Inquilab Logo

شردپوار نے مرکز میں وزیرزراعت ہوتے ہوئے مہاراشٹر کے کسانوں کیلئے کچھ نہیں کیا :وزیراعظم کا الزام

Updated: October 27, 2023, 11:47 AM IST | Agency | Ahmednagar

وزیراعظم نریندر مودی نے بدھ کو شیرڈی میں منعقدہ ایک جلسۂ عام کے دوران این سی پی سربراہ شرد پوار کو جم کر نشانہ بنایا۔

Fadnavis, Shinde, Modi and Ajit Pawar. Photo: Agency
فرنویس، شندے، مودی اور اجیت پوار۔ تصویر:ایجنسی

وزیراعظم نریندر مودی نے بدھ کو شیرڈی میں منعقدہ ایک جلسۂ عام کے دوران این سی پی سربراہ شرد پوار کو جم کر نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا ’’ ۲۰۱۴ء سے قبل مہاراشٹرکے ایک بہت بڑے لیڈر مرکزی میں کئی بار وزیر زراعت رہے لیکن ان کے وقت میں کسان بد حال تھے۔ انہیں اپنے مسائل حل کرنے کیلئے تگ ودو کرنی پڑتی تھی۔ ‘‘ وزیر اعظم نے کہا’’کسانوں کیلئے کوئی اسکیم نہیں تھی۔ مہاراشٹر میں کسانوں کا استعمال صرف سیاست کیلئے کیا جاتا تھا۔ ۲۰۱۴ء میں ہماری حکومت آنے کے بعد ہم نے کسانوں کی فلاح وبہبود کیلئے کام کیا۔‘‘ وزیراعظم کے اس بیان میں کہیں بھی شرد پوار کا نام نہیں ہے لیکن ۲۰۱۴ء سے قبل شردپوار ہی ۱۰؍ سال تک ملک کے وزیر زراعت تھے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جب نریندر مودی شرد پوار پر تنقید کر رہے تھے تو پوار کے بھتیجے اجیت پوار بھی اسٹیج پر موجود تھے جو اس وقت بی جے پی خیمے میں ہیں۔ 
 یاد رہے کہ وزیراعظم بدھ کو مہاراشٹر کے دورے پر تھے ۔ یہاں انہوں نے کچھ ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا ۔ اسکے بعد شیرڈی کے تاریخی مندر میں درشن کئے۔ احمد نگر ضلع کے تاریخی شہر شیرڈی میں واقع کاکڑی گائوں  میں انہوں نے ایک جلسۂ عام سے خطاب بھی کیا۔ وزیراعظم نے کہا اپنی تقریر کی شروعات مراٹھی میں یہ کہتے ہوئے کی’’شیرڈی چا یا پاون بھومی لا ماجھے کوٹی کوٹی نمن‘‘ ( شیرڈی کی اس مقدس سرزمین کو میرا کروڑوں سلام) اس کےبعد انہوں نے شرد پوار اور اپوزیشن پارٹیوں کو نشانہ بنانا شروع کیا۔ ساتھ ہی اپنی حکومت کے کئے ہوئے کاموں کو گنوایا۔ مودی نے کہا ’’ ۲۰۱۴ء سے قبل مہاراشٹر کے ایک لیڈر مرکز میں کئی سال تک وزیر زراعت رہے۔ میں ذاتی طور پر ان کا کافی احترام کرتا ہوں ۔ لیکن اپنی میعاد کار میں انہوں نے کسانوں کیلئے کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے ۱۰؍ سال کی میعاد میں  ملک بھر کے کسانوں سے ساڑھے ۳؍ لاکھ کروڑ روپے کے دھان خریدے جبکہ ہم نے صرف ۷؍ سال میں کسانوں سے ساڑھے ۳؍ لاکھ کروڑ روپے کے دھان خریدے۔ ‘‘ 
 وزیراعظم نے کہا ’’ ملک کو غریبی سے نجات ملنی چاہئے۔ غریبوں کو آگے بڑھنے کا موقع ملنا چاہئے۔ انصاف کا یہی تقاضا ہے۔‘‘ انہوں نے اپنے ۲۰۱۴ء کے نعرے کو یاد کرتے ہوئے کہا ’’ ہم نے نعرہ دیا تھا سب کا ساتھ سب کا وکاس، ہم اسی منتر کو لے کر آگے بڑھ رہے ہیں ۔ ہمارا مقصد غریبوں کی فلاح ہے۔ ‘‘ وزیراعظم نے دعویٰ کیا ’’ ملک کی معیشت ترقی کر رہی ہے۔ اسی کے ساتھ حکومت کی جانب سے غریبوں کیلئے مختص بجٹ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ ‘‘ انہوں نے خاص طور سے ’ آیوشمان کارڈ‘ کا تذکرہ کیا جو غریبوں کے مفت علاج کی ایک اسکیم ہے۔ لیکن نریندر مودی نے مراٹھا ریزرویشن کے تعلق سے کوئی بیان نہیں دیا۔ حالانکہ توقع کی جا رہی تھی کہ ریاست کے حالات کو دیکھتے ہوئے وزیراعظم اس اہم موضوع پر کوئی بیان ضرور دیں گے۔ اس جلسے سے اجیت پوار، دیویندر فرنویس، ایکناتھ شندے، رادھا کرشن وکھے پاٹل نے بھی خطاب کیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK