Inquilab Logo Happiest Places to Work

ادیشہ کی طالبہ کی مبینہ خودکشی کیخلاف دہلی میں احتجاج

Updated: July 17, 2025, 12:11 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi

این ایس یو آئی کا ادیشہ بھون دہلی پر شدید مظاہرہ، درجنوں کارکن گرفتار،واقعہ کی آزادانہ تحقیقات اور ذمہ دارافراد کو گرفتار کرنے کا مطالبہ۔

NSUI workers protest outside Odisha Bhavan in Delhi. Photo: PTI
دہلی میں واقع ادیشہ بھون کے باہر این ایس یو آئی کےکارکنان احتجاج کرتے ہوئے۔ تصویر:پی ٹی آئی

کانگریس کی طلبہ تنظیم نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) نے بدھ کو ادیشہ بھون، نئی دہلی کے باہر اڈیشہ کی طالبہ کی مبینہ خودکشی کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے اس واقعہ کو ’جنسی استحصال اور ادارہ جاتی لاپروائی‘ کا شاخسانہ قرار دیا اور اسے ’خودکشی نہیں بلکہ ادارہ جاتی قتل‘کہا۔ این ایس یو آئی دہلی کے صدر آشیش لامبا نے مظاہرہ کی قیادت کرتے ہوئے کہا کہ یہ محض خودکشی نہیں بلکہ بی جے پی اور اے بی وی پی کے گٹھ جوڑ کے تحت ہونے والا ادارہ جاتی قتل ہے۔ ہم تب تک خاموش نہیں بیٹھیں گے جب تک طالبہ کو انصاف نہیں مل جاتا۔ مظاہرے کے دوران دہلی پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی اور درجنوں این ایس یو آئی کارکنوں کو موقع پر ہی حراست میں لے لیا گیا۔
 اس سے قبل ۱۴؍ جولائی کو این ایس یو آئی نے دہلی یونیورسٹی کے آرٹس فیکلٹی سے ایک پرامن کینڈل مارچ نکالا تھا، جس کی قیادت این ایس یو آئی کے قومی صدر ورون چودھری نے کی۔ یہ مارچ دہلی اور ادیشہ میں خواتین کے ساتھ پیش آئے دو دل دہلا دینے والے واقعات کے خلاف نکالا گیا تھا۔ پہلا واقعہ دہلی یونیورسٹی کی طالبہ اسنیہا دیب ناتھ سے متعلق تھا، جن کی لاش یمنا کے کنارے برآمد ہوئی، جبکہ دوسرا واقعہ ادیشہ کے ایف ایم کالج، بالاسور کی۲۰؍ سالہ طالبہ ساومیاشری کا ہے، جنہیں مبینہ طور پر ان کے ہی شعبہ کے سربراہ کی طرف سے جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا گیا اور بعد ازاں وہ خودکشی پر مجبور ہو گئیں۔ این ایس یو آئی کے قومی صدر ورون چودھری نے کہا کہ جب ایک اے بی وی پی کی عہدیدار بھی محفوظ نہیں ہے تو یہ حکومت کی اخلاقی ناکامی اور ادارہ جاتی زوال کی بدترین مثال ہے۔ یہ بی جے پی حکومت کی مجرمانہ لاپروائی ہے، جو نہ صرف مجرموں کو تحفظ دیتی ہے بلکہ متاثرین کی آواز دبانے میں بھی ملوث ہے۔ انہوں نے بی جے پی کے ’بیٹی بچاؤ‘ نعرے کو ’منافقانہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب کسی بیٹی کو انصاف کی مانگ میں خود کو آگ لگانی پڑے تو یہ نعرہ ایک ’ظالمانہ مذاق‘ بن جاتا ہے۔  این ایس یو آئی نے مطالبہ کیا ہے کہ دونوں واقعات کی آزادانہ اور فوری تحقیقات کی جائیں، ذمہ داروں کو گرفتار کیا جائے اور وہ تمام افسران و بی جے پی لیڈران جنہوں نے اس ناانصافی کو پروان چڑھنے دیا، ان کی بھی جواب دہی طے کی جائے۔ این ایس یو آئی نے اعلان کیا ہے کہ وہ ساومیاشری سمیت ملک کی تمام مظلوم بیٹیوں کو انصاف دلانے کی لڑائی جاری رکھے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK