پاکستان کے فوجی جنرل عاصم منیر پر تنقید کے نتیجے میں سابق پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے مشیر شہزاد اکبر پر برطانیہ کے شہر کیمبرج میں بے دردی سے حملہ کیا گیا، جس کی وجہ سے ان کی ناک اور جبڑے میں شدید چوٹ آئی ہے۔
EPAPER
Updated: December 25, 2025, 9:00 PM IST | London
پاکستان کے فوجی جنرل عاصم منیر پر تنقید کے نتیجے میں سابق پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے مشیر شہزاد اکبر پر برطانیہ کے شہر کیمبرج میں بے دردی سے حملہ کیا گیا، جس کی وجہ سے ان کی ناک اور جبڑے میں شدید چوٹ آئی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف نے جمعرات کو کہا کہ سابق پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے مشیر شہزاد اکبر پر برطانیہ کے شہر کیمبرج میں بے دردی سے حملہ کیا گیا۔ پارٹی کا کہنا تھا کہ۲۵؍ سے ۳۰؍ سال کی عمر کے ایک شخص نے شہزاد کے چہرے پر مکے مارے جس سے ان کی ناک اور جبڑے میں فریکچر آ گیا۔ پارٹی نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ شہزاد پر اس وقت حملہ کیا گیا جب انہوں نے پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی تنقید پر مشتمل تقریر کی تھی۔ واضح رہے کہ وزیر اعظم کے سابق خصوصی معاون مرزا شہزاد اکبر پر برطانیہ میں حملہ ہوا، جہاں وہ اپریل ۲۰۲۲ء سے خود ساختہ جلاوطنی میں رہ رہے ہیں۔
Pakistan’s military dictatorship under Munir doesn’t just rule Pakistan,it intimidates globally!
— Alka Sharma (@AlkaaSharmaa) December 25, 2025
Former Imran Khan aide Shahzad Akbar assaulted in the UK, hospitalized with facial fractures
Akbar alleges Pak Army Chief Asim Munir ordered the attack#MunirRulesPak @iAnkurSingh pic.twitter.com/E9ap5n63Nr
وائرل تقریر میں اکبر نے مبینہ طور پر جنرل عاصم منیر پر تنقید کرتے ہوئے ان پر گھروں پر حملے، پیاروں اور عمران خان جیسے رہنماؤں کو اغوا کرنے کے الزامات لگائے تھے، اور کہا تھا کہ عوام میں خوف پھیلانے کی ان کی کوششیں کام نہیں آئیں گی۔جبکہ چند دن قبل ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف نے پریس کانفرنس میں بیرسٹر شہزاد اکبر کے بارے میں کہا تھا کہ میں ان کا چہرہ تک نہیں دیکھنا چاہتا۔کل بیرسٹر شہزاد نے لندن میں پاکستان ہائی کمیشن کے سامنے پر امن احتجاج کے دوران عاصم کے خلاف بے باک اور حقیقت پر مبنی تقریر کی۔ پوسٹ میں کہا گیا۔’’آج صبح کیمبرج میں، بیرسٹر شہزاد اکبر پر ان کے گھر کے قریب بے دردی سے حملہ کیا گیا۔۲۵؍ سے ۳۰؍ سالہ حملہ آور نے مسلسل ان کے چہرے پر مکے مارے، جس کی وجہ سے ان کی ناک اور جبڑے میں فریکچر آ گیا ہے اور وہ اس وقت اسپتال میں ہیں۔‘‘ جبکہ مقامی پولیس نے تمام تفصیلات حاصل کر لی ہیں، اور تحقیقات جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: بنگلہ دیش: خالدہ ضیاء کے بیٹے طارق رحمان کی ۱۷؍ سال بعد ملک واپسی
اکبر، جو پی ٹی آئی حکومت میں احتساب کے مشیر تھے، پر اس سے قبل نومبر۲۰۲۳ء میں ہارٹفورڈ شائر میں ان کے گھر پر بھی حملہ ہوا تھا۔پاکستانی حکومت نے شہزاد اکبر کے لیے برطانوی ہائی کمشنر کے پاس دستاویزات جمع کرا دی ہیں، اور ان کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔یاد رہے کہ شہزاد اکبر پاکستان تحریک انصاف کے رکن ہیں، اور قید سابق وزیراعظم عمران خان کے مشیر رہ چکے ہیں۔تاہم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشرا بی بی دونوں کو توشہ خانہ دوم بد عنوانی معاملے میں۱۷؍ سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ ساتھ ہی بشرا بی بی کے خلاف توشہ خانہ تحائف سے متعلق جعلی رسید جمع کرانے کے الزام میں ایک علیحدہ مقدمہ بھی درج ہو چکا ہے۔عمران خان، جو اگست۲۰۲۳ء سے جیل میں ہیں، پر اپریل۲۰۲۲ء میں اقتدار سے ہٹانے کے بعد متعدد مقدمات قائم ہوئے ہیں۔بعد ازاں اقوام متحدہ نے بھی عمران خان کو تنہائی کی قید سے رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔