Inquilab Logo

مہاوترن کے کنٹریکٹ ملازمین کا احتجاج جاری

Updated: March 07, 2024, 9:49 AM IST | Ejaz Abdul Gani and Ismail Shad and Ali Imran | Mumbai

مختلف مقامات پر کمپنی کے دفاتر کے باہر دھرنا،مطالبات تسلیم ہونے تک احتجاج کا عزم، ہڑتال کے سبب فی الحال بجلی سپلائی متاثر نہیں

In Dhulia, employees took off their shirts and protested
دھولیہ میں ملازمین کا قمیص اتار کر احتجاج

مہاراشٹر بھر میں بجلی سپلائی کرنے والی مہا وترن کمپنی کی ۳؍ ذیلی کمپنیوں کے تقریباً ۴۲؍ ہزار کنٹریکٹ ملازمین نے ہڑتال کر رکھی ہے۔ ان  کا پہلا مطالبہ یہ ہے کہ انہیں مستقل ملازم کا درجہ دیا جائے۔ اس کے بعد ان کی تنخواہوں میں ۳۰؍ فیصد اضافہ کیا ہے۔ منگل کو شروع ہوئی یہ ہڑتال بدھ کو بھی جاری رہی لیکن اس ہڑتال کی وجہ سے ریاست کے کسی بھی علاقے میں بجلی سپلائی متاثر ہونے کی خبر نہیں ملی ہے ۔ کیونکہ ملازمین نے  اس بات کا ٹھوس انتظام کرنےکے بعد ہڑتال کی ہے کہ بجلی سپلائی متاثر نہ ہو۔ 
  کلیان میں  مہاوترن کے دفتر پر دھرنا
ممبئی سے قریب کلیان شہر میں بھی مہاوترن کمپنی کے کنٹریکٹ ملازمین نے بدھ کو احتجاج کیا۔ انہوں نے کلیان میںواقع  تیج شری آفس کے باہر ’بے مدت کام بند آندولن‘  شروع کیا۔ ملازمین کی تنظیم ’کامگار سنگٹھنا ‘ کےمنوج بھانو شالی نے کہاکہ ’’حکومت کی جانب سے کنٹریکٹ ملازمین کو بار بار یقین دہانی کروائی  جاتی ہے لیکن  مطالبات پورے کرنے کے تعلق سے ایکشن کمیٹی کی کوئی میٹنگ نہیں بلائی گئی۔ میٹنگ  کے نہ  ہونے سے ان کے مطالبات پر کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی جا سکتی۔‘‘ انہوں نے کہا’’حکومت کے  غیر ذمہ دارانہ رویہ سے دل برداشتہ ہوکر کنٹریکٹ ملازمین نے بے مدت ہڑتال شروع کی  ہے۔‘‘ انہوں نے اس بات کا اعتراف کیاکہ’’ کام بند آندولن کی وجہ سے مہاوترن کی خدمات میں خلل پڑنے کا خدشہ ہے۔اب دیکھنا ہوگا کہ حکومت  اس سلسلہ میں کیا فیصلہ کرتی ہے۔
 دھولیہ میں ملازمین کا قمیص اتار کر احتجاج 
 دھولیہ میں بھی مہا وترن کمپنی کے ملازمین نے احتجاج کیا۔ ایک روز قبل انہوں نے اپنی قمیص اتار کر دھرنا دیا اور کمپنی کے خلاف زور دار نعرے لگائے۔  یاد رہے یہاں پیر کی آدھی رات سے ہڑتال شروع ہو گئی تھی۔منگل کو تمام کنٹریکٹ ملازمین نے کیومائن کلب کے قریب قمیص اتار کر   احتجاج کیا۔  اس ضمن میں ملازمین کی تنظیم’ کرتی سمیتی‘ کے رکن نچیکیت مورے نے میڈیاکوبتایا کہ کنٹریکٹ بجلی ملازمین کے مطالبات کئی دنوں سے التوا کا شکار ہیں ۔ بارہا توجہ دلانے کے باوجود ان پر غور نہیں کیا جا رہا ہے۔لہٰذا ملازمین میں حکومت و انتظامیہ کے تئیں شدید غم و غصہ  ہے۔ اسی کے تحت ریاست بھر میں کنٹریکٹ بجلی ملازمین نے احتجاج کاراستہ اپنایا ہے۔‘‘ اس احتجاج میں بجلی محکمہ کے کانٹریکٹ ملازمین کثیر تعداد میں شامل تھے۔
مطالبات پورے ہونے تک احتجاج کا عزم
  یاد رہے کہ سب سے پہلے بجلی ملازمین نے ناگپور میں احتجاج شروع کیا تھا اور ہڑتال کا انتباہ دیا تھا۔ یہاں مسلسل احتجاج کیا جا رہا ہے۔ بدھ کو بھی  ناگپور شہر کے ’سنویدھان چوک‘ پر جمع ہو کر زبردست ملازمین نے زبردست  احتجاج کیا۔ مہاراشٹر اسٹیٹ الیکٹرسٹی ورکرس فیڈریشن،اور کنٹریکٹوئل آؤٹ سورسنگ، سیکوریٹی گارڈس، ایڈوانسڈ اسکلڈ ورکرس یونین کے نتن شیندرے نے خبردار کیا کہ مطالبات تسلیم ہونے تک وہ ہڑتال پیچھے نہیں لیں گے۔ شیندرے نے دعویٰ کیا کہ مہاوترن، مہانرمتی، مہاپریشن انتظامیہ سے تال میل کے ساتھ ضروری اقدامات کئے گئے ہیں، تاکہ کہیں بھی کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے اور شہریوں کو بغیر رکاوٹ بجلی فراہم ہوتی رہے۔ تنظیم  کے صدر موہن شرما نے مظاہرین سے خطاب کیا اور کہا کہ اس احتجاج کو تمام بجلی ورکرس یونینوں کی حمایت حاصل ہے۔ ہڑتال کے باوجود اب تک بغیر رکاوٹ کے بجلی کی فراہمی جاری ہے۔ بجلی پیداوار کے مختلف پروجیکٹ پر کانٹریکٹ ملازمین تین شفٹوں میں کام بھی کررہے ہیں اور ہڑتال میں بھی شامل ہورہے ہیں۔ لیکن  خدشہ ہے کہ  جیسے جیسے ہڑتال آگے بڑھے گی سپلائی متاثر ہوگی۔ 

kalyan Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK