Inquilab Logo

وزیراعظم مودی نے ’من کی بات‘ میں میرٹھ کی ’کباڑ سے جگاڑ‘ مہم کاتذکرہ کیا

Updated: September 26, 2022, 12:02 PM IST | Agency | New Delhi

ماہانہ ریڈیو پروگرام کی ۹۳؍ویں قسط میںبنگلور کی یوتھ فار پریورتن کا بھی نام لیا، اس کے ساتھ ہی ساحلوں کو درپیش چیلنجوں پر بھی گفتگوکرتے ہوئےسنجیدہ کوششوں کی اپیل کی

In Meerut, a park has been built under the garbage bin, while a board has also been installed in this regard.Picture:INN
میرٹھ میں کباڑ سے جگاڑکے تحت بنایا گیاپارک،جبکہ اس تعلق سے بورڈ بھی لگا ہوا ہے۔اسی کا ذکر وزیراعظم نے کیا ہے ۔ تصویر:آئی این این

وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوارکو بنگلورمیں یوتھ فار پریورتن اور میرٹھ میںکباڑ سےجگاڑ مہم کا تذکرہ کرتےہوئےکہا کہ ملک کو ساحلی علاقوںکوماحولیات سے جڑے کئی  چیلنجوں کا سامنا  کرنا پڑ رہا ہے اور ان چیلنجوں کے لیے سنجیدہ اور مستقل کوششوں کی ضرورت ہے۔ آل انڈیاریڈیو پر نشر ہونےوالے اپنے ماہانہ ’من کی بات‘پروگرام کی قسط ۹۳؍ میں  مودی نے کہا ’’انسانی زندگی کی ترقی کا  سفر، مسلسل ، پانی سےجڑا ہوا ہے، چاہے وہ سمندرہو، دریا ہو یا تالاب۔ ہندوستان بھی خوش قسمت ہے کہ ۷ء۵؍ ہزار کلومیٹر سے زیادہ طویل ساحل کی وجہ سے ہمارا سمندر سے اٹوٹ رشتہ ہے۔ یہ ساحلی سرحدکئی ریاستوں اور جزیروں سے گزرتی ہے۔ ہندوستان کی متنوع برادریوں اور متنوع ثقافت کو یہاں پھلتےپھولتے دیکھا جا سکتا ہے‘‘۔انہوں نے کہا ’’صرف یہی نہیں، ان ساحلی علاقوںکے پکوان بہت سے لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔لیکن ان مزیدار باتوں کے ساتھ ساتھ ایک افسوسناک پہلو بھی ہے۔ان ساحلی علاقوں کو کئی ماحولیاتی چیلنجزکا سامنا ہے۔  موسمیاتی تبدیلی سمندری ماحولیاتی نظام کے لیے ایک بڑا خطرہ بنی ہوئی ہے، جب کہ دوسری طرف ہمارے ساحلوں پر پھیلی گندگی  پریشان کن ہے۔ یہ ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم ان چیلنجوں کے لیے سنجیدہ اور مستقل کوششیں کریں۔انہوں نے کہا ’’یہاں میں ملک کے ساحلی علاقوںکو صاف کرنے کی کوشش  ’سووچھ ساگر - سرکشت ساگر‘کے بارے میں بات کرناچاہتا ہوں۔ ۵؍ جولائی کو شروع ہونے والی یہ مہم۱۷؍ستمبرکو وشوکرما جینتی کے دن ختم ہوئی۔ اسی دن ساحلی صفائی ستھرائی  کادن بھی تھا۔ آزادی کے امرت مہوتسو میں شروع ہونے والی یہ مہم۷۵؍دن تک جاری رہی۔ اس میں عوام کی بھر پور شرکت دیکھی جا رہی تھی۔ اس کوشش کے دوران پورے ڈھائی ماہ تک صفائی  ستھرائی کے کئی پروگرام دیکھنےکوملے۔گوا میں ایک لمبی انسانی زنجیربنائی گئی۔ کاکیناڈا میں گنپتی وسرجن کے دوران لوگوںکو پلاسٹک سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں بتایا گیا۔ تقریباً ۵؍ ہزار نوجوان این ایس ایس ساتھیوں نے ۳۰؍ ٹن سے زیادہ پلاسٹک جمع کیا۔اڈیشہ میں،۳؍ دنوںکے اندر،۲۰؍ہزار سے زیادہ اسکولی طلباء نےعہد کیاکہ وہ اپنے خاندان اور اپنے ارد گردکے لوگوں کو  ’سووچھ ساگر - سرکشت ساگر‘ کیلئے ترغیب دیںگے۔ میں ان تمام لوگوں کو مبارکباد دینا چاہوں گا جنہوں نے اس مہم میں حصہ لیا۔ عوامی نمائندوں، خاص طور پر شہروں کے میئروں اور گاؤوں کے سرپنچوں کے ساتھ بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ مقامی کمیونٹیز اورمقامی تنظیموں کو صفائی ستھرائی، اختراعی طریقے اپنانےجیسی کوششوں میں شامل ہونا چاہیے۔ انہوں نےکہاکہ بنگلورو میں ایک ٹیم ہے جسے یوتھ فار پریورتن کہا جاتا ہے۔ پچھلے ۸؍برسوں سےیہ ٹیم صفائی ستھرائی  اور دیگر کمیونٹی سرگرمیوں پر کام کر رہی ہے۔ ان کا مقصد بہت واضح ہے۔ اب تک یہ ٹیم شہر بھر میں ۳۷۰؍ سے زائد مقامات کو خوبصورت بنا چکی ہے۔ ہر جگہ ۱۰۰؍ سے ۱۵۰؍شہریوں کو جڑا ہے۔ ہر اتوار کویہ پروگرام صبح شروع ہوتا ہے اور دوپہر تک چلتا رہتاہے۔ اس کام میں نہ صرف کچرا ہٹایا جاتا ہے بلکہ دیواروں کو بھی صاف کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرٹھ کی ’کباڑسے جگاڑ‘   مہم ماحولیاتی تحفظ کے ساتھ ساتھ شہر کی خوبصورتی سے بھی جڑی  ہے۔ اس مہم کی خاص بات یہ ہے کہ اس مہم میں لوہے کا کچرا، پلاسٹک کا کچرا، پرانے ٹائر اور ڈرم کا استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ مہم اس بات کی بھی ایک مثال ہے کہ کم خرچ میں عوامی مقامات کو کیسے خوبصورت بنایا جا سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK