• Mon, 27 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

فہرست رائے دہندگان اور اعداد وشمار میں گڑبڑی پر توجہ نہ دینے کیخلاف یکم نومبر کو مورچہ

Updated: October 27, 2025, 11:11 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

بائیں بازو کی جماعتوں کے نمائندوںکی میٹنگ ۔ کہاکہ مورچے کے ذریعے یہ بتایا جائے گا کہ اگر یہی روش رہی تو ہم بلدیاتی اور دیگر انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے

A meeting of representatives of left-wing parties to launch a front on November 1. Photo: INN
یکم نومبر کو مورچہ نکالنے کے لئے بائیں بازو کی جماعتوں کے نمائندوں کی میٹنگ۔ تصویر: آئی این این
فہرست رائے دہندگان کے غلط اعداد و شمار اور اسے اپ ڈیٹ کئے بغیر، ریاستی حکومتی اداروں کے انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا جائے گا۔ اس تعلق سے یکم نومبر کو مہاوکاس اگھاڑی کی جانب سے ریاستی الیکشن کمیشن، مہاراشٹر/ چیف الیکٹورل آفیسر، مہاراشٹر کے دفتر(منترالیہ) تک فیشن اسٹریٹ سے ایک بڑا مورچہ نکالا جائے گا۔ یہ اعلان بائیں محاذ کی سیاسی جماعتوں کی جانب سے کیا گیا اور اس تعلق سے گزشتہ روز میٹنگ بھی کی گئی۔
اس سے قبل مرکزی الیکشن کمیشن کے ریاست کے نمائندہ چوکلنگم کو میمورنڈم بھی دیا گیا تھا مگر یہ الزام عائد کیا گیا کہ مطالبات پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔واضح ہوکہ مہاراشٹر میں بائیں بازو کی جماعتیں مہاوکاس اگھاڑی کی اتحادی جماعتیں ہیں۔
ٍ دریں اثناء بائیں بازو کی جماعتوں نے متفقہ طور پر مورچہ میں بڑی تعداد میں شرکت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔بائیں بازو کی جماعتوں کے نمائندوں کی میٹنگ میں ریاست گیر انتخابی مہم چلانے اور مورچہ میں بڑی تعداد میں شرکت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس میٹنگ میں متعدد گڑبڑیوں جیسے  بلدیاتی اداروں کے انتخابات کا انعقاد، ووٹر کارڈ کی ڈبل انٹری کی وجہ سے ناقص ووٹر کارڈ کا استعمال، دوسری جگہ سے چوری چھپے کارڈز، غیر موجود اور نامکمل کارڈز، عمر اور جنس میں فرق، ووٹر کارڈ کی تصویر سے چھیڑ چھاڑ،۱۸؍ سال مکمل کرنے والے نوجوانوں کو حق رائے دہی سے فوری انکار وغیرہ الزامات شامل ہیں۔ اس تعلق سے یہ یاد رکھنا چاہئے کہ جمہوری ملک میں آئین میں دیئے گئے ووٹ کا حق انمول ہے، یہ سب سے بڑی طاقت ہے اور اسے کوئی طاقت چھین نہیں سکتی۔ 
اس تعلق سے پرکاش ریڈی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی یہ ڈیوٹی ہے کہ وہ شکایات کا ازالہ کرے اور جو مطالبات ہیں وہ پورے کرے۔ اسی طرح الیکشن کمیشن کی یہ ڈیوٹی ہے کہ ایک بھی رائے دہندہ ووٹ دینے سے رہنے نہ پائے اور ایک ووٹ غلط نہ پڑے ، تبھی جمہوری تقاضے پورے ہوں گے۔
سی پی آئی کی سیکریٹری شیلیندر کامبلے نے کہاکہ مورچہ نکالنے کی وجہ یہ ہے کہ الیکشن کمیشن سویا ہوا ہے، وہ اپنی بنیادی ذمہ داریوں سے غافل نظر آرہا ہے اور جو مطالبات اور میمورنڈم وغیرہ پہلے دیئے گئے تھے اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی، یہ انتہائی افسوسناک ہے۔
مورچہ نکالنے کے تعلق بلائی گئی میٹنگ میں  راجیندر کورڈے (شیتکاری کامگار پارٹی)، کامریڈ شیلیندر کامبلے (مارکسسٹ کمیونسٹ پارٹی)، کامریڈ پرکاش ریڈی (کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا)، کامریڈ کشور دااملے (ستیہ شودھک کمیونسٹ پارٹی)، کامریڈ شیام گوہل اور کامریڈ دتو اتیالکر (سی پی آئی-ایم ایل)، کامریڈ، بلو ورکر، کامریڈ کمارڈاکٹر (سی پی آئی) اور بائیں بازو کی جماعتوں کے دیگر  نمائندے موجود تھے جبکہ مہاوکاس اگھاڑی میں شامل تمام جماعتیں مورچے کا حصہ ہوں گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK