Inquilab Logo

دیونار ڈمپنگ گرائونڈ سے۲؍کروڑ ٹن کچرا ہٹانے کی تیاری

Updated: April 23, 2024, 8:45 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

کچرے سے لوہے، دھات، پلاسٹک وغیرہ کو علیٰحدہ کیا جائےگا۔کوڑا کرکٹ سے توانائی پیدا کرنے کی بھی کوشش کی جائیگی۔

File photo of Govandi Dumping Ground. Photo: INN
گوونڈی ڈمپنگ گراؤنڈ کی فائل فوٹو۔ تصویر : آئی این این

پورے شہر کا کچرا جمع کرنے کے سب سے پرانے اور سب سے بڑے مرکز ’دیونار ڈمپنگ گرائونڈ‘ پر کچروں کے ڈھیر پہاڑوں کی شکل اختیار کر چکے ہیں اور یہاں تقریباً ۲؍ کروڑ ٹن کچرا پڑا ہوا ہے جسے ہٹانے کیلئے بی ایم سی کمر بستہ ہوگئی ہے اور اس کیلئے اس طرح کے اقدام شروع کئے گئے ہیں کہ اتنی بڑی مقدار میں کچرا ہٹانے کے ساتھ اس کو توانائی پیدا کرنے جیسے کام میں استعمال بھی کیا جاسکے۔
پہلے اقدام کے طور پر یہاں مختلف مقامات سے کچروں کے نمونے حاصل کئے جارہے ہیں تاکہ ان کی ’’بائیو مائننگ‘‘ یا ’’کریکٹیر ائزیشن اسٹڈی‘‘ کی جاسکے۔ اس تکنیک کے ذریعہ کچرے میں موجود لوہے اور دھات کی اشیاء، کیمیکل اور برقی خصوصیات کی موجودگی کا پتہ لگایا جاتا ہے۔ نمونوں کی جانچ کے بعد کچرے سے لوہے، دھات اور پلاسٹک کی اشیاء اور گیلے اور سوکھے کچرے کے علاوہ قابل استعمال اور مضر کچرے کو الگ کرنے اور اس کچرے سے توانائی پیدا کرنے کے تعلق سے فیصلہ کیا جاسکے گا۔
 بی ایم سی کے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ (پروجیکٹ) کے سربراہ سدھیر پرکالے کے مطابق چونکہ یہاں برسہابرس سے کچرا ایک جگہ جمع ہے اس لئے اس پروجیکٹ کے تحت کچروں کے ڈھیر میں گڑھے کھود کر نمونے لئے جائیں گے اور لیباریٹری میں جانچ کے بعد یہاں جمع شدہ کچرے اور زمین کی حالت کا پتہ لگایا جاسکے۔ اس جانچ کی رپورٹ کی بنیاد پر کچرے سے مختلف اشیاء کو الگ کرکے توانائی پیدا کرنے جیسے کاموں میں لایا جائے گا اور اس طرح آہستہ آہستہ یہاں سے کچرا ہٹایا جاسکے گا۔
دیونار ڈمپنگ گرائونڈ ممبئی کا کچرا جمع کرنے کا سب سے بڑا مرکز ہے جو تقریباً ۱۲۰؍ ہیکٹر کے رقبہ میں پھیلا ہوا ہے۔
 واضح رہے کہ ۲۰۱۵ء میں دیونار ڈمپنگ گرائونڈ میں بہت بڑی آگ لگ گئی تھی اور ۲۰۱۶ء میں بامبے ہائی کورٹ نے بی ایم سی کو حکم دیا تھا کہ دیونار اور ملنڈ ڈمپنگ گرائونڈ کو بند کردیا جائے کیونکہ ان دونوں مقامات پر اب مزید کچرا ڈالنے کی گنجائش نہیں ہے۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ یہاں کچرے کو سائنسی طریقے سے ختم کرتے ہوئے ڈمپنگ گرائونڈ کو بند کیا جائے۔ تاہم اب تک شہری انتظامیہ اسے بند نہیں کرسکا۔
 بی ایم سی نے ابتداء میں ۳؍ہزار ٹن کچرے سے توانائی پیدا کرنے کیلئے عالمی ٹینڈر منگوایا تھا لیکن کسی بھی کمپنی نے اس میں دلچسپی نہیں لی جس کی وجہ اس پروجیکٹ کو چھوٹا کرکے ۶۰۰؍ ٹن کچرے سے توانائی پیدا کرنے کا پروجیکٹ شروع کیا گیا۔ یہاں روزانہ ۶؍ہزار ۳۰۰؍ ٹن کچرا ڈالا جاتا ہے۔ جبکہ یہاں جو پروجیکٹ شروع کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے اس سے محض ۶۰۰؍ میٹرک ٹن کچرے سے ۴؍میگا واٹ بجلی پیدا کی جاسکے گی۔ اس پروجیکٹ میں بھی تاخیر کی وجہ سے بی ایم سی کو اکثر  تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔دیونار ڈمپنگ گرائونڈ سے کچرے کے نمونے لے کر ان کی جانچ کرنے کیلئے بی ایم سی نے اکتوبر ۲۰۲۳ء میں ٹینڈر جاری کیا تھا اور پھر یہ ذمہ داری این ایم کنسلٹنٹ،ایس کے ڈبلیو سائل اینڈ سروے پرائیویٹ لمیٹڈ کو دی گئی تھی اور فروری ۲۰۲۴ء میں اس کام کیلئے منظوری دی گئی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK