Inquilab Logo Happiest Places to Work

وزیراعظم مودی کی اولین پریس کانفرنس، امریکہ میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے بارے میں پوچھا گیا سوال

Updated: June 24, 2023, 9:45 AM IST | Washington

دنیا بھر کے لیڈران نے اپنے اپنے ملک میں جمہوریت کے تحفظ کا عہد کیا ہے۔ آپ اپنے ملک میں اظہار رائے کی آزادی پر قدغن اور اقلیتوں کے ساتھ سلوک کے بارے میں کیا کہنا چاہیں گے؟ متعدد رپورٹس میں ہندوستان میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کی حالت زار پرآپ کی حکومت پر انگلی اٹھائی گئی ہے۔ ساتھ ہی اظہار رائے کی آزادی پر بھی مسلسل قدغن لگائی جارہی ہے ؟

Prime Minister   Narendra Modi
وزیراعظم نریندر مودی

’’وال اسٹریٹ جرنل‘‘ کی نمائندہ
 سبرینہ صدیقی کا سوال
وزیر اعظم مودی، دنیا بھر کے لیڈران نے اپنے اپنے ملک میں جمہوریت کے تحفظ کا عہد کیا ہے۔ آپ اپنے ملک میں اظہار رائے کی آزادی پر قدغن اور اقلیتوں کے ساتھ سلوک کے بارے میں کیا کہنا چاہیں گے؟ متعدد رپورٹس میں ہندوستان میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کی حالت زار پرآپ کی حکومت پر انگلی اٹھائی گئی ہے۔ ساتھ ہی   اظہار رائے کی آزادی پر بھی مسلسل قدغن لگائی جارہی ہے ؟‘‘

وزیراعظم مودی کا جواب
’’  مجھے حیرت ہے کہ آپ ہندوستان کے بارے میں زیادہ نہیں جانتیں۔ ہم دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہیں  بلکہ جمہوریت ہماری رگوں میں ہے۔ ہم جمہوریت کو ہر روز جیتے ہیں۔  ہمارے یہاں ذات پات، نسل اور مذہب کی بنیاد پر کسی کے ساتھ امتیازی سلوک کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ہماری حکومت سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس اور سب کا پریاس کے اصول پر چلتی ہے۔ اسی لئے ہندوستان کے جمہوری اقدار میں کوئی امتیاز نہیں ہے۔ جیسا کہ صدر بائیڈن نے کہا  جمہوریت ہندوستان اور امریکہ دونوں کے ڈی این اے (خمیر) میں ہے۔ ہمارے آباو اجداد نے بہت ہی بہترین اور مضبوط آئین دیا ہے۔ اسے لفظوں میں ڈھالنے کا کام بھی کیا ہے۔ جب ہم جمہوریت میں رہتے ہیں تو پھر کسی کے ساتھ بھی امتیازی سلوک کا سوال پیدا نہیں ہوتا۔ حکومت کی اسکیمیں سب کے  لئےہیں اور ذات پات، مذہب و فرقہ وغیرہ کے حوالے سے کسی کے ساتھ کوئی امتیاز نہیں برتا جاتا ہے۔ جب آپ جمہوریت کی بات کرتے ہیں، جمہوریت میں رہتے ہیں تو اس میں تفریق کی کوئی جگہ نہیں۔ ہم جمہوریت کی بات کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہی ہے کہ ہم انسانی اقدار کے اعلیٰ پہلوئوں کی بات کررہے ہیں۔ اگر جمہوریت میںایسا نہیں ہے تو وہ جمہوریت ہی نہیں ہے۔حقوق انسانی کی جمہوریت میں سب سے زیادہ اہمیت ہے اور ہمارے یہاں اس قدر کو مکمل طور پر برتا جاتا ہے۔ہم سب کے ساتھ مل کر آگے بڑھ رہے ہیں اورسب کا اعتماد بھی حاصل کررہے ہیں۔ ‘‘

 سوشل میڈیا پر  ردعمل 
(۱) اروندھتی رائے نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’ اس طرح کا ہمت بھرا سوال کرنے کے لئے تھوڑی سی جرأت اور ۱۴؍ سیکنڈ لگتے ہیں لیکن گودی میڈیا ۹؍ سال میں بھی اتنی ہمت نہیں کرسکا۔ (۲) اشوک سوین نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ایک کے بعد ایک کئی ٹویٹ کئے اور لکھا کہ ’’اسی لئے مودی جی گزشتہ ۹؍ سال سے میڈیا سے دور رہتے ہیں اور پریس کانفرنس کا انعقاد تو بالکل نہیں کرتے کیوں کہ اس ایک سوال نے ہی ان کی پول کھول دی ہے۔ (۳) سابق آئی اے ایس افسر سوریہ پرتاپ سنگھ نے  پریس کانفرنس کی ایک تصویر شیئر کی اور لکھا کہ ’’ پریس کانفرنس میں بھی ٹیلی پرامپٹر، حیرت ہے ! لیکن کیا کرسکتے ہیں، اس کے بغیر بات بننا بہت مشکل ہے۔‘‘ ان کے ٹویٹ پر دیگر لوگوں نے بھی ردعمل ظاہر کیا جس میں وزیر اعظم مودی کی سوال سے بچنے کی کوشش پر تنقید کی گئی۔(۴) ایک ٹویٹ میں کہا گیا کہ مودی جی   اسی وجہ سےانٹر ویو نہیں دیتے ہیں کیوں کہ سب لوگ ایسے ہی ’لینس ‘ لے کر بیٹھ جاتے ہیں۔ 

 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK