Updated: September 26, 2023, 4:34 PM IST
| New Delhi
کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے منی پور میں ۶؍جولائی کو گمشدہ ہونےو الے طلبہ کی حال ہی میں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصویر کے تعلق سے کہا کہ ریاست میں اب بھی طاقت کے ساتھ خوفناک جرائم کا سلسلہ جاری ہے۔ مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کو اپنی بےعملی پر شرمندہ ہونا چاہئے۔
کانگریسی لیڈر پرینکا گاندھی۔ تصویر: آئی این این
کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے منی پور کے ۲؍طلبہ کی لاشوں کی تصویروں ( جو غائب تھے اور ان کی تصویریں سوشل میڈیا پر وائرل ہیں) کے حوالے سے الزام عائد کیا کہ منی پور میں اس طرح کے خوفناک جرائم طاقت کے ساتھ جاری ہیں اور کہا کہ مرکز کو اپنی ’بے عملی‘ پر شرمندہ ہونا چاہئے۔ جولائی میں گمشدہ منی پور کے ۲؍ طلبہ کی لاشوں کی تصویریں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے کچھ گھنٹوں بعد منی پورحکومت نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ ریاست میں امن برقرار رکھنے کی کوشش کریں اور انتظامیہ کو یہ حکم دیا ہے کہ وہ دونوں طالب علم کی گمشدہ ہونے اور قتل کے معاملے کی تفتیش کریں۔ خیال رہے کہ ان طلبہ کی شناخت فجام ہیمجیت (۲۰) اور حجام لنتھوئنگمبی (۱۷) کے طور پر کی گئی ہے۔ اس حوالے سے پرینکا گاندھی نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ منی پور سے اور ایک حیران کردہ خبر آئی ہے۔ بچے تشدد کے سب سے زیادہ کمزرو متاثر ہیں۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم وہ سب کریں جو ہم انہیں حفاظت فراہم کرنے کیلئے کر سکتے ہیں۔ منی پور میں جاری خوفناک جرائم کو بیان کرنے کیلئے الفاظ بھی کم ہیں اور اس طرح کے خوفناک جرائم اب بھی ریاست میں طاقت سے جاری ہیں۔ مرکزی حکومت کو اپنی بے عملی پر شرمندہ ہونا چاہئے۔
منی پور کے وزیراعلیٰ این بیرن سنگھ کے سیکرٹریٹ کی جانب سے پیر کی شب جاری کردہ بیان میں ریاستی حکومت نے کہا تھا کہ اس کیس کو پہلے ہی سی بی آئی کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ اس ضمن میں مرکزی تحفظی ایجنسیوں کے تعاون سے ریاستی پولیس اس کیس کی تفتیش کر رہی ہے تاکہ دونوں طلبہ کی گمشدی کے حالات کا تعین کیا جا سکے اور ان کے قاتلوں کا پتہ لگایا جا سکے۔ سیکوریٹی فورسیز نےمجرمین کی شناخت کیلئے سرچ آپریشن بھی جاری کیا ہے۔