Updated: June 15, 2025, 12:58 AM IST
| Tel Aviv
خصوصی آپریشن کے تحت۵۰۰؍سے زائد میزائل، بیلسٹک میزائل اورڈرون داغے، اسرائیل کے سب سے طاقتورایف- ۳۵؍ جنگی جہازوں کو اپنی فضائوں میں مار گرایا، تل ابیب میں متعدد عمارتیں
زمیں بوس، کئی شہر خالی کرائے گئے ،پورے اسرائیل میں خوف ودہشت، ۳؍ صہیونی ہلاک، درجنوں زخمی۔ اسرائیل کے تازہ حملوں میں ایران کے دو جنرل اور تین سائنسدانوں سمیت ۶۵؍جاں بحق
ایران کے جوابی حملے میں اسرائیل کے شہر ریشون لیزون میں زبردست تباہی ہوئی ۔(پی ٹی آئی )
گزشتہ شب ایران نے اسرائیل کے جارحانہ اور بلااشتعال حملوں کا منہ توڑجواب دیا۔ مختلف ذرائع سے حاصل ہونے والی رپورٹس کےمطابق اس دندان شکن جوابی حملے کے سبب اسرائیل کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ ایرانی فوج نے ۵۳۰؍ میزائلوں کے ذریعے اسرائیل کے دار الحکومت تل ابیب سمیت نوشہروں پر ایک ساتھ اور تابڑ توڑ حملے کرتے ہوئے اسرائیلی فوج کے متعدد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ ایران نےیہ جوابی کارروائی ’وعدۂ صادق۳؍‘کے تحت انجام دی ۔
ایران کے ان پے درپے میزائلوںکے سبب اسرائیل میں رات بھر چاروں طرف افراتفری اور خوف کا عالم رہا۔ایران کے میڈیا ہائوس’پریس ٹی وی‘ نے رپورٹ دی ہے کہ ایران نے اپنی فضائوں میں اسرائیل کے سب سے طاقتورجنگی جہازایف ۳۵؍ ماڈل کے تین جہاز مار گرائے ہیں۔مبصرین کا کہنا ہے کہ ایران دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جس نے ایسے طاقتور جنگی جہازوں کو مارگرایا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ابھی ان جہازوں کے پائلٹوں کے بارے میں علم نہیں ہوسکا ہے کہ ان کا کیا ہوا لیکن ان جہازوں کا مارگرایا جانا اب تک کا سب سے بڑا واقعہ ہے۔ خود اسرائیل کے میڈیا اداروں نے بتایا ہے کہ رات بھر ایران کے میزائلوں کی آمد جاری رہی اور ان سے اسرائیل کے مختلف مقامات پر درجنوں عمارتیں تباہ ہوگئیں۔ اس کے علاوہ ان حملوں کے نتیجے میں ۳؍ اسرائیلی شہری ہلاک اور۲۰۰سے زائدکے زخمی ہونے کی بھی خبر ہے۔ غیر مصدقہ اطلاعات میں ہلاکتوں کی تعداد ۲۰؍ سے زائد بتائی جارہی ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق دھماکوں کی آوازیں تل ابیب، یروشلم اور گش دان میں سنی گئیں جس سے شہریوں میں خوف وہراس پھیل گیا اور شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت دی گئی۔ ایران نے اپنا حملہ اتنا تیر بہدف رکھا تھا کہ اس کی زد میں تل ابیب کا اسرائیلی جوہری تحقیقی مرکز آیا۔