• Sat, 06 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ منصوبے کا اگلا مرحلہ جلد شروع ہونے والا ہے، امریکی صدرڈونالڈ ٹرمپ کا بیان

Updated: December 06, 2025, 2:56 PM IST | Agency | Washington

وہائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں جب ایک صحافی نے ٹرمپ سے پوچھا کہ دوسرا مرحلہ کب شروع ہوگا تو انہوں نے براہِ راست جواب دینے سے گریز کیا اور کہا کہ یہ عمل اچھے طریقے سے آگے بڑھ رہا ہے۔

Israeli attacks continue despite ceasefire. Picture: AP/PTI
جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی حملے جاری ہیں۔ تصویر:اےپی /پی ٹی آئی
 امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اشارہ دیا ہے کہ ان کے انتظامیہ کا غزہ کے لئے تیار کردہ منصوبے کا اگلا مرحلہ جلد ہی شروع ہونے والا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اعلان انہوں نے ایسے وقت میں کیا جب خطے میں تشدد کی نئی لہر دیکھی جار ہی ہے۔ 
ٹائمس آف اسرائیل نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ بدھ کو وہائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں جب ایک صحافی نے ان سے پوچھا کہ دوسرا مرحلہ کب شروع ہوگا تو ٹرمپ نے براہِ راست جواب دینے سے گریز کیا اور کہا کہ یہ عمل اچھے طریقے سے آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت اچھا چل رہا ہے، ہمارے پاس مشرق وسطیٰ میں امن ہے، لوگ اسے نہیں سمجھ رہے۔ 
اس دعوے پر اسرائیلی فضائی حملوں میں ہونے والی اموات کی رپورٹس سے سوالات اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ حملے اس دھمکی کے بعد کئے گئے تھے جو اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اس وقت دی تھی جب رفح میں فلسطینی مجاہدین  سے جھڑپوں میں اسرائیلی فوجیوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی تھی۔ 
ٹرمپ نے مزید کہا کہ دوسرامرحلہ آگے بڑھ رہا ہے، یہ بہت جلد شروع ہونے والا ہے۔ انہوں نے اس سے پہلے۱۴؍ اکتوبر کو دعویٰ کیا تھا کہ دوسرا مرحلہ پہلے ہی شروع ہو چکا ہے۔ 
مڈل ایسٹ مانیٹر کے مطابق حالیہ ٹیلیفون کال میں امریکی صدر نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے متعدد امور پر بات چیت کی تھی جن میں انہوں نے نیتن یاہو سے اپنا رویہ تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ کال کے دوران ٹرمپ نے نیتن یاہو سے پوچھا کہ وہ (حماس کے جنگجو) کیوں مارے جا رہے ہیں، انہیں ہتھیار کیوں نہیں ڈالنے دیا جا رہاہے ؟ یہ سوال رفح میں مبینہ طور پر مارے گئے حماس جنگجوؤں کے تناظر میں کیا گیا تھا۔ نیتن یاہو نےجواب دیا کہ مبینہ طور پر وہ مسلح اور خطرناک ہیں، اسی لئے انہیں ختم کیا جا رہا ہے۔ 
اے ایف پی نے جمعرات کو رپورٹ کیا کہ غزہ میں جنگ بندی کے اگلے مرحلے پر مذاکرات کسی بڑی پیش رفت کے بغیر جاری ہیں، ایسے وقت میں جب جنگ بندی خود خاصی نازک دکھائی دے رہی ہے۔ 
پہلے مرحلے میں۱۰؍اکتوبر کو اسرائیلی افواج کا ایک ایسی لائن تک انخلاء شامل تھا جو اب بھی انہیں غزہ کے نصف سے زائد حصے پر عسکری کنٹرول دیتی ہے۔ حماس یا اس کے اتحادیوں کے پاس موجود تمام قیدیوں(زندہ یا مردہ) کی رہائی اور غزہ میں داخل ہونے والی انسانی امداد میں اضافہ شامل تھا۔ اگرچہ۱۳؍ اکتوبر کو تمام زندہ قیدیوں کو رہا کر دیا گیا تھا لیکن ایک لاش اب بھی غزہ میں موجود بتائی جاتی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK