عراق میں امریکی جارحیت اور ایرانی فوجی جنرل قاسم سلیمانی کو نشانہ بنانے کے خلاف جمعرات کواہل تشیع حضرات، علماء اورتنظیموں کی جانب سے زبردست باندرہ میں زبردست طریقے سے احتجاج کیا گیا۔
EPAPER
Updated: January 10, 2020, 4:46 PM IST | Staff Reporter | Mumbai
عراق میں امریکی جارحیت اور ایرانی فوجی جنرل قاسم سلیمانی کو نشانہ بنانے کے خلاف جمعرات کواہل تشیع حضرات، علماء اورتنظیموں کی جانب سے زبردست باندرہ میں زبردست طریقے سے احتجاج کیا گیا۔
باندرہ : عراق میںامریکی جارحیت اور ایرانی فوجی جنرل قاسم سلیمانی کو نشانہ بنانے کے خلاف جمعرات کواہل تشیع حضرات ،علماء اورتنظیموں کی جانب سے زبردست باندرہ میں زبردست طریقے سے احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین باندرہ مشرق میںواقع کلکٹر کے دفترکے قریب امبیڈکرگارڈن کے پاس جمع ہوئے اوراحتجاج شروع کرتے ہوئے امریکی قونصل خانہ جانے کی کوشش کرنے لگے لیکن چیتنا کالج سے کچھ فاصلے پرپولیس نے انہیںروک دیا ۔اس کے بعد پولیس کے توسط سے ہی امریکی قونصل جنرل کو میمورنڈم بھجوایا گیا جس میں امریکی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے انتباہ بھی دیا گیا ہے ۔ مظاہرین کے ہاتھوں میں جنرل قاسم سلیمانی کی تصویر والے پلے کارڈز تھے۔
اس موقع پر عالم دین حسنین کراروی نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے شہید جنرل قاسم سلیمانی کو دہشت گرد اور اسلامی جمہوریہ ایران کو بھی دہشت گرد ملک گردانا ہے ، یہ الزامات نہ صرف ایرانی قوم کی بلکہ انسانیت کی توہین کے مترادف ہے ۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی صدیوں کی تاریخ ہے کہ کبھی بھی کسی دوسرے ملک پر جنگ یا قبضہ کے لئے پہل نہیں کی ہے ۔ امام جمعہ امامیہ مسجد مولانا غلام عسکری نے کہا کہ جنرل سلیمانی کو گھات لگا کر نشانہ بنانا ٹرمپ کی بزدلی ہے،جو شیر ہوتے ہیں وہ شیروں کی طرح لڑتے ہیں ، گھات لگا کرکبھی حملہ نہیں کرتے ۔ امریکہ آئندہ ایسی کسی حرکت سے بازرہے ۔محمدعباس خان (مسلم اسوسی ایشن فور پیس اینڈ ہارمنی ) نے کہا کہ امریکہ دنیا کے تمام دہشت گردوں کا سردار اور فتنوں کا ذمہ دار ہے۔چونکہ ایرانی جنرل شہید قاسم سلیمانی امریکہ اور اسرائیل کا منہ توڑ جواب دیتے تھے اسی لئے ان کو نشانہ بنایا گیا۔ دنیا اس بہادر شہید کوہمیشہ یاد رکھے گی۔
احتجاج میں مولانا روح ظفر، مولانا عباس باقری ، مولانا فرمان موسوی ، مولانا وقار مہدی ، مولانا عزیز حیدر ، صفدر ایچ کرمالی ( خوجہ شیعہ جماعت کے صدر )، علی نمازی (مسجد ایرانیان)، جاوید شراف (حبیب اسماعیل ایجوکیشن ٹرسٹ )، سید عباس نقوی (انجمن خادم حسین ٹرسٹ)، ہاشم رضا بھوجانی ( اثناء عشری یوتھ فاونڈیشن )، سید انور حسین ، عابد نقوی اور مسلم اسوسی ایشن فور پیس اینڈ ہارمنی کے اراکین شریک تھے۔