پوری دنیا میں بے چینی، برازیل میں سیکڑوں امریکی سفارتخانہ تک مارچ۔
EPAPER
Updated: November 12, 2023, 9:42 AM IST | Agency | New York / London
پوری دنیا میں بے چینی، برازیل میں سیکڑوں امریکی سفارتخانہ تک مارچ۔
غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف اُٹھنے والی آوازیں شدید تر ہوتی جارہی ہیں۔ معصوم بچوں اور بے قصور شہریوں پر تل ابیب کے ظلم کے خلاف پوری دنیا میں بے چینی محسوس کی جارہی ہے۔ امریکہ جو اسرائیل کی اندھی اور مجرمانہ حمایت کررہاہے، میں مسلسل احتجاج ہورہاہے۔ جمعہ(ہندوستانی وقت کے مطابق جمعہ اور سنیچر کی درمیانی شپ) کو یہاں ’’غزہ کیلئے مین ہٹن پر عوامی سیلاب‘‘ کے عنوان سے بڑا احتجاج کیا گیا۔ اُدھرلندن میں بھی بڑے پیمانے پر احتجاج کیاگیا جبکہ برازیل میں سیکڑوں افراد نے جنگی جرائم میں امریکہ کی شمولیت کے خلاف امریکی سفارتخانہ تک مارچ کیا۔
امریکہ میں’’غزہ کیلئے مین ہٹن پر عوامی سیلاب‘‘ کے تحت مظاہرین کاجم غفیر گرینڈ سینٹرل ٹرمینل پر پہنچ گیا جس کے بعد انتظامیہ کو اسے بند کرنا پڑا۔ مظاہرین نے نیویارک کے کولمبس سرکل پر اسرائیلی پرچم کو نذر آتش کیا، اسرائیل مخالف نعرے لگائے اور نیویارک ٹائمز کی بلڈنگ پر خون کی علامت کے طور پر سرخ رنگ بکھیر دیا۔ اس دوران جو نعرے لگائے جارہے تھے ان میں یہ نعرہ بھی شامل تھا کہ ہمیں اسرائیل نہیں ۱۹۴۸ء کی صورتحال پر واپسی چاہئے۔ مظاہرہ میں فلسطینی زمین پر بس جانے والے یہودی آبادکاروں کو ہٹانے کا مطالبہ بھی کیاگیا۔
اُدھر لندن میں اسرائیل کے خلاف فلسطین حامیوں نے بڑے پیمانے پر مارچ نکالا۔’غزہ پر بمباری بند کرو‘ اور ’’جنگ بندی، جنگ بندی‘‘ کے نعروں کےساتھ نکالے گئے اس مارچ میں ہزاروں کی تعداد میں برطانوی شہریوں نے شرکت کی۔ ’’فلسطین کیلئے قومی مارچ‘‘ کے عنوان سے ہونے والا یہ مارچ اب تک لندن میں ہونے والا سب سے بڑا مارچ ہے۔ برطانوی اپوزیشن لیڈر جرمی کوربن اور رکن پارلیمنٹ اسلنگٹن نے بھی مارچ میں شرکت اور غزہ میں جنگ بندی کے مطالبہ کی تائید کی۔ برطانوی حکومت نے سنیچر کے اس مارچ کو منسوخ کرنے کی اپیل کی تھی مگر مظاہرین نے اس سے انکار کردیا۔
پوری دنیا میں پائی جارہی بے چینی کا اندازہ برازیل میں ہونےو الے احتجاج سے بھی کیا جاسکتا ہے جہاں ہزاروں کی تعداد میں شہریوں نے امریکی سفارتخانہ تک مار چ کیا۔ مظاہرین ریو ڈی جنیرو پر اکٹھا ہوئے اور پھر وہاں سے نعرہ لگاتے ہوئے امریکی سفارتخانہ تک پہنچے۔