کاشی وشوناتھ مندر کےمہنت کنبہ کی شرانگیزی،مسلم فریق کوعدلیہ سے انصاف کی امید، عوام سے امن وامان برقرار رکھنے کی اپیل، آج ضلعی عدالت میں شنوائی
ایک طرف جہاں سپریم کورٹ کی ہدایت پر پیر سے گیان واپی مسجد کے معاملے کی شنوائی ضلعی عدالت میں ہوگی اورا س کیلئے مجسٹریٹ کورٹ نے سروے رپورٹ اور دیگر دستاویزات اسے منتقل کردیئے ہیںتو دوسری جانب اکثریتی فریق کی جانب سے اس معاملےکو مزید پیچیدہ کرنے کی کوششیں ہورہی ہیں۔ پیر کو جب عدالت کھلے گی اور معاملے کی شنوائی ہوگی تو شری کاشی وشوناتھ مندرکا مہنت کنبہ مسجد کے وضوخانہ کے جس فوارے کو شیولنگ قرار دیا جارہاہے،اس کی پوجا کی اجازت مانگنے کیلئے پٹیشن داخل کریگا۔ اس سلسلے میں مہنت ڈاکٹر کلپتی تیواری نے بتایا کہ مندر میں پوجا پاٹھ کی ذمہ داری ان کا خانوادہ ہی نبھاتا رہا ہے۔ ان کے مطابق ’’اب جبکہ ۳۵۰؍ سال بعد جب دوبارہ بابا سب کے سامنے آگئے ہیں تو ان کی روز پوجا پاٹھ ہونی چاہئے۔ پوجا پاٹھ کرنے کا اختیار مہنت کنبہ کو ملنا چاہئے۔‘‘انھوں نے بتایا کہ’’ ہم نے پوری تیاری کرلی ہے۔‘‘ ڈاکٹر کلپتی تیواری نے دعویٰ کیا کہ ’’مسجد گیان واپی کے تہہ خانہ کا اگر سروے کر وا دیا جائے تو کئی اور شیو لنگ مل سکتے ہیں ۔‘‘
دوسری جانب انجمن انتظامیہ مساجد کے عہدیداران اور شہر کے معزز افراد نے مسجد باغ نور بنکر کالونی میں تنظیم کے صدر مولانا عبدالباطن نعمانی کی صدارت میں اتوا ر کو ظہر سے پہلے ایک میٹنگ کی اور عدلیہ سے انصاف ملنے کی امید ظاہر کی۔ انجمن انتظامیہ مساجد کے جنرل سیکریٹری اور مفتی شہر مولانا عبدالباطن نعمانی نے کہا کہ’’ گیان واپی مسجد کے معاملے میں ہم کو امید ہے کہ عدالت انصاف کرے گی۔ مسجد کیمپس سنی وقف کی پراپرٹی ہے اس پر صدیوں سے مسلمان عبادت کرتے چلے آئے ہیں۔‘‘ انھوں نے کہا کہ ’’معاملہ زیر سماعت ہے اس لئے عوام صبر و تحمل سے کام لیں اور افواہوں پر دھیان نہ دیں اور شہر میں امن و امان برقرار رکھنے میں تعاون کریں ۔‘‘ میٹنگ میں انجمن انتظامیہ مساجد کے جوائنٹ سیکریٹری ایس ایم یاسین نے انجمن کی جانب سے کی جا رہی قانونی کارروائی کی رپورٹ پیش کی جبکہ انجمن کے وکیل ممتاز احمد ، توحید احمداور اخلاق احمد نے قانونی پہلوئوں پر روشنی ڈالی۔