پونےکے ایک ریستوراں نے کھانے کا ضیاع روکنے کیلئے منفرد قدم اٹھایا اب کھانا ضائع کرنے پر اضافی ۲۰؍ روپے ادا کرنے ہوں گے، اس پر سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی۔
EPAPER
Updated: August 21, 2025, 10:05 PM IST | Pune
پونےکے ایک ریستوراں نے کھانے کا ضیاع روکنے کیلئے منفرد قدم اٹھایا اب کھانا ضائع کرنے پر اضافی ۲۰؍ روپے ادا کرنے ہوں گے، اس پر سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی۔
پونے کے ایک ریستوران کے مینیو بورڈ پر ریستوران میں دستیاب مختلف کھانے کی اشیاء درج تھیں، لیکن کئی صارفین نے جس چیز پر توجہ دی وہ نیچے ایک موٹے الفاظ میں لکھی عبارت تھی’’ آپ سے کھانا ضائع کرنے پر۲۰؍ روپے وصول کیے جائیں گے۔‘‘پونے کے اس ریستوران کے مینو کی یہ تصویر وائرل ہو گئی ۔رونیتا نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر یہ تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’’پونے کے ایک ہوٹل میں کھانا ضائع کرنے پر۲۰؍ روپے اضافی وصول کیے جا رہے ہیں۔ ہر ریستوران کو ایسا ہی کرنا چاہیے؛ شادیوں اور تقریبات میں بھی جرمانہ عائد کرنا شروع کر دینا چاہیے۔‘‘ اس پوسٹ کو اب تک ۱۱؍ ہزار ۵۰۰؍ سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے۔
اس کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے مختلف اندازا میں ردعمل کا اظہار کیا۔ ایک صارف نے کہا’’کھانا ضائع کرنے پر جرمانہ عائد کرنا ایک عقلمندانہ اقدام ہے، یہ زیادتی کو کم کرتا ہے اور ذمہ داری کو فروغ دیتا ہے۔ شادیوں یا تقریبات میں اسے نافذ کرنے سے خوراک کے بڑے پیمانے پر ضائع ہونے کے بحران پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ رویے کو مائل کرنے والے اشارے پابندیوں سے بہتر کام کرتے ہیں۔ زیادہ سے زیادہ کاروباری اداروں کو یقینی طور پر اس طریقہ کار کو اپنانا چاہیے۔‘‘ایک اور صارف نے سخت اقدامات کی وکالت کرتے ہوئے کہا’’یہ بالکل سچ ہے۔ میرے خیال میں۲۰؍ روپے بہت کم ہے، اور یہ کھانے کے وزن پر مبنی ہونا چاہیے۔ میں نے بوفے میں لوگوں کو بہت زیادہ کھانا ضائع کرتے دیکھا ہے، بچے اپنی پلیٹیں اس وقت بھر دیتے ہیں ،ظاہر ہے کہ وہ ختم نہیں کر سکتے۔ لیکن چونکہ یہ غیر محدود ہے، اس لیے کوئی پرواہ نہیں کرتا۔‘‘
تاہم، کچھ صارفین نے اس خیال سے اختلاف کیا۔ ایک صارف نے کہا’’اگر کھانا کھانے کے قابل نہیں ہے یا میرے ذائقہ کے مطابق نہیں ہے تو کیا ہوگا؟ مجھے پہلے سے اس کا علم نہیں ہوگا۔ کیا میں انہیں اپنی توقعات پوری نہ کرنے پر بیس روپے وصول کر سکتا ہوں؟ کھانے کے ضیاع کی حمایت نہیں کر رہا، لیکن بے وقوفانہ پالیسیوں کی مخالفت کر رہا ہوں۔‘‘اس وائرل پوسٹ نے اب کھانے کے ضیاع اور اس طرح کے جرمانے کے ممکنہ حل پر وسیع تر بحث چھیڑ دی ہے۔