سعودی عرب میں وزارت حج وعمرہ کی جانب سے مختلف ممالک کے ساتھ حج۱۴۴۷ ؍ہجری کی تیاریوں کے حوالے سے ہونے والے اجلاسوں کا سلسلہ مکمل ہوگیا۔
EPAPER
Updated: October 03, 2025, 1:05 PM IST | Agency | Riyadh
سعودی عرب میں وزارت حج وعمرہ کی جانب سے مختلف ممالک کے ساتھ حج۱۴۴۷ ؍ہجری کی تیاریوں کے حوالے سے ہونے والے اجلاسوں کا سلسلہ مکمل ہوگیا۔
سعودی عرب میں وزارت حج وعمرہ کی جانب سے مختلف ممالک کے ساتھ حج۱۴۴۷ ؍ہجری کی تیاریوں کے حوالے سے ہونے والے اجلاسوں کا سلسلہ مکمل ہوگیا۔ سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارتِ حج کی جانب سے اس سال حج۱۴۴۷ھ کی خدمات کے معیار میں مزید بہتری لانے اور بروقت معاملات کو مکمل کرنے کے حوالے سے۷۵؍ سے زیادہ ممالک کے حکام کے ساتھ ورچوئل اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق ان اجلاس میں آئندہ سال کیلئے عازمین حج کو فراہم کی جانے والی خدمات کے بارے میں تفصیل سے گفتگو ہوئی۔ وزارت حج وعمرہ کے مطابق حج سے متعلق اجلاسوں کو قبل از وقت منعقد کرنے کا مقصد سروسز اور حج پروگرام کے بارے میں بیرونی اداروں کو مطلع کرنا تھا تاکہ حجاج کی آمد وروانگی کے معاملات مکمل ہوسکیں۔ اس سے قبل سعودی وزارت حج نے متعلقہ اداروں کے ساتھ۵۰؍ سے زیادہ اجلاس منعقد کیے، جن میں ایک اجلاس میں انیشیٹو سعودی بس پر اتفاق کیا گیا جس کا مقصد عازمین حج کے لیے ٹرانسپورٹ کے تجربے کو اعلی معیار تک پہنچانا ہے۔
دوسری جانب وزارت مذہبی امور نے بیماری یا وفات کی صورت میں حج پر نہ جانے والوں کے لئے اہم سہولت کا اعلان کردیا۔ تفصیلات کے مطابق وزارت مذہبی امور نے عازمینِ حج کی سہولت کے لیے نئی پالیسی جاری کر دی ہے، جس کے تحت رجسٹرڈ عازمین کی بیماری یا وفات کی صورت میں ان کے قریبی رشتہ دار کو بطور متبادل حج پر بھیجا جا سکے گا۔ وزارت نے بتایا کہ اس پالیسی کا مقصد یہ ہے کہ رجسٹرڈ نشست ضائع نہ ہو اور خاندان کی روحانی خواہش پوری ہو سکے۔ پالیسی میں یہ سہولت بھی دی گئی ہے کہ اگر کوئی رجسٹرڈ عازم کسی مجبوری کی وجہ سے حج پر نہ جانے والا شخص بھی کسی کو نامزد کر سکتا ہے. اگر کوئی مرد یا خاتون کسی مجبوری کے سبب حج پر جانے سے انکار کرے تو اس کو اپنی جمع شدہ رقم واپس لینے کا بھی اختیارہوگا تاہم رقم واپسی یا متبادل شخص کوحج پر بھجوانے کے لیے ٹھوس وجہ بتانی ہوگی۔
وزارت مذہبی امور نے واضح کیا کہ رجسٹرڈ عازمین کی بیماری یا انتقال کی صورت میں متعلقہ دستاویزی ثبوت دینا ضروری ہوگا۔ اسی طرح حج سے دستبرداری کی صورت میں عازم کو اسٹامپ پیپر پر اپنی وجوہات تحریری طور پر جمع کرانی ہوں گی۔