اسرائیلی وزیر نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ سے فلسطینیوں کو ختم کرکے مکمل طور پر یہودی علاقہ بنائیں گے، ہم اس راہ پر گامزن ہیں۔
EPAPER
Updated: July 25, 2025, 10:02 PM IST | Telaviv
اسرائیلی وزیر نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ سے فلسطینیوں کو ختم کرکے مکمل طور پر یہودی علاقہ بنائیں گے، ہم اس راہ پر گامزن ہیں۔
اسرائیل کا انتہائی دائیں بازو کا وزیر برائے ورثہ، عمیحائی الیاہو نے کہا ہے کہ اس کی حکومت ’’غزہ اور اس کی فلسطینی آبادی کو ختم کرنے کے لیے وقت کے ساتھ دوڑ میں ہے‘‘، اور مزید کہا کہ یہ علاقہ ’’مکمل طور پر یہودی‘‘ بن جائے گا۔ الیاہو نے اسرائیل کے ریڈیو کول برامہ کو بتایاکہ ’’حکومت غزہ کو ختم کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔ ہم اس برائی کو ختم کر رہے ہیں۔ ہم اس کے رہائشیوں کو ختم کر رہے ہیں۔غزہ مکمل طور پر یہودی ہو جائے گا۔‘‘ الیاہو، جو قومی سلامتی کا وزیر اِتمار بن گویر کی قیادت والی انتہا پسند قوم پرست جماعت ’’اوزمہ یہودیت‘‘ (یہودی طاقت) کا رکن ہے، نے غزہ پٹی میں بڑھتی ہوئی بھکمری کے بارے میں خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا’’ہمیں غزہ کی بھوکمری سے کوئی سروکار نہیں ہے۔‘‘ اس نے وزیر اعظم نیتن یاہو کی حکومت کےنقاد حزب اختلاف کے اراکین پر بھی شدید تنقید کرتے ہوئے کہا’’یائر گولان اور ایہود اولمرٹ جیسے یہ بیمار لوگ اپنی شناخت اور اسرائیل کے عوام کی حمایت کھو چکے ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: اسرائیلی حملوں اور ناکہ بندی سے غزہ میں حالات دگرگوں،مزید ۸۹؍افراد شہید
واضح رہے کہ اکتوبر۲۰۲۳ء سے اب تک اسرائیل نے غزہ پٹی میں ۵۹؍ ہزار ۲؍ سو (انسٹھ ہزار دو سو) سے زیادہ فلسطینیوں کو ہلاک کیا ہے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ اسرائیلی جارحیت نے غزہ پٹی کو تباہ کر دیا ہے، صحت کا نظام منہدم ہو چکا ہے، اور شدید غذائی قلت کا سامنا ہے۔ گزشتہ نومبر میں، بین الاقوامی کرمنل کورٹ نے غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات پر نیتن یاہو اور اس کے سابق وزیر دفاع یوا گالینٹ کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔ اسرائیل پر غزہ کے خلاف جنگ کے حوالے سے بین الاقوامی عدالت انصاف میں نسل کشی کا مقدمہ بھی چل رہا ہے۔