیں۔ پرتاپ گڑھ ڈپو میں۸۰؍ بسیں ہیں۔ ان میں سے۲۴؍ کنٹریکٹ پر ہیں اور باقی کا تعلق کارپوریشن سے ہے۔ ان میں سے نصف سے زیادہ میں خامیاں ہیں۔ سردیوں کا موسم  آ چکا ہے۔ کھڑکیوں کے خراب ہونے سے شیشہ بند نہیں ہوتا، ٹھنڈی ہوا آتی ہے۔ یہی نہیں، کہرے کا وقت شروع ہونے والا ہے۔ اس وقت بھی کارپوریشن کی کئی بسیں  لائٹ کے بغیر چل رہی ہیں۔ اینٹی فاگ لائٹس لگانے کا محکمے کو خیال بھی نہیں ہے، کوئی فرسٹ ایڈ باکس نہیں ہے۔ روڈ ویز کے ڈرائیور سیٹ بیلٹ جیسے قوانین کو نظر انداز کرتے ہیں۔ جس تناسب سے محکمہ ٹرانسپورٹ اور محکمۂ پولیس مل کر گاڑیوں کے چالان کرتے ہیں، اس اعتبار سے روڈ ویز پر کارروائی نہیں کی جاتی۔
 پارٹس نہ ملنے سےمشکل   
 پرتاپ گڑھ ڈپو کو اسپیئر پارٹس کی سپلائی ریجنل ورکشاپ پریاگ راج سے کی جاتی ہے۔ کورونا کے دور میں سامان دستیاب نہیں تھا۔ اکتوبر تک ایسا ہی رہا جس کی وجہ سے۲۲؍بسوں کی آمدورفت روکن پڑی۔ اب کچھ  پارٹس ملنے شروع ہو گئے ہیں۔ لگتا ہے کہ سردیاں گزر جائیں گی ، اس کی بعد ہی گاڑیوں کی  مرمت  ہوگی۔  دوائوں کا کاروبار کرنے والےاُدے سنگھ نوبستہ، جو اکثر بس سے سفر کرتے ہیں، کہتے ہیں بس کا سفر بہت محفوظ ہوتا تھا لیکن اب  ایسا نہیں  ہے۔ روڈویز حکام نے مسافروں کی سہولت سے منہ موڑ لیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ ٹرین یا دیگر ذرائع سے سفر کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔
روڈ ویز کی بسوں کا نو پارکنگ میں چالان 
 روڈ ویز بسوں کا بھی چالان نو پارکنگ  اور دیگر معاملوں میں کیا جاتا ہے۔ ٹی ایس آئی نریندر سنگھ نے کہا کہ ڈی ایل نہ ہونے پر روڈ ویز کے ڈرائیوروں اور آپریٹروں کے خلاف بھی کارروائی کی جاتی ہے، اگر ڈرائیور کے پاس ڈی ایل نہیں ہےنیز گاڑی  آلودگی کا معیار  پورا نہ کرنے اور شراب پی کر گاڑی چلانے پر  روڈ ویز کے ڈرائیوروں اور کنڈکٹروں پر بھی کارروائی کی جاتی ہے۔ یکم نومبر سے اب تک۱۴؍ بسوں کے چالان کئے جا چکے ہیں۔ بھنگوا چنگی، چوک، صدر چوراہے  اور دیگر مقامات پر رُک کر سواری بھرنے سے   ٹریفک نظام میں خلل پر یہ کارروائی کرتے ہوئے ان کے افسران کو یہ اطلاع دی گئی۔ جرمانہ بھی ادا کیا گیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK