Updated: August 16, 2025, 1:52 PM IST
| New Delhi
یوم آزادی پر لال قعہ سے اب تک کی طویل ترین تقریر میں وزیراعظم مودی نے حسب روایت سابقہ حکومتوں کو کوسا، آپریشن سیندور پر اپنی پیٹھ تھپتھپائی اور ڈونالڈ ٹرمپ کا نام لئے بغیر ’’ٹیرف پالیسی‘‘ پرامریکہ کو سخت پیغام دینے کی کوشش کی، سودیشی کے فروغ کا عزم، خود کوکسانوں کے حقوق کا محافظ قرار دیا۔
وزیراعظم نریندر مودی لال قلعہ سے خطاب کرتے ہوئے۔ (پی ٹی آئی)
وزیراعظم نریندر مودی نے ۷۹؍ ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے لگاتار ۱۲؍ویں مرتبہ خطاب کیا۔ا نہوں نے جہاں مستقبل کیلئے اپنی حکومت کے خدوخال کو واضح کرتے ہوئےمعاشی اصلاحات کا اعلان کیا وہیں آر ایس ایس کی تعریف کرکے سنگھ پریوار کو رام کرنے کی کوشش کی اور’’گھس پیٹھیوں‘‘ (دراندازوں) کو انتباہ دیتے ہوئے ’’نیشنل ڈیموگریفک مشن‘‘ کا اعلان کیا۔اس سے یہ واضح ہوگیا کہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کا یہ کلیدی موضوع ہوسکتاہے۔
آر ایس ایس کی تعریف
وزیر اعظم نریندر مودی نے تاریخی لال قلعہ کی فصیل سے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کو اس کی صد سالہ سالگرہ پر مبارکباد دی اوراس کی ستائش کی۔ یہ پہلاموقع ہے جب لال قلعہ سے آر ایس ایس کی ستائش کی گئی جس کا ملک کی آزادی کی جدوجہد میں کوئی رول نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ’’یہ تنظیم سو سال پہلے لاکھوں لوگوں کی کوششوں سے قائم ہوئی تھی۔ اس کی سو سالہ قومی خدمت شاندار ہے۔ ملک کی تعمیر کے عزم کے ساتھ، مادر ہند کی فلاح و بہبود کے مقصد سے، تنظیم کے لوگوں نے اپنی زندگیوں کو وقف کر دیا ہے۔‘‘ ایسے وقت میں جبکہ موہن بھاگوت اور مودی کے درمیان اختلافات کی باتیں ہوتی رہتی ہیں، آر ایس ایس کی تعریف کو سنگھ پریوار کے لیڈروں کو رام کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جارہاہے۔
معاشی اصلاحات اور خودانحصاری پر زور
وزیر اعظم نے معاشی اصلاحات کا اعلان کرتے ہوئےکہاکہ اس سال دیوالی پر ملک کے باشندوں کو نئی پیڑھی کی جی ایس ٹی اصلاحات کا تحفہ ملنے والا ہے۔ مودی نے کہا کہ نئی نسل کی اصلاحات کے تحت جی ایس ٹی میں ٹیکس کی شرح کم کی جائے گی۔ اس کا فائدہ ملک کے عام لوگوں کو ملے گا۔ چیزیں سستی ہو جائیں گی۔توقع کے عین مطابق سابقہ حکومتوں کو کوستے ہوئےکہ ’سیمی کنڈکٹرچپ‘ کے حوالے سے سابقہ حکومتوں نے کوئی کام نہیں کیا، انہوں نے خود انحصاری اور ٹیکنالوجی کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ پہلی ’’میڈ ان انڈیا‘‘ سیمی کنڈکٹر چپ اس سال کے آخر تک مارکیٹ میں دستیاب ہوگی۔ ٹرمپ یا امریکہ کا نام لئے بغیر انہوں نے کہا کہ ’’ اپنی طاقت، عزت نفس اور خودداری کو بچانے کیلئے خود انحصاری اور خود کفیل ہونے کی ضرورت ہے۔ جن ممالک نے ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کی ہے وہ نئی بلندیوں پر پہنچ چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں سیمی کنڈکٹر بنانے کا آئیڈیا۵۰-۶۰؍ سال پرانا ہے لیکن فائلیں سابقہ حکومتوں میں اٹکی رہیں، سیمی کنڈکٹر پروجیکٹ ادھورا رہ گیا۔ موجودہ حکومت نے ان منصوبوں کو گرین سگنل دے دیا ہے۔ موجودہ جیو پولیٹیکل صورتحال کے پیش نظر خود انحصاری کی ضرورت بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارا انحصار توانائی اور دیگر بہت سی چیزوں پر ہے۔ ہمارے لیے توانائی میں خود کفیل ہونا ضروری ہے۔
ڈیموگرافک مشن کا اعلان
وزیر اعظم نریندر مودی نے دراندازی کی وجہ سے آبادی کے تناسب میں مبینہ تبدیلی کو ملک کے سامنے سنگین چیلنج قرار دیتے ہوئے اس سے مقررہ وقت میں نمٹنے کیلئے’’ نیشنل ڈیموگرافک مشن‘‘ کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دراندازی کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے سوچ سمجھ کر کام کرے گی۔ بی جےپی کے بیانیہ کی توثیق کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سوچی سمجھی سازش کے تحت ملک کی ڈیموگرافی کو تبدیل کیا جا رہا ہے
انہوں نے الزام لگایا کہ’’ درانداز ہندوستان کے نوجوانوں کی روزی روٹی چھین رہے ہیں، بہنوں اور بیٹیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، قبائلیوں کی زمینوں پر قبضہ کر رہے ہیں۔ دراندازوں کا سرحدی علاقوں پر قبضہ ملک کیلئے سیکوریٹی کا خطرہ ہے۔ ہم اس کی اجازت نہیں دے سکتے ہیں۔‘‘ واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں بنگلہ دیشی کے نام پر ملک بھر میں بنگالی بولنےوالے مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہاہے۔ بہار میں ووٹر لسٹ نظر ثانی کیلئے بھی اسی کو بطور جواز پیش کیا جا رہا ہے، اس لئے یہ سمجھا جارہاہے کہ وزیراعظم کا یہ اعلان بی جےپی کو اسے انتخابی موضوع بنانے کیلئے پختہ بنیاد فراہم کرنے کی کوشش کی ہے۔
سودیشی پر زور
وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستان کو ہر میدان میں خود کفیل بنانے کی ضرورت پر زور دیا اورکہا کہ دوسروں پر انحصار کرنا خطرے سے خالی نہیں ہے۔ سودیشی اور دیسی اشیاء کی خرید و فروخت ہندوستان کا منتر ہونا چاہئے ۔ انہوں نےکہا کہ کوئی ملک جتنا زیادہ دوسروں پر انحصار کرتا ہے، اس کی آزادی پر اتنا ہی سوال اٹھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں احساس تک نہیں ہوتا کہ ہم کب خود انحصاری چھوڑ رہے ہیں۔ انہوں نے ڈیجیٹل پبلک فورم کی ترقی میں ملک کی نمایاں کامیابیوں کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ہندوستان یو پی آئی کے ذریعہ دنیا کو راستہ دکھا رہا ہے۔ اپنا پلیٹ فارم بنائیں تاکہ ہمیں دوسروں پر انحصار نہ کرنا پڑے۔
آپریشن سیندور پر اپنی پیٹھ تھپتھپاتے ہوئے وزیراعظم نے اسے سرحد پار دہشت گردی کے خلاف ہندوستانی عوام کے غصے کا اظہار قراردیا اور کہا کہ ہندوستانی فوج کی کارروائی سے پاکستان کو بہت زیادہ نقصان ہوا ہے اور آئے روز نئے انکشافات ہو رہے ہیں۔انہوں نے ’’سدرشن چکر ‘‘ مشن کا بھی اعلان کیا جس کا مقصد سرحدوں کے ساتھ اہم فوجی اور سویلین اداروں کو سیکوریٹی فراہم کرنے کیلئےٹیکنالوجی پر مبنی نظام تیار کرنا ہے۔
کسانوں کے حوالے سے وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کو یقین دلایا کہ کسان، مویشی پالنے والے اور ماہی گیر حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں اور ان کے مفادات سے سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔امریکہ کے ساتھ تجارتی معاہدے میں آنے والی رکاوٹوں کے تناظر میں مودی نے کہا کہ کسانوں سے متعلق کسی بھی نقصان دہ پالیسی کے سامنے مودی دیوار کی طرح کھڑے ہیں۔