نجی موٹر گاڑی کے علاوہ ٹرانسپورٹ کا کاروبارکرنےوالوں نے ٹول فیس میں اضافہ کی مخالفت کی، اسکول بس اسوسی ایشن نے کرایہ میں ۵؍فیصد اضافہ کا اعلان کر دیا۔
EPAPER
Updated: October 04, 2023, 9:54 AM IST | Saadat Khan | Mumbai
نجی موٹر گاڑی کے علاوہ ٹرانسپورٹ کا کاروبارکرنےوالوں نے ٹول فیس میں اضافہ کی مخالفت کی، اسکول بس اسوسی ایشن نے کرایہ میں ۵؍فیصد اضافہ کا اعلان کر دیا۔
شہر ومضافا ت کے ۵؍ ٹول ناکوں، واشی، ملنڈ ایل بی ایس ، ملنڈ ایسٹرن ایکسپریس ہائی وے ، دہیسر ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے اور ایرولی، پر فیس میں یکم اکتوبر سے اضافہ کیاگیا ہے۔ اس سے نجی موٹرگاڑی والوں کے علاوہ مسافروں کو لے جانے والی بس اور مال بردار ٹرک، ٹیمپو اور دیگر موٹرگاڑیوں کے اخراجات بڑ ھ گئے ہیں۔ اس وجہ سے ان موٹرگاڑی والوں میں ناراضگی پائی جارہی ہے۔ ساتھ ہی مذکورہ اضافہ سے اسکول بس اسوسی ایشن نے بھی کرایہ ۵؍ فیصد بڑھا دیا ہے۔ بس اسوسی ایشن کے فیصلہ سے تقریباً ساڑھے ۳؍ہزار خاندانوں پر مالی بوجھ بڑھے گا۔ جس سےوالدین میں ناراضگی پائی جارہی ہے۔ ابھی جون میں ہی بس کرایہ میں خاصہ اضافہ کیاگیا تھا۔ یاد رہے کہ ایم این ایس نے بھی ٹول بڑھانے کی مخالفت کی ہے۔
واضح رہے کہ چھوٹی موٹر گاڑیوں کی فیس میں ۵؍ روپے، اسی طرح ڈرائیور کو چھوڑ کر ۲۰؍ افراد تک کے مسافروں کو لے جانے والی بس اور منی بس کی فیس ۷۰؍ سے ۷۵؍روپے کی گئی ہے۔ ٹرک اور بس کا کرایہ ۱۳۰؍ سے ۱۵۰؍ روپے کیاگیا ہے۔ بھاری موٹر گاڑیوں کی فیس ۱۶۰؍ سے بڑھا کر ۱۹۰؍ روپے ہوگئی ہے۔
فورٹ پر واقع ایڈورڈ بیکری کےمالک اُمیش صدیقی نے بتایا کہ’’میں روزانہ اپنی کار سے بیلاپورسے آتاہوں۔ مجھے واشی ٹول ناکہ سے گزرنا ہوتا ہے۔ یکم اکتوبر سے ٹول فیس میں اضافہ ہوا ہے لیکن کسی وجہ سے میں اتوار اور پیر کو شہر نہیں آسکا تھا۔ اس لئے مجھے ٹول فیس میں ہونے والے اضافہ کاعلم نہیں تھا۔ منگل کو واشی ٹول ناکہ پہنچنے پر ۴۰؍ کے بجائے ۴۵؍ روپے ٹول ادا کرنا پڑا۔ چھوٹی موٹر گاڑیو ں پر ۵؍روپے اضافہ کیا گیا ہے جس کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ اس ٹول ناکہ کو بنے ہوئے ۲۰؍ سال سے زیادہ کا وقفہ گزر چکا ہے۔ اس کی تعمیر پر جتنا خرچ ہوا ہے وہ توکب سےوصول ہوچکا ہے۔ اس کےباوجود ٹول وصولنے کا سلسلہ جاری ہے جو عوام کے ساتھ ناانصافی ہے۔ ٹول ناکہ پر کھڑے رہو تو احساس ہوتاہے کہ مشین سے تیز رفتار میں یہاں نوٹ چھاپی جارہی ہے۔ پہلے ٹول چارج ۳۵؍ تھا پھر ۴۰؍ روپے کیا گیا اور اب ۴۵؍ روپے کر دیا گیا ہے۔ ‘‘
سائن دھاراوی میں ٹرانسپورٹ کا کاروبار کرنے والے عابد شیخ نے بتایا کہ ’’اب ٹول ناکوں پر پاس سسٹم ختم کر دیا گیا ہے۔ فاسٹ ٹیگ اورنقد کےذریعے ہی ٹول چارجیز کی ادائیگی کی جاتی ہے۔ فاسٹ ٹیگ کی رقم مقررہ وقت سے قبل ری چارج نہ کرنےکی صورت میں دگنا چارج وصول کیا جا رہا ہے۔ ایسے میں ٹول فیس میں مزید اضافہ موٹرگاڑی والوں پر اضافی بوجھ کے مترادف ہے جس کی ہم سخت الفاظ میں مخالفت کرتے ہیں۔ ‘‘