یہاں سی اے اے ، این پی آر اور این آر سی کی مخالفت میں ہونے والے مظاہرے تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ پوری شدت کے ساتھ سی اے اے اور این آرسی کی مخالفت جاری ہے ۔ ملک کی کئی ریاستوں میں احتجاج ومظاہرے ہورہے ہیں ۔
EPAPER
Updated: January 20, 2020, 2:09 PM IST | Inquilab News Network | Gaya
یہاں سی اے اے ، این پی آر اور این آر سی کی مخالفت میں ہونے والے مظاہرے تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ پوری شدت کے ساتھ سی اے اے اور این آرسی کی مخالفت جاری ہے ۔ ملک کی کئی ریاستوں میں احتجاج ومظاہرے ہورہے ہیں ۔
گیا : یہاں این آر سی ، این پی آر اور این آر سی کی مخالفت میں ہونے والے مظاہرے تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔پوری شدت کے ساتھ سی اے اے اور این آرسی کی مخالفت جاری ہے ۔ ملک کی کئی ریاستوں میں احتجاج ومظاہرے ہورہے ہیں ۔ سی اے اے اور این آر سی اور این پی آر کی مخالفت میں سب سے پہلے دہلی کے شاہین باغ میں خواتین کادھرنا شروع ہوا اور اس کے بعد پورا ملک شاہین باغ بن گیا ہے ۔ ملک میں دوسراغیرمعینہ دھرنا گیا کے شانتی باغ میں شروع ہواتھا حالانکہ بہار میں ہی درجنوں مقامات پر دھرنے دیئے جارہے ہیں ۔گیاکے شانتی باغ میں ۲۹؍ دسمبر۲۰۱۹ ءسے احتجاج جاری ہے۔ اتوار کو۲۲؍ویں دن بھی غیرمعینہ دھرنا جاری رہا ۔
۲۲؍ روز بھی بڑی تعداد میں مردوخواتین دھرنے میں موجودہوکر سی اے اے کوواپس لینے اور این آرسی اوراین پی آر نافذ نہیں کرنے کے مطالبے کے ساتھ نعرے بازی کر رہے تھے۔ سنویدھان سنگھرش مورچہ کی جانب سے غیرمعینہ دھرنادیا جارہاہے لیکن اس میں دیگر سماجی وسیاسی تنظیموں کے ساتھ عام شہریوں کی حمایت حاصل ہے ۔ سیاسی وسماجی لیڈروں کے پہنچنے کاسلسلہ بھی جاری ہے۔ درجن سے زائد لیڈروں کے ساتھ مختلف شعبے کے ماہرین نے بھی دھرنے میں پہنچ کر اپنی حمایت کااظہار کیاہے۔ شانتی باغ کا دھرنا قومی سطح پر سرخیوں میں رہا ہے۔اس کی وجہ یہاں پہنچنے والی ہزاروں خواتین اور بچے اہم ہیں جو مسلسل سیاہ قانون کے خلاف آواز بلند کررہے ہیں۔یہاں روزانہ نہ صرف آزادی کے نعرے لگائے جارہے ہیں بلکہ حب الوطنی پرمبنی اشعار و ترانے بھی پڑھے جارہے ہیں۔ اتوار کو بھی شانتی باغ میدان گیا میں مختلف لیڈر پہنچے، جن میں ٹریڈ یونین کے لیڈر جے وردھن ، سینٹرل یونیورسٹی کے پروفیسر کرمانند آریہ ، مگدھ یونیورسٹی کے پروفیسر پرویز اختر وغیرہ کانام قابل ذکر ہے ۔