Inquilab Logo Happiest Places to Work

قبل از وقت بارش، موسمی بیماریوں میں اضافہ

Updated: June 01, 2025, 9:54 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

سانس کی بیماریاں اور مچھروں سے پھیلنے والا انفیکشن تیزی سے بڑھ رہا ہے،شہریوں سے احتیاط برتنے کی اپیل

The number of patients with seasonal diseases has increased by 25 to 30 percent. (File photo)
موسمی بیماریوں کے مریضوںکی تعداد میں ۲۵؍سے ۳۰؍ فیصد کااضافہ ہوا ہے۔(فائل فوٹو)

 معمول سے قبل شروع  ہونےوالی بارش ،  بڑھتے درجہ حرارت اور ہوا میں زیادہ نمی ہونے سےسانس کی بیماریوں اور مچھروں سے پھیلنے والا انفیکشن تیزی سے بڑھ رہا ہے۔شہر ومضافات کے اسپتالوں میں ابھی سے موسمی بیماریوں کے مریضوںکی تعداد میں ۲۵؍سے ۳۰؍ فیصد کااضافہ ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ عمومی طورپر یہ اضافہ جون جولائی میں ہوتا ہے۔بی ایم سی نے شہریوں سے احتیاط برتنے کی اپیل کی ہے۔ اس تعلق سے ملنڈ کے فورٹیس اسپتال کے متعدی امراض کے ماہر ڈاکٹر کیرتی سبنس نے بتایاکہ ’’ قبل از وقت ہونےوالی بارش سے سانس کی  شکایات والے مریضوں کی تعدادمیں اضافہ ہوا ہے ۔ ہمارے اسپتال کے اوپی ڈی میں کھانسی، نزلہ اور فلو کی علامت کیساتھ علاج کیلئے آنے والے ۲۰۔۲۵؍ فیصد مریض بڑھے ہیں۔ یہ عام مانسون سے متعلق سانس کے وائرس ہیں جن میں کووڈ کی ہلکی علامتوں والے کیسز بھی شامل ہیں۔ قبل از وقت ہونےوالی بارش کی وجہ سے یہ شکایتیں سامنے آرہی ہیں۔‘‘
 چرنی روڈ ،پراتھناسماج پر واقع سرایچ این ریلائنس فائونڈیشن اسپتال کے ڈاکٹر دھیرج بھٹاڈ کےمطابق ’ہمارے پاس علاج کیلئے آنے والے ۵۰؍ فیصد مریضوںمیں فلوکی علامت ظاہر ہورہی ہے ۔یہ تبدیلی حالیہ دنوں میں ہونےوالی بارش کی وجہ سے سامنے آئی ہے۔باقاعدہ مانسون کے شروع ہونےکےبعدجوبیماریاںپیدا ہوتی ہیں،وہ بیماریاں  حالیہ دنوں میں معمول سے قبل ہونےوالی بارش کی وجہ سے سامنے آرہی ہیں۔‘‘ 
 انہوںنےیہ بھی بتایاکہ ’’ سانس کی بیماریوں کے ساتھ مانسون میں ہونےوالی موسمی بیماریاں مثلاً ڈینگو،  ملیریا اور چکن گنیا کے معاملات بھی توقع سے پہلے ظاہر ہورہے ہیں۔ ہم ڈینگو اور ملیریا کے بخار میں مبتلا مریضوں کی اسکریننگ کر رہے ہیں،عموماً ان بیماریوںکی جانچ ہم مانسون کے شروع ہونے کے بعد کرتےہیں۔ ‘‘
  اسی دورا ن جنوبی ممبئی کے ایک بی ایم سی اسپتال کے ہاسٹل میں مقیم ۲؍میڈیکل اسٹوڈنٹس اورایک اسٹاف نرس کی ڈینگورپورٹ مثبت ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ شہری حکام کےمطابق ’’ معمول سے پہلے ہوئی بارش کی وجہ سے فیومیگیشن اور ویکٹر کنٹرول کے اقدامات پر سبھی اسپتالوںمیں تیزی سے عمل جاری ہے۔‘‘
 جنوبی ممبئی کے مختلف علاقوںکے نجی ڈاکٹروں نے بھی موسمی بیماریوں کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کا سبب قبل از وقت بارش کو ہی بتایا ہے۔ ان کے مطابق ہم عام طور پر جون کے بعد ڈینگو اور ملیریا میں اضافہ دیکھتے ہیں لیکن، امسال ان  کےمریض ابھی  سے سامنے آ رہے ہیں ۔شہر میں جاری ری ڈیولپمنٹ اور رُکے ہوئے پانی کے ساتھ یہ انفیکشن مہینوں تک برقرار رہ سکتا ہے۔
  دریں اثناءبی ایم سی کے محکمہ صحت کے سرکاری ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ ڈینگو اور ملیریا کے اوسطاً ۱۰؍معاملات روزانہ اعلیٰ کثافت والے علاقوں جیسے  ماٹونگا( ایسٹ)، پریل، باندرہ اور کئی جھوپڑپٹیوں سے رپورٹ ہو رہے ہیں۔ایسےمیں عوام سے احتیاط برتنے کی اپیل ہے۔پریل کے ایک اسپتال کی ڈاکٹر منجوشاہ اگروال کے بقول‘‘انفیکشن میں اضافہ صرف ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماریوں تک محدود نہیں ہے۔ ٹائیفائیڈ اور گیسٹرو اینٹرائٹس جیسے پیٹ کے انفیکشن میں ایک ساتھ اضافہ ہوا ہے۔ مانسون پانی کی آلودگی کا باعث بنتا ہے اور ہم اس کے ابتدائی آثار بھی دیکھ رہے ہیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK