اسکائی واک نمااس راستے کی تعمیر کا زیادہ ترکام مکمل ہوچکا ہے، صرف رنگ وروغن ، عوامی بیت الخلاء اور ٹکٹ کاؤنٹر کا کام باقی ہے
EPAPER
Updated: October 23, 2024, 10:08 PM IST | Mumbai
اسکائی واک نمااس راستے کی تعمیر کا زیادہ ترکام مکمل ہوچکا ہے، صرف رنگ وروغن ، عوامی بیت الخلاء اور ٹکٹ کاؤنٹر کا کام باقی ہے
جنوبی ممبئی کے ملبار ہل میں اونچائی پر تعمیر کئے جارہے راستے کی تعمیر میں بی ایم سی نے بہتر پیش رفت کرلی ہے اور مستقبل قریب میں اس کے مکمل ہونے کا امکان ہے۔ اس کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ شہر کا پہلا ایسا راستہ ہوگا جو شیشہ سے بنایا گیا ہے اور اس پر چلنے والوں کو نیچے واقع جنگل اور سمندر صاف نظر آئے گا۔ ذرائع کے مطابق اسکائی واک نما اس راستے کی تعمیر کا زیادہ تر کام مکمل ہوگیا ہے اور اب صرف رنگ و روغن، عوامی بیت الخلاء، الیکٹریکل کام اور ٹکٹ فروخت کرنے کے کائونٹر وغیرہ کا کام باقی ہے۔
یہ راستہ ۷۰۵؍ میٹر طویل ہے جو ملبار ہل کے جنگل کے اوپر سے گزرتا ہے۔ اس راستے پر داخلے اور اس سے باہر نکلنے کا گیٹ کملا نہرو پارک کے پیچھے سیری روڈ پر تعمیر کیا گیا ہے۔ اس راستے پر ایک طرف پرندوں سے بہت کرنے لوگوں کیلئے پرندے دیکھنے کا انتظام بھی کیا گیا ہے۔ اس بریج کے ڈیک کو لکڑے سے تعمیر کیا گیا ہے تاکہ اس پر سے پانی قدرتی طور پر بہہ سکے اور یہاں کے جانوروں اور پرندوں کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔
شہری انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ اس پروجیکٹ کیلئے ایک بھی درخت نہیں کاٹا گیاہے۔ چونکہ یہ علاقہ ماحولیات کے اعتبار سے حساس ہے اور اسے سائلنس زون مانا جاتا ہے اس لئے اس پروجیکٹ کی تعمیر کیلئے بہت احتیاط سے کام لیا گیا ہے۔ اسی وجہ سے اس پروجیکٹ کو مکمل کرنے میں متعینہ مدت سے زیادہ وقت صرف ہوگیا۔ اس کام کیلئے مزدوروں کے ملنے میں دشواری اور اب اسمبلی الیکشن کی وجہ سے اس کی تعمیر کی رفتار میں کمی آئی ہے لیکن بی ایم سی کو امید ہے کہ اس راستے کو اس سال کے اخیر تک شروع کردیا جائے گا۔
شیشے کے راستے کی تعمیر کی تجویز بی ایم سی نے ۲۰۲۰ء میں پیش کی تھی جس کے بعد ۲۰۲۱ء میں اس پروجیکٹ کیلئے ۲۲؍ کروڑ روپے کا ٹینڈر جاری کیا گیا تھا۔ یہ راستہ سنگاپور میں واقع ایک ’واک وے‘ سے متاثر ہوکر بنایا جارہا ہے۔ اس کی تعمیر ۲۰۲۲ء میں شروع ہوئی تھی۔ اس کے علاوہ اس راستے کی دیکھ ریکھ، صاف صفائی اور دیگر کاموں کیلئے بی ایم سی نے حال ہی میں ۲ء۴۳؍ کروڑ روپے کا نیا ٹینڈر جاری کیا تھا۔
ابتداء میں اس راستے کی تعمیر ایک سال میں مکمل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا لیکن اس میں تاخیر ہوگئی۔ اب اس کا تقریباً ۹۰؍ فیصد کام مکمل ہوچکا ہے اور اگر کوئی رکاوٹ پیش نہیں آئی تو اسے امسال دسمبر میں شروع کئے جانے کا امکان ہے۔