Inquilab Logo

سال۲۰۲۷ تک ڈیزل گاڑیاں بند کرنے کی تجویز، الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال پر زور

Updated: June 10, 2023, 11:40 AM IST | New Delhi

وزارت برائے پیٹرولیم کی مشاورتی کمیٹی کی رپورٹ میں ۲۰۲۴ء سے ڈیزل والی گاڑیوں کے رجسٹریشن پر روک لگانے کی سفارش

Will it be possible to implement the recommendations of the committee? (file photo)
کیا کمیٹی کی سفارشات پر عمل کرنا ممکن ہوگا؟ ( فائل فوٹو)

وزارت پٹرولیم کی مشاورتی کمیٹی نے حکومت کو پیش کی گئی اپنی رپورٹ میں تجویز دی ہے کہ ہندوستان کو سال ۲۰۲۷ء تک ۱۰؍ لاکھ سے زیادہ آبادی والے شہروں میں ڈیزل سے چلنے والی چار پہیہ گاڑیوں کے استعمال پر پابندی لگا دینی چاہئے اور بجلی اور گیس سے چلنے والی گاڑیوں کو فروغ دینا چاہئے۔   رپورٹ میں کہا  گیاہے کہ ڈیزل گاڑیوں کو جلد از جلد ختم کیا جائے۔ ۵؍ میں(۲۰۲۷ء تک) انہیں ۱۰؍ لاکھ سے زیادہ آبادی والے شہروں اور زیادہ آلودگی والے قصبوں سے ہٹانا ہوگا۔ جب تک تمام گاڑیاں الیکٹرک نہیں ہوجاتی ہیں، اس وقت تک سی این جی(۱۰؍ سے ۱۵) پر زور دیا جانا چاہئے۔اس قدم سے  ۲۰۷۰ءتک، ہندوستان اپنے کاربن کے اخراج کو خالص صفر تک لانے کے قابل ہو جائے گا۔
  یاد رہے کہ  خالص صفر کی سطح کا مطلب کاربن نیوٹرل بنانا ہے۔ یعنی ایسی صورتحال جہاں آپ کی وجہ سے فضا میں گرین ہاؤس گیس نہیں بڑھے گی۔ کمیٹی کا خیال ہے کہ ۲۰۲۴ءسے صرف بجلی سے چلنے والے سٹی ڈیلیوری گاڑیوں کے نئے رجسٹریشن کی اجازت دی جانی چا ہئے ۔ کارگو کی نقل و حرکت کیلئے ریلوے اور گیس سے چلنے والے ٹرکوں کے زیادہ استعمال کی تجویز دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ ملک کا ریلوے نیٹ ورک دو سے تین سال میں مکمل طور پر الیکٹرک ہونے کی امید ہے۔ رپورٹ میں اس بات کا ذکر نہیں کیا گیا ہے کہ آیا ان اقدامات کو نافذ کرنے کیلئے کابینہ کی منظوری کی ضرورت ہے کہ نہیں۔ سابق پیٹرولیم سیکریٹری ترون کپور کی سربراہی والی کمیٹی کی  رپورٹ میں کہا  گیاہے کہ ۲۰۳۰ء تک ایسی سٹی بسوں کا استعمال ختم ہوجانا   چاہئے جو الیکٹرک نہیں ہیں۔ ۲۰۲۴ء سے سٹی ٹرانسپورٹ کیلئے ڈیزل بسیں شامل نہ کی جائیں۔ لمبی دوری کی بسوں کو طویل مدت میں بجلی سے چلانا ہوگا۔ کمیٹی کا کہنا ہے کہ ایسی موٹر سائیکل، اسکوٹر اور تھری وہیلر کو بھی  ہٹایا جائے جو زیادہ آلودگی پھیلاتے ہیں۔ بتادیں کہ یہ رپورٹ فروری میں حکومت کو پیش کی گئی تھی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK