متاثرہ نے بھی شرکت کی، خوفزدہ نہ ہونے کا عزم ، جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان، سپریم کورٹ پر اعتماد کا اظہار
EPAPER
Updated: December 27, 2025, 12:04 AM IST | New Delhi
متاثرہ نے بھی شرکت کی، خوفزدہ نہ ہونے کا عزم ، جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان، سپریم کورٹ پر اعتماد کا اظہار
انّاؤ آبروریزی کیس میںبی جےپی کے سابق ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کی کو دہلی ہائی کورٹ سے راحت ملنےا ور اس کی عمرقید کی سزا پر روک لگائے جانے کے خلاف جمعہ کو ہائی کورٹ کے گیٹ کے باہر احتجاج کیاگیا۔اس احتجاج میں متاثرہ لڑکی کی والدہ کے ساتھ ہی خود متاثرہ نے بھی شرکت کی ۔ انصاف کی جدوجہد کے دوران اپنے والد کو کھودینےاور خود بھی موت کے منہ سے بال بال بچ کر آنےوالی خاتون نے جمعہ کو بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ڈرنے سے انکار کردیا۔ انصاف کی جدوجہد جاری رکھتے ہوئےسپریم کورٹ پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اس نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا اعلان دہرایا۔
ہائی کورٹ کے باہر جمعہ کو ہونےوالے اس احتجاج میں درجنوں افراد شریک تھے جن میں اکثریت خواتین کی تھی ۔مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اور ’’آبروریزی کرنےوالوں کو تحفظ دینا بند کرو‘‘کا نعرہ لگارہے تھے۔ ان میں آل انڈیا ڈیموکریٹک ویمنس اسوسی ایشن کی خواتین کارکنان بھی شامل تھی۔ مظاہرہ کی قیادت سماجی کارکن یوگیتا بھیانہ کررہی تھیں جو انصاف کی اس لڑائی میں متاثرہ کے ساتھ سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑی ہیں۔
متاثرہ نے احتجاج میں اپنی شرکت کے حوالے سے کہا کہ وہ ہائی کورٹ کے باہر احتجاج میں اس لئے گئی تھی کہ اُس پیغام کے خلاف عوامی سطح پر سوال کھڑا کرسکیں جو ہائی کورٹ کے فیصلے سے ملک کی خواتین کو دیا جارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’سوال پوچھنا میرا اور ملک کے ہر شہری کا حق ہے ۔ ‘‘ بتادیں کہ سینگر نے ذیلی عدالت کے ذریعہ اپنے مجرم قرار دیئے جانے کو دہلی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ہائی کورٹ نے اس کی اپیل کو سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے اس پر فیصلہ آنے تک ذیلی عدالت سے اسے سنائی گئی سزا کو معطل کردیا ہے۔اس راحت کی وجہ سے سینگر کی رہائی کا اندیشہ پیدا ہوگیاہے۔ متاثرہ نے کہا کہ ’’اس فیصلے نے مجھے اور مجھ جیسی دیگرخواتین کو پنجڑہ میں بند کردیا ہے۔اس سے میری جان کو خطرہ ہو گیا ہے۔ میرے شوہر کی بھی ملازمت چھوٹ گئی ہے۔ اب ہم کیا کریں؟‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ہم سپریم کورٹ جائیں گے، مجھے اس پر اندھا اعتماد ہے۔ اسی نے پہلے بھی مجھے انصاف دیاتھا اور اب کی بار بھی وہیں سے انصاف ملے گا۔‘‘
اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ نے کہا کہ’’وہ سمجھتے ہیں کہ ہم ڈر جائیں گے اور خاموش رہیںگے؟انہوں نے عورت کو دُردگا کے اوتار میں ابھی دیکھا نہیں ہے۔ہم ڈریں گے نہیں۔‘‘ اپنی لڑائی کوملک کی ہر خاتون کی لڑائی قرار دیتے ہوئے اُناؤ آبروریزی کیس کی متاثرہ نے اعلان کیا کہ ’’مجھے فرق نہیں پڑتا کہ وہ مجھے گرفتار کرکے جیل میں ڈال دیں گے، ہم اپنی لڑائی جاری رکھیں گے۔‘‘