وزیر اعظم نریندر مودی نے عوام سےاعضاء عطیہ کیلئےآگے آنے کی اپیل کرتے ہوئےکہا کہ اس کے لیے قانون میں بھی اصلاحات کی جا رہی ہیں۔
EPAPER
Updated: March 27, 2023, 12:07 PM IST | New Delhi
وزیر اعظم نریندر مودی نے عوام سےاعضاء عطیہ کیلئےآگے آنے کی اپیل کرتے ہوئےکہا کہ اس کے لیے قانون میں بھی اصلاحات کی جا رہی ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے عوام سےاعضاء عطیہ کیلئےآگے آنے کی اپیل کرتے ہوئےکہا کہ اس کے لیے قانون میں بھی اصلاحات کی جا رہی ہیں۔آل انڈیا ریڈیو پر’من کی بات‘کے ۹۹؍ویں ایڈیشن میں مودی نے کہا کہ جدید طبی سائنس کےاس دور میں اعضاء کاعطیہ کسی کو زندگی دینےکا ایک بڑا ذریعہ بن گیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جب کوئی شخص مرنے کے بعد اپنا جسم عطیہ کرتا ہے تو ۸؍سے۹؍لوگوں کو نئی زندگی ملنے کا امکان ہوتا ہے۔ یہ امر باعث اطمینان ہے کہ آج ملک میں اعضاء کے عطیہ کےبارے میں بیداری بھی بڑھ رہی ہے۔ ۲۰۱۳ءمیںہمارے ملک میں اعضاء عطیہ کرنے والوںکی تعداد ۵؍ہزارسےبھی کم تھی لیکن۲۰۲۲ء میں یہ تعداد بڑھ کر ۱۵؍ہزار سے زائد ہو گئی۔ جن افرادنےاعضاء عطیہ کیے، ان کے اہل خانہ نے واقعی ایک عظیم کام کیا ہے۔
اس حوالے سے انہوں نے۳۹؍دنوں کی پنجاب کی بچی ابابت کے اعضا عطیہ کرنے کی مثال دی اور اس کے بارے میں اس کی والدہ اور والد سے تفصیلی بات کی۔ اس بچی کا گردہ عطیہ کیا گیاتھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اعضا عطیہ کرنے کا سب سے بڑا احساس یہ ہے کہ جاتے جاتے بھی کسی کا بھلا ہوجائے،کسی کی جان بچ جائے۔جو لوگ اعضاء کے عطیہ کاانتظار کرتے ہیں، وہ جانتے ہیں کہ انتظار کے ایک ایک لمحے کو گزارناکتنا مشکل ہوتا ہے اور ایسی حالت میںجب کوئی اعضا یا جسم کا عطیہ کرنے والا مل جائے تو اس میں خدا کی شکل ہی نظر آتی ہے۔ جھارکھنڈ کی رہنے والی اسنیہ لتا چودھری جی بھی ایسی ہی تھیں جنہوںنے ایشور بن کر دوسروں کو زندگی دی۔ تقریباً ۶۳؍سال کی اسنیہ لتا چودھری جی اپنا دل، گردہ، آنکھیں اور جگرعطیہ کیا۔ گاڑی کی زد میں آکر ان کی موت ہوگئی تھی۔ انہوں نے کہا،’’۳۹؍دن کی ابابت کورہو یا ۶۳؍سالہ اسنیہ لتا چودھری، ان جیسے عطیہ دہندگان ہمیں زندگی کی اہمیت کو سمجھاتے ہیں۔ میں مطمئن ہوں کہ اعضاء کے عطیہ کوآسان بنانے اور حوصلہ افزائی کرنے کے لیے ملک بھر میں یکساں پالیسی پر بھی کام کیا جا رہا ہے۔ اس سمت میں ریاستوں کے ڈومیسائل کی شرط کو ہٹانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، یعنی اب مریض ملک کی کسی بھی ریاست میں جا کر اعضا حاصل کرنے کیلئےرجسٹریشن کروا سکے گا۔ حکومت نےاعضاء کے عطیہ کے لیے۶۵؍سال سے کم عمر کی حد کو بھی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔