محکمہ تعلیم کا ممبئی کے سرپلس ٹیچروںکو دوردراز اور پہاڑی علاقوںکےاسکولوںمیں منتقل کرنے کاحکم، ڈیوٹی جوائن نہ کرنے پر مئی کی تنخواہ روکنےکی ہدایت، تعلیمی تنظیموںکا فیصلہ کے خلاف آندولن، شکشک بھارتی کےوفد کی ڈپٹی ڈائریکٹر آف ایجوکیشن سے ملاقات
EPAPER
Updated: May 02, 2025, 11:33 PM IST | Saadat Khan | Mumbai
محکمہ تعلیم کا ممبئی کے سرپلس ٹیچروںکو دوردراز اور پہاڑی علاقوںکےاسکولوںمیں منتقل کرنے کاحکم، ڈیوٹی جوائن نہ کرنے پر مئی کی تنخواہ روکنےکی ہدایت، تعلیمی تنظیموںکا فیصلہ کے خلاف آندولن، شکشک بھارتی کےوفد کی ڈپٹی ڈائریکٹر آف ایجوکیشن سے ملاقات
ممبئی کے سرپلس اساتذہ کو بیرون ِ ممبئی دور دراز اورپہاڑی علاقوں کے اسکولوںمیں بھیجےجانےاورجانے سے منع کرنے والوں کی مئی کی تنخواہ روکنے سےمتعلق محکمہ تعلیم کے جاری کردہ سرکیولر کیخلاف جمعہ کو ممبئی کے ۳؍ ایجوکیشن انسپکٹر کے دفاتر کے باہرمہاراشٹر اسٹیٹ شکشک سینا کے رضاکاروںنے زبردست احتجاج کیا۔ تعلیمی تنظیموں نے ممبئی کےسرپلس ٹیچروںکو یہیں ایڈجسٹ کرنے اور ان کی تنخواہ نہ روکنےکامطالبہ کیاہے۔
احتجاجی مظاہرہ میں تمام عہدیداران بشمول ٹیچرس یونین، ویمنز فرنٹ، جونیئر کالج یونٹ، اقلیتی یونٹ، نائٹ اسکول یونٹ اور دیگر عہدیداروں نے اضافی اساتذہ کے ساتھ اس احتجاج میں حصہ لیا۔ آندولن کی قیادت مہاراشٹر اسٹیٹ شکشک سینا کے صدر اور ایم ایل سی پروفیسر جے ایم ابھیانکر نے کی۔جوگیشوری میںمغربی ممبئی کے ایجوکیشن انسپکٹر سنجے جاویر کو پروفیسر جے ایم ابھینکر نے اس تعلق سے میمورنڈم دیا۔
واضح رہےکہ اس ضمن میں ڈپٹی ڈائریکٹر آف ایجوکیشن نے ۲۳؍اپریل کو ایک سرکیولر جاری کیاہے،جس کے مطابق ممبئی کے اضافی اساتذہ کو ممبئی سے باہر انتہائی دور دراز اور پہاڑی علاقوں کے اسکولوں میں منتقل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ مذکورہ حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا کہ مذکورہ اساتذہ کو ۳۰؍ اپریل کو فارغ کردیا جائے ،تاکہ وہ ان اسکولوںسے رجوع ہوسکیں جہاںانہیں منتقل کیاگیاہے۔ اگرسرپلس اساتذہ ان اسکولوں سے رجوع نہیں ہوتےہیں توان کی مئی کی تنخواہ روک دی جائے۔اس حکم نامہ سے سرپلس اساتذہ میں بے چینی پائی جارہی ہے۔اسی فیصلہ کے خلاف جمعہ کو سائوتھ ممبئی کے ایجوکیشن انسپکٹر دیوی داس مہاجن، مغربی ممبئی کے ایجوکیشن انسپکٹر سنجے جاویر اور مشرقی ممبئی کے ایجوکیشن انسپکٹر مشتاق شیخ کے دفاتر کے سامنے احتجاج کیاگیا۔
مہاراشٹراسٹیٹ شکشک سینا کے صدر اور ایم ایل سی پروفیسر جے ایم ابھینکر نے اس تعلق سے انقلاب کو بتایاکہ ’’ ہم نے ڈپٹی ایجوکیشن ڈائریکٹر سندیپ سانگوے اور مذکورہ ایجوکیشن انسپکٹروں کو مکتوب روانہ کیا ہےکہ سرپلس ٹیچروںکی منتقلی کے تعلق سے جو حکم نامہ جاری کیاگیاہے وہ ملازمت کی شرائط کے قانون ۱۹۸۱ء کے دفعہ ۲۶۔۲۷؍ کی خلاف ورزی کرنےوالاہے۔ اس تعلق سے کی جانےوالی رہنمائی کے وقت ہی بیشتر اساتذہ نے ممبئی سے باہر کےا سکولوں میں جانے سےمنع کر دیا تھا، اس کے باوجود انہیں زبردستی بیرون ِممبئی جانے کا حکم دیا گیاہے۔ یہ انتظامیہ کی طرف سے اضافی اساتذہ کے ساتھ ناانصافی ہے۔‘‘
انہوںنےیہ بھی بتایاکہ ’’ہم اسکولی تعلیم کے وزیر دادابھُسے ، ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے پرنسپل سیکریٹری،ایجوکیشن کمشنراور بی ایم سی کے اعلیٰ عہدیداران سے ملاقات کرکے مذکورہ اساتذہ کو ممبئی میں ہی ایڈجسٹ کرنےکی کوشش کررہے ہیں۔‘‘
شکشک سینا ممبئی کے سیکریٹری مرلی دھر مورے نے بتایاکہ ’’ممبئی کے بیشتر اضافی اساتذہ کو تھانے، رائے گڑھ اور پال گھر کے دور دراز، پہاڑی اورقبائلی علاقوں میں منتقل کرنےکاحکم جاری کیا گیا ہے۔ ممبئی کے اساتذہ کیلئے یہ بہت تکلیف دہ فیصلہ ہے ۔‘‘
ڈپٹی ڈائریکٹر آف ایجوکیشن سے ملاقات
مہاراشٹراسٹیٹ شکشک بھارتی کے وفد نے بھی کار گزار صدر اورسابق ایم ایل سی کپل پاٹل کی قیادت میںڈپٹی ڈائریکٹر آف ایجوکیشن سندیپ سانگوے سے جمعہ کو ملاقات کی۔ سندیپ سانگوےنے وفد کو یقین دلایاہےکہ ممبئی کے اساتذہ کو زبردستی ممبئی سے باہر نہیں بھیجاجائے گااور کسی استاد کی تنخواہ نہیں روکی جائے گی۔علاوہ ازیں دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔اس موقع پر شکشک بھارتی کے سیکڑوں رضاکار دفتر کے باہر موجود تھے۔