Inquilab Logo

؍۷۲؍ویں یوم آئین کے موقع پر وزیراعظم کی کانگریس پر تنقید

Updated: November 27, 2021, 10:53 AM IST | Agency | New Delhi

پارلیمنٹ کے سینٹرل ہال میں منعقدہ خصوصی تقریب میںاپوزیشن پارٹی کوایک خاندان کیلئے اور ایک خاندان کے ذریعہ چلائی جانے والی پارٹی قرار دیا،اس موقع پر صدرجمہوریہ رام ناتھ کووندنے دستور ساز اسمبلی کے مباحثہ اور آئین کا ڈجیٹل ایڈیشن بھی جاری کیا

During the special ceremony held in the Parliament, the President, the Vice President, the Prime Minister and other leaders were seen..Picture:INN
پارلیمنٹ میں منعقدہ خصوصی تقریب کے دوران صدرجمہوریہ،نائب صدر جمہوریہ،وزیراعظم اور دیگرلیڈران دیکھے جاسکتے ہیں۔ تصویر: آئی این این

:آئین ہند کی۷۲؍ویں سالگرہ کے موقع پر جمہوریت کے اعلیٰ ترین ادارے پارلیمنٹ کے سینٹرل ہال میں صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی قیادت میں یوم آئین کا اہتمام کیا گیا۔اس موقع پر بھی وزیراعظم نریندر مودی نے کانگریس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ صحت مند جمہوریت کو چلانے کیلئے سب سے بڑا خطرہ اس وقت پیدا ہوتا ہے جب کوئی پارٹی کئی نسلوں تک ایک ہی خاندان کے ذریعہ چلائی جاتی ہے۔ کسی کا نام لئے بغیروزیراعظم نے خاندان پر مبنی پارٹیوں کو’’ایک خاندان کیلئے پارٹی،ایک خاندان کے ذریعہ پارٹی‘‘قرار دیتے ہوئے کہا ’’مجھےنہیں لگتا کہ مجھے مزید کچھ کہنے کی ضرورت ہے۔‘‘کووند کے پارلیمنٹ ہاؤس میں پہنچنے پر نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو، وزیر اعظم نریندر مودی، لوک سبھا اسپیکر اوم برلا، راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین ہری ونش،پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی، مرکزی وزراء اور دیگر معززین نے ان کا استقبال کیا۔ پروگرام کا آغاز کرتے ہوئے پارلیمانی امور کے وزیرجوشی نے آئینی شخصیات کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ ۲۶؍ نومبر۱۹۴۹ءکاملک کی تاریخ میں بہت اہم مقام ہےکیونکہ اس دن ملک کے لوگوں نے دنیا کے سب سے بڑے تحریری آئین ’آئین ہند‘ کو اپنایا تھا۔  مودی حکومت نے آئین کے معمار کہے جانے والے باباصاحب امبیڈکرکی ۱۲۵؍ویں سالگرہ پر۲۰۱۵ء میںپہلا یوم آئین منانے کا اعلان کیا تھا۔مودی نے اپنےخطاب میں کہا کہ آزادی کے بعد ملک کو چلانے والی حکومتوں نے۲۶؍نومبرکی اہمیت کو ترجیح نہیں دی اور یوم آئین کو منانے کی روایت شروع نہیں کی ۔ انہوں نےکہاکہ نئی نسل کو اس دن کی اہمیت سے آگاہ کرنے کے لیے یوم دستور منانا ضروری ہے۔ اس موقع پرکووند نے دستور ساز اسمبلی کی بحث کا ڈجیٹل ایڈیشن بھی جاری کیا۔انہوں نے آئین کی اصل کاپی کا ڈجیٹل ایڈیشن بھی جاری کیا۔ اس کے ساتھ انہوں نے ہندوستان کے  موجودہ آئین کو بھی جاری کیا۔اس کے علاوہ انہوں نےآئین پرایک آن لائن کوئز پورٹل بھی لانچ کیا۔ مودی نے جاپان کی مثال دیتےہوئے کہا کہ وہاں بھی ایسا ہی نظام تھا ، جس میں بہتری لانے کے لئے کام شروع کیاگیا۔ اس سارے عمل میں ۳۰؍ تا ۴۰؍سال کا وقت لگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں بھی ایسی ہی کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ ملک کے باشندوں کواس بارے میں بیدارکیا جانا چاہئے ۔ اس سے جمہوریت کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا ۔
 وزیراعظم نے کہا کہ بدعنوانی میں ملوث لوگوں کی عزت افزائی کرنا افسوسناک ہے۔سیاسی جماعتیں اپنےمفادات کے حصول کے لیے اصولوں کی حدیں پارکرتے ہوئے بدعنوانی میں ملوث افراد کی عزت افزائی کرتی ہیں، جوعدلیہ کی جانب سے مجرم ثابت ہو چکے ہیں۔یہی عزت افزائی نوجوانوں کو بھی غلط کرنے کیلئےاکساتی ہے۔نوجوانوں کو لگتا ہے کہ کرپشن بہتر طریقہ ہے۔دو چار سال میں لوگ انہیں قبول کر ہی  لیں گے۔مودی نے کہا کہ آزادی کے بعد کے حکومتی نظام میں حقوق پر زور دیا گیا جبکہ فرائض کو بھلا دیا گیا ۔ آزادی کے ۷۵؍ویں سال میں فرض شناسی پر زور دینےکی ضرورت ہے۔ حقوق خود ہی ملتے جائیں گے۔ انہوںنے کہا کہ تحریک آزادی کے دوران مہاتما گاندھی نے جن فرائض پر زور دیا تھا انہیں فراموش کر دیا گیاہے۔ اگر ان پر زور دیا جاتا تو آج ملک کی تصویر مختلف ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ فرض کی ادائیگی ہی حقوق کی ضمانت ہے۔ مودی نےملک کے موجودہ سیاسی ماحول پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر آج آئین تیار کرنا پڑ جائے تو شاید ہی یہ ممکن ہو پائے۔انہوں نے کہا کہ بعض سیاسی جماعتیں ملکی مفادات پر اپنے مفادات کو ترجیح دیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسی سیاسی جماعتوں کے لیے قوم پرستی پیچھے چھوٹ جاتی ہے۔موجودہ سیاسی ماحول میںآئین کے جذبات مجروح ہو رہے ہیں ۔ اس کی ہر شق اور آرٹیکل کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔مودی نے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر، مہاتما گاندھی اور ڈاکٹر راجیندرپرساد اور تحریک آزادی میں تعاون کرنے والے دیگر لوگوں کو سلام کرتے ہوئے کہا کہ آئین ہند ہندوستان کی ہزاروں سال پرانی روایات علامت ہے ۔ وزیر اعظم نے۲۶/۱۱؍ ممبئی دہشت گردانہ حملے میں اپنی جانیں قربان کرنے والے جوانوں کو بھی سلام پیش کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK