Inquilab Logo

پہلوانوں کی حمایت میں احتجاج،دہلی یونیورسٹی کے طلبہ کی پٹائی،اتوار کو مہا پنچایت

Updated: May 04, 2023, 2:13 PM IST | New Delhi

گاؤں کی ۳۶۰ پنچایتوں کے نمائندےجنتر منتر پہنچے، پہلوانوںکی حمایت کا اعلان،کہا :یہ لڑائی پورے ملک کے کھلاڑیوں کی ہے۔ دہلی کے وزیر گوپال رائے اور سوربھ بھاردواج نے بھی مظاہرہ گاہ کا دورہ کیا

`Aap` leader Gopal Roy who arrived in support of the wrestlers at Jantar Mantar talking to the media. (PTI)
جنتر منتر پر پہلوانوں کی حمایت میں پہنچنے والے ’آپ‘ لیڈرگوپال رائے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے۔ ( پی ٹی آئی)

جنتر منتر پر پہلوانوں کے احتجاج  نے مودی سرکار کے ہوش اڑا دیئے ہیں۔ان اندیشوں  کے بیچ کہ کہیں پہلوانوں کیلئے عوامی حمایت میں اضافہ نہ ہوجائے، بدھ کو  دہلی یونیورسٹی  کے طلبہ نے پہلوانوں کی حمایت میں احتجاج کیا تو  پولیس ان کےساتھ نہ صرف سختی سے پیش آئی بلکہ اس پر طلبہ کے ساتھ زدوکوب کا الزام بھی عائد کیا جا رہا ہے۔ تاہم  ان سختیوں کے باوجود پہلوانوں کا عوامی احتجاج بنتا جارہاہے۔ بدھ کودہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائےمظاہرین کی  حمایت میں جنتر منتر پہنچے۔ ان کے ساتھ وزیر صحت سوربھ بھاردواج،  رکن  اسمبلی کرتار سنگھ تنور  اور دیگر کئی اراکین اسمبلی  موجود تھے۔گوپال رائے بتایا کہ ۳۶۰؍ گاؤں کی پنچایتوں کے نمائندے بھی مظاہرین سے یکجہتی کے اظہار کیلئے پہنچے جن کے ساتھ بات چیت کے بعد اتوار ۷؍ مئی کو مہا پنچایت کا فیصلہ کیاگیاہے۔
 مہا پنچایت میں آگے کی حکمت عملی طے ہوگی
 اس موقع پر گوپال رائے اور سوربھ بھاردواج نے مرکزی حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ کچھ لوگ اس تحریک کو بدنام کرنے میں لگے ہوئے ہیں، کچھ لوگ اس تحریک کو ذات پات کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،لیکن ہم بتانا چاہتے ہیں کہ ہم اور ہمارے ممبران اسمبلی مختلف برادریوں سے تعلق رکھتے ہیں۔تمام برادریاں اس تحریک کی حمایت کرتی ہیں۔یہ لڑائی جرائم اور خواتین پر ہونے والے مظالم کے خلاف ہے۔ یہ لڑائی کسی ایک فرد کی نہیں بلکہ پورے ملک کے کھلاڑیوں کی ہے۔  گوپال رائے  اتوار۷؍ مئی  کی مہا پنچایت  کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس میں مزید حکمت عملی طے کی جائے گی۔
 وزیراعظم  بیٹیوں کی آواز سننے سے قاصر
 انہوں نے یہ بھی واضح کیا  کہ یہ لڑائی ملک کے بچوں اور ان کے مستقبل کی ہے، اس میں کوئی سیاست نہیں ہے۔ وزیر صحت سوربھ بھاردواج نے جنتر منتر پہنچ کر بی جے پی کو نشانہ بنایا اور کہا کہ بی جے پی کے لوگ اس تحریک کو ذات پات کے نام پر تقسیم کرکے بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،یہ تحریک ملک کے مستقبل کیلئے ہے۔  کبھی ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی بھی ان کھلاڑیوں پر فخر کرتے تھے،لیکن آج وہ جنتر منتر پر بیٹھی بیٹیوں کی آواز سننے سے قاصر ہیں۔
 دہلی یونیورسٹی کے طلبہ  کے ساتھ ظالمانہ برتاؤ
 دہلی یونیورسٹی کی آرٹس فیکلٹی میںپہلوانوں کی حمایت میں مظاہرہ کرنے پر طلبہ کے ساتھ  پولیس نےظالمانہ رویہ اختیار کیا اور طاقت کا استعمال  کرکے ان کے احتجاج کو روکنے کی کوشش کی۔بدھ کی دوپہر اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا(ایس ایف آئی) اور آل انڈیا اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن (آئیسا) سمیت دیگر طلبہ تنظیموں کی قیادت میں  طلبہ یونیورسٹی کی آرٹس فیکلٹی کے گیٹ نمبر۴؍پر پہلوانوں کی حمایت میں مارچ نکالنے کیلئے جمع ہوئےمگر تعداد میں اضافہ ہونے پر وہ   سڑک پر ہی بیٹھ کر احتجاج کرنے لگے جس کے بعد پولیس نے طلبہ کو حراست میں لے لیا۔ مظاہرین نے  الزام عائد کیا کہ پولیس اہلکاروں نے   طاقت کا استعمال کیا اور طلبہ  کو تشدد کو نشانہ بنایا۔  کچھ طالبات کے ساتھ جسمانی تشدد  کیا گیا اور ان کے کپڑے تک پھٹ گئے۔
 برج بھوشن کی گرفتاری تک احتجاج
 ادھرخاتون پہلوان ونیش پھوگاٹ نے بدھ کو پھر اعلان کیا کہ رسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے چیئر مین برج بھوشن شرن سنگھ کی گرفتاری تک کا ان احتجاج جاری رہےگا۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ  طاقتور شخص کے خلاف کھڑا ہونا بہت مشکل ہے، ایسے شخص کے خلاف کھڑا ہونا زیادہ مشکل ہے ،جو اپنی طاقت کا غلط استعمال کر رہا ہو۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK