• Mon, 27 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بی جے پی اقتدار والی ریاستوں میں لڑکیوں کے اغوا کے واقعات میں اضافہ

Updated: October 27, 2025, 3:14 PM IST | Agency | Nagpur

۲۰۲۳ء میں صرف تین بی جے پی کی برسر اقتدار ریاستوں یوپی، مہاراشٹر اورایم پی میں نابالغ لڑکیوں کے اغوا کے۲۵؍ہزار سے زیادہ کیس درج کیے گئے۔

BJP`s claim of protecting daughters is proving hollow. Photo: INN
بی جے پی کا بیٹیوں کے تحفظ کادعویٰ کھوکھلا ثابت ہورہا ہے۔ تصویر: آئی این این

بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیر حکومت ریاستوں میں نابالغ لڑکیوں کے اغوا کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ یہ معلومات نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو(این سی آر بی) نے دی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں  یومیہ اوسطاً۶۰؍ سے زیادہ لڑکیوں کو اغوا کیا جاتا ہے، جس سے ان علاقوں میں بچوں  کے تحفظ کی حوالے  سے سنگین خدشات پیدا ہوتے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق۲۰۲۳ء میں صرف تین بی جے پی کی برسر اقتدار ریاستوں اتر پردیش، مہاراشٹر اور مدھیہ پردیش میں نابالغ لڑکیوں کے اغوا کے۲۵؍ہزار سے زیادہ کیس درج کیے گئے۔ اس کے برعکس کیرالہ، تمل ناڈو، پنجاب اور جھارکھنڈ جیسی غیر بی جے پی کی حکمرانی والی ریاستوں میں اغوا کی  مجموعی تعداد نمایاں طور پر کم تھی، جن کی کل تعداد صرف۲؍ہزار۲۰۰؍کے تقریب تھی۔ 
اعداد و شمار کے مطابق، مہاراشٹرا جس پر بی جے پی کی قیادت والی مہایوتی اتحاد کی حکومت ہے، بچوں کے اغوا کے ۱۳؍ ہزار ۱۵۰؍ واقعات درج ہوئے، جن میں سے۹؍ہزار ۸۵۰؍ لڑکیاں تھیں۔ مدھیہ پردیش میں لڑکیوں کے۹؍ ہزار ۱۳؍کیس درج کیے گئے، جبکہ بہار میں۵؍ہزار۴۸۵؍ کیس درج ہوئے۔ اس کے مقابلے میں تمل ناڈو میں۱۶۱؍، کیرالہ میں۱۵۵؍ اور پنجاب میں ایک ہزار۳۲۹؍ کیس رپورٹ ہوئے۔ این سی آر بی کے مطابق یہ جرائم انڈین پینل کوڈ (آئی پی سی) کی مختلف دفعات کے تحت آتے ہیں، جن میں دفعہ۳۶۳؍ (اغوا)،۳۶۵؍ (غلط طریقے سے قید)، ۳۶۶؍ (شادی کے لیے اغوا) اور۳۶۹؍ (چوری کے ارادے سے ۱۰؍  سال سے کم عمر کے بچوں کا اغوا) شامل ہیں۔ سال بہ سال  یہ  بڑھتا جا رہا ہے۔۲۰۲۲ء اور۲۰۲۳ء کے درمیان بی جے پی کی حکومت والی بڑی ریاستوں میں اغوا کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا۔ اتر پردیش میں۴۰۱؍، بہار میں ۲؍ ہزار ۴۸۹؍، مہاراشٹر میں۸۴۶؍، مدھیہ پردیش میںایک ہزار ۳۵۹؍ اور راجستھان میں ایک ہزار۵۸؍ کیس رپورٹ ہوئے۔ خاص طور پر اتر پردیش میں پچھلے سال کے مقابلے میں تقریباً دو گنا اضافہ ہوا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ اعداد و شمار بی جے پی کی دیرینہ ’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘ مہم سے متصادم ہیں، جس کا مقصد لڑکیوں کو تحفظ اور بااختیار بنانا ہے۔ اگرچہ اس اضافے کے پیچھے وجوہات مختلف ہیں، کارکنان اور اپوزیشن رہنما لڑکیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے فوری پالیسی پر توجہ دینے، بہتر پولیسنگ اور کمیونٹی کی سطح پر مداخلت کا مطالبہ کر رہے ہیں، خاص طور پرحساس علاقوں میں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK