Inquilab Logo

پریاگ راج : گنگا کےقریب ڈینگو بے قابو

Updated: November 19, 2021, 12:29 PM IST | Agency | Prayagraj

اب تک ایک ہزار کے قریب مریض مل چکے ہیں ، گنگاندی کے اطراف کے علاقوں میں سردی کےآغاز کے باوجود ڈینگو تھم نہیں رہا ہے ، پرائیویٹ اسپتالوں میں لوٹ مچنے سے سرکاری اسپتالوں میں بھیڑ ، گنجا ئش سے زیادہ مریض زیر علاج

Dengue patients at Prayagraj Tej Bahadur Supro Hospital.Picture:INN
پر یا گ راج : تیج بہادر سپرو اسپتال میں ڈینگو کے مریض ۔ تصویر:پی ٹی آئی

ترپردیش کا پریاگ راج ضلع  اب تک ڈینگو سے  متاثر ہے۔ ضلع میں  روزانہ  مریضوں کی بڑی تعداد پائی  جارہی ہے۔ گزشتہ ۲۴؍ گھٹنے میں ۱۸؍ افراد ڈینگو  میں مبتلا پائے گئے  جس سے اب تک ضلع میں ڈینگو کے مریضوں کے تعداد تقریبا ً ایک ہزار(۹۴۴) ہوگئی ہےجن میں سے ۶۸۸؍ مریضوںکا تعلق شہر سے جبکہ ۲۵۶؍ مریض دیہی علاقوں کے ہیں۔   یہ سرکاری اعدادو شمار ہیں جبکہ غیر سرکاری اعدادو شمار کے مطابق یہ اور زیادہ ہے۔  یہ ضلع میں ڈینگوکا نقطۂ عروج ہےجبکہ پیک کا ٹائم کچھ دن پہلے تھا۔ محکمہ ملیریا اس بات پر مطمئن ہے کہ ڈینگو کا زور ۲۰۱۹ء کے مقابلے میں بہت کم ہے۔ دوسری جانب پرائیویٹ  اسپتالوں میں لوٹ مچنے کے سبب سرکاری اسپتالوں کے ڈینگو وارڈ مریضوں سے بھرے ہوئے ہیں۔ ماہرین کے مطابق اب گھروں میں بھی احتیاط برتنے کی اشد ضرورت ہے۔ پر یاگ راج کے گنگا کے ساحلی علاقے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔ تلیرگنج سے لے کر سلوری بھگاڑا تک ڈینگو کا زیادہ اثر ہے ۔ شہر  میں راجا پور سے کچھری علاقے کی بستوں کے لوگ بھی ڈینگو سے خوفزدہ ہیں۔ گزشتہ ۲؍ مہینے سے ان علاقوںمیں ڈینگو سے اموات بھی ہوچکی ہیں۔  نینی ، تلیر گنج ، بالوگھاٹ ، رام باغ، اللہ پور، چھوٹا بگھاڑا، سوراج نگر، ممفورڈ گنج، شیوکٹی، اوم گایتری نگر، نیو کینٹ، میجا، بھگوت پور، کوندھیارا، کوراؤں، جسرا، شرنگویر پور اور بہریہ  ڈینگو سے متاثر ہیں۔ شیوکٹی، گووند پور، چھوٹا بگھاڑا،تلیر گنج اور سوراؤں وغیرہ  کے ڈینگو سے پریشان ہیں۔دوسری جانب ڈینگو کے مریضوں کی بڑھتی تعداد کے لحاظ سے پریاگ راج  ریاست کے سر فہرست اضلاع میں سے ایک ہے۔ واضح رہے کہ ڈینگوکاپیک ٹائم ہر سال ۱۵؍سے ۲۰؍ اکتوبر تک سمجھا جاتا ہے۔ اس دوران  سب سے  زیادہ مریض پائے جاتے ہیں۔ ڈینگو  بیماری کا دور یکم ستمبر سے۳۰؍ نومبر تک سمجھا جاتا ہے۔ محکمہ ملیریا کا کہنا ہے کہ اس بار مقررہ مدت سے زیادہ بارش ہوئی۔ گھروں میں رکھے گملے،ٹینک اور دیگر جگہیں پانی سے بھر گئی ہیں جس کی وجہ سے ڈینگوکا پیک ٹائم ختم ہونے کےبعد بھی یہ پھیل رہا ہے۔ اس سلسلے میں عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے گھروں کا خود جائزہ لیں۔ اگر   کہیں پانی جمع ہو تو اسے پھینک دیں۔
 اس سلسلے میں ضلع ملیریا افسر آنند کمار سنگھ نے کہا :’’ حالات اتنے خراب نہیں ہیں جنتا لوگ بتارہے ہیں۔ تمام اہم پرائیویٹ اسپتالوں  سے بھی  نمونے لیب بھیجےجارہے ہیں ۔ سرکاری  اور پرائیویٹ اسپتالوں کو ملا کر روزانہ  ۷۰؍ نمونے لیب کو مل رہےہیں جبکہ ۱۵؍ سے۱۸؍مریضوں کی تصدیق ہورہی ہے۔ کہا جاسکتا ہے کہ ڈینگو ختم نہیںہوا ہے لیکن نگر نگم کی ڈینگو مخالف سرگرمیوں کی وجہ سےوبا ء قابو میں ہے۔ ‘‘  ان کے بقول :’’ اس بار ڈینگو اپنے پیک ٹائم سے آگے بڑھ چکا ہے لیکن بروقت روک تھام کے انتظامات کی وجہ سے بیماری سست رفتاری سے پھیل رہی ہے ۔‘‘ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ چند روز میں ڈینگو  رُک جائے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK