Inquilab Logo

موجودہ حکومت کوملک کے آئین پر یقین نہیں ہے

Updated: January 15, 2020, 3:03 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi

شہریت ترمیمی قانون،این آر پی اوراین آر سی کےخلاف بھیونڈی میں ’سنویدھان بچاؤ سنگھرش سمیتی‘ نے’ سی اے اے نہیں، امن چاہئے،این پی آر نہیں روزگار چاہئے،این آر سی نہیں حقوق چاہئے‘ کا نعرہ بلند کرتے ہوئے ۱۸؍جنوری کو پرشورام ٹاورے اسٹیڈیم میں ایک تاریخی جلسہ منعقد کرنے کااعلان کیاجس میں کئی اہم سیاسی،سماجی،ملی نمائندے خطاب کریں گے۔

سنویدھان بچاؤسنگھرش سمیتی ‘ کی پریس کانفرنس کا منظر۔ تصویر: انقلاب
سنویدھان بچاؤسنگھرش سمیتی ‘ کی پریس کانفرنس کا منظر۔ تصویر: انقلاب

 بھیونڈی : شہریت ترمیمی قانون،این آر پی اوراین آر سی کےخلاف بھیونڈی میں ’سنویدھان بچاؤ سنگھرش سمیتی‘ نے’ سی اے اے نہیں، امن چاہئے،این پی آر نہیں روزگار چاہئے،این آر سی نہیں حقوق چاہئے‘ کا نعرہ بلند کرتے ہوئے ۱۸؍جنوری کو پرشورام ٹاورے اسٹیڈیم میں ایک تاریخٰ جلسہ منعقد کرنے کااعلان کیاجس میں کئی اہم سیاسی،سماجی،ملی نمائندے خطاب کریں گے۔
 اس احتجاجی جلسہ سے متعلق صنوبر ہال میں منعقدہ  پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ’سنویدھان بچاؤ سنگھرش سمیتی‘ کے کنوینر ایڈوکیٹ کرن چیننے نے کہا کہ’’ اس احتجاجی جلسہ میں شہر کی تمام سماجی، ثقافتی،ملی تنظیموں کے علاوہ بی جے پی سمیت اکا دکا جماعتوں کو چھوڑکرتمام سیاسی جماعتوں سے وابستہ افراد سمیت آئین پر یقین رکھنے والی تمام طرح کے ادارے حصہ لیں گی۔‘‘ چیننے کے مطابق ’’آر ایس ایس کے نظریات پر چلنے والی مرکز کی بی جے پی حکومت مسلمانوں کو دوسرے درجے کی شہریت کے لئے ذات اور مذہب کو بنیاد بنایا ہے۔ موجودہ حکومت کا ملک کے آئین پر یقین نہیں ہے اور جو آئین نہیں مانتے وہ غدار ہیں۔لہٰذا بھیونڈی کے تمام بیدارشہریوں نے مل کرسنویدھان بچاؤ سنگھرش سمیتی کے بینر تلے جمع ہوکر تمام مذاہب کے لوگوں کو ساتھ لے کر سی اے اے ،این آر پی اوراین آر سی نامی سیاہ قانون کی پرزور مخالفت کرنے کے لئے سنیچر کودھوبی تالاب اسٹیڈیم میں ایک تاریخی جلسہ عام کریں گی جس کی گونج بھیونڈی کی گلی سے لے کر دہلی تک ہوگی۔‘‘
  سمیتی کے کو- کنوینر  کامریڈ وجے کامبلے ، مفتی سید محمد حذیفہ قاسمی  اورمولانا اوصاف فلاحی  نے بھی پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK