مختلف کمپنیوں کے اسٹالس کا جائزہ لیا، ان کی مصنوعات کا مشاہدہ کرنے کے ساتھ ساتھ کئی سوالات بھی پوچھے، کانپور میں ڈیپ ٹیک کانفرنس۔
EPAPER
Updated: September 04, 2025, 12:45 PM IST | Agency | New Delhi
مختلف کمپنیوں کے اسٹالس کا جائزہ لیا، ان کی مصنوعات کا مشاہدہ کرنے کے ساتھ ساتھ کئی سوالات بھی پوچھے، کانپور میں ڈیپ ٹیک کانفرنس۔
وزیر اعظم نریندر مودی بدھ کو اچانک دہلی میں واقع دوارکا پہنچے جہاں انہوں نے سیمی کون انڈیا۲۰۲۵ءکے دوسرے دن مختلف کمپنیوں کے اسٹالوں کا دورہ کیا اور ان کی مصنوعات کا بغائر مشاہدہ کیا اور ان کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ نریندر مودی نے امریکی کمپنی لیم ریسرچ کے اسٹال کا خصوصی دورہ کیا اور وہاں موجود لوگوں سے بات بھی کی۔ بعد ازاں وہ مائیکرون کے اسٹال پر گئے، جہاں انہوں نے کمپنی کی ہندستان میں تیار کردہ ٹیسٹ چپ دیکھیں۔ انھوں نے اس چپ کو مائیکرواسکوپ لینس کے ذریعے دیکھا، جس میں بہت چھوٹے حروف میں `میڈ ان انڈیا لکھا ہوا تھا۔ انہوں نے وہاں کمپنی کے ماہرین سے بھی بات کی۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ مائیکرون اور ٹاٹا ایسی دو کمپنیاں ہیں، جنہوں نے ملک میں چپ بنانے والے پلانٹوں میں تجرباتی بنیادوں پر ٹیسٹ چپس بنانا شروع کر دی ہیں۔ دیسی چپ اس سال کے آخر تک مارکیٹ میں آنے کی توقع ہے۔ وزیر اعظم نے منگل کو تین روزہ سیمی کون انڈیاکے افتتاح کے موقع پر کہا تھا کہ رواں سال پہلی تجارتی دیسی چپ مارکیٹ میں آئے گی۔حکومت نے ملک کو دنیا کے سیمی کنڈکٹر ہب کے طور پر ترقی دینے کا ہدف مقرر کیا ہے جو اپنی ۱۰۰؍ فیصد ضرورت پوری کرنے کے بعد دنیا کو برآمد بھی کر سکتا ہے۔ وزیر اعظم کا آج صبح لگاتار دوسرے دن بلا کسی پیشگی منصوبہ بندی کے سیمی کون انڈیا پہنچنا اس بات کا غماز ہے کہ وہ اس شعبے کو کتنی اہمیت دیتے ہیں۔وہ آج کافی دیر تک یہاں رُکے اور سیمی کنڈکٹر سیکٹر کی موجودہ صورتحال اور مستقبل کی ٹیکنالوجیوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کیلئے ہندوستان اور بیرون ملک کمپنیوں کے اسٹال کا دورہ کیا۔
یاد رہے کہ سیمی کون انڈیا ۲۰۲۱ء میں شروع کیا گیا تھا۔ اس کا مقصد ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں کو ملک میں سیمی کنڈکٹر بنانے اور اس صنعت کے لیے ماحولیاتی نظام تیار کرنے کی ترغیب دینا ہے۔
دریں اثناء ہندوستان کی پہلی قومی ڈیپ ٹیک کانفرنس (ڈیپ ٹیک انڈیا )کا افتتاح وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی موجودگی میں آئی آئی ٹی کانپور میں بڑے دھوم دھام سے ہوا۔اس دوران آئی آئی ٹی کانپور کے ڈائریکٹر پروفیسر منندرا اگروال نے ڈیپ ٹیک لیب کے قیام کے بارے میں ایک پریزنٹیشن کے ذریعے وزیر اعلیٰ کو جانکاری دی۔یہ ایونٹ آرٹی فیشل انٹیلی جنس، سیمی کنڈکٹرز، کوانٹم ٹیکنالوجی، اسپیس ٹیک اور بائیو سائنسز جیسے جدید شعبوں کا احاطہ کرتا ہے۔ کانفرنس کا مقصد ہندوستان کو ایک ڈیپ ٹیک طاقت کے طور پر قائم کرنا اور یوپی کو ملک کی پہلی ڈیپ ٹیک کیلئے تیار ریاست بنانے کی سمت میں ٹھوس اقدام کرنا ہے۔اس اقدام سے ریاست کو ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کے اپنے ہدف کو حاصل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ نیز، ڈیپ ٹیک ایکو سسٹم کے فوائد اب میٹروز تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ ٹیر۲؍ اور ٹیر ۳؍ شہروں اور وہاں کے نوجوانوں اور اسٹارٹ اپس تک پہنچیں گے۔ اس سے چھوٹے شہروں کی اختراعات کو براہ راست قومی اور عالمی سطح سے منسلک کیا جا سکے گا۔کانفرنس میں ڈیپ ٹیک پالیسی۲۰۳۵ء ملک کا پہلا ڈیپ ٹیک ایکسلریٹر اور ہندوستان کا پہلا اے آئی کو-پائلٹ لانچ کیا گیا۔