نائر،کے ای ایم،کوپر اور سائن اسپتالوں کے ڈاکٹروںنے سیاہ فیتہ باندھ کرڈیوٹی کی۔ حکومت نے ۷؍رکنی کمیٹی تشکیل دی جس کی رپورٹ پر آئندہ کالائحہ عمل طے کیاجائےگا
EPAPER
Updated: July 12, 2025, 8:22 AM IST | Saadat Khan | Mumbai
نائر،کے ای ایم،کوپر اور سائن اسپتالوں کے ڈاکٹروںنے سیاہ فیتہ باندھ کرڈیوٹی کی۔ حکومت نے ۷؍رکنی کمیٹی تشکیل دی جس کی رپورٹ پر آئندہ کالائحہ عمل طے کیاجائےگا
ریاستی حکومت کی ایما ء پر مہاراشٹرمیڈیکل کونسل (ایم ایم سی ) نے ہومیوپیتھی ڈاکٹروں کو ایلوپیتھی علاج کی اجازت حاصل کرنےکیلئے۱۵؍جولائی سے رجسٹریشن کروانے کیلئے درخواست دینے کااعلان کیاتھا جس کی وجہ سے ممبئی سمیت ریاست بھرکے ایلوپیتھی ڈاکٹروںمیںشدید ناراضگی پائی جارہی ہے ۔ اس فیصلہ کے خلاف جمعہ کوریاست کےمختلف اضلاع میں جہاں نجی ایلوپیتھی ڈاکٹروں نے احتجاجاً اپنے دواخانے بند رکھے وہیں شہر ومضافات کے نائر، کے ای ایم، کوپر اور سائن اسپتالوں میں ڈاکٹروں نے بازو پرسیاہ فیتہ باندھ کر ڈیوٹی کی۔
ایلوپیتھی ڈاکٹروںکی ناراضگی اورخاموش احتجاج کے بعد ریاستی حکومت کے طبی تعلیم وادویات کے محکمہ نےجمعہ کو ایک سرکیولر جاری کیاہےجس میں اس تعلق سے ۷؍رکنی کمیٹی تشکیل دینے کی اطلاع دی گئی ہے ۔مذکورہ کمیٹی کی رپورٹ پر آئندہ کالائحہ عمل طے کیاجائےگا۔ سرکیولر میںایم ایم سی کوہومیوپیتھی پریکٹیشنرس کے رجسٹریشن کے عمل کو فی الوقت روکنےکی ہدایت بھی دی گئی ہے۔
واضح رہےکہ دیہی علاقوں میں ایلوپیتھک ڈاکٹروں کی کمی کی وجہ سے ریاستی حکومت نے ۲۰۱۴ء میں ان علاقوں میں خدمات پیش کرنے کیلئے ہومیوپیتھک ڈاکٹروں کیلئے ایک بریج کورس کرنےکی ہدایت دی تھی۔ اس کورس کو مکمل کرنے والے ہومیوپیتھک ڈاکٹروں کو ایلوپیتھی میں پریکٹس کرنے اور ایم ایم سی کے ساتھ الگ سے رجسٹر یشن کروانے کی اجازت بھی دی گئی تھی۔ مذکورہ فیصلہ کے خلاف جمعہ کو نائر ،کے ای ایم ،کوپر اور سائن اسپتالوں کے ڈاکٹروںنے اپنے بازو پر سیاہفیتہ باندھ کر خاموش احتجاج کیا۔ اس دوران انہوں نے اپنی ڈیوٹی معمول کےمطابق انجام دی جس کی وجہ سےاوپی ڈی میں علاج کیلئے آنےوالے مریضوںکو اس احتجاج کی وجہ سے کسی طرح کی پریشانی کا سامنانہیں کرنا پڑا۔
اسوسی ایشن آف میڈیکل کنسلٹنٹس کے سابق صدر ڈاکٹر دیپک بید کےمطابق ’’ایلوپیتھی کی پریکٹس کرنے والے ہومیوپیتھک ڈاکٹر ۶؍مہینے کے بریج کورس کے ذریعے ناکافی معلومات لے کرعوام کی زندگیاں خطرے میں ڈال دیں گے اس لئے یہ فیصلہ انتہائی خطرناک ہے ۔‘‘
جنوبی ممبئی کے ایک نجی دواخانہ کے ایم بی بی ایس ڈاکٹر کے مطابق’’ ریاستی حکومت کا ہومیو پیتھک ڈاکٹروں کو ایلوپیتھک علاج کی اجازت دینے کا فیصلہ عام آدمی کی زندگیوں سے کھلواڑ کے مترادف ہے۔ اس سے ہنگامی حالات میں غلط ادویات اور غلط تشخیص کی وجہ سے مریض کی زندگیاں خطرے میں پڑ جائیں گی اور ڈاکٹروں کی شبیہ بھی داغدار ہو گی۔‘‘
دریں اثناء ہومیوپیتھی کے طبی ماہرین کو جدید ادویات میں پریکٹس کرنے کی اجازت دینے سے لوگوں کی صحت اور زندگیوں کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے، یہ معاملہ سامنے آنے پر ایم ایم سی سےرجسٹریشن روکنے کی درخواست کی گئی ہے۔ اس معاملے پر غور کرتے ہوئے، دونوں طبی شعبوں کے ماہرین کے ساتھ تبادلہ خیال کرنے اور حکومت کو ایک جامع رپورٹ پیش کرنے کیلئے ۷؍رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو ۲؍مہینے کے اندر حکومت کو رپورٹ پیش کرےگی۔ ایم ایم سی کو اس کے ذریعہ ہدایت دی گئی ہے کہ ایم ایم سی کے ذریعہ شروع کردہ ہومیوپیتھی پریکٹیشنرس کے رجسٹریشن کے عمل کو فوری طور پراس وقت تک روک دے جب تک کمیٹی کی رپورٹ پر مزید کارروائی نہیں کی جاتی۔