اجمیر و اطراف میں سیکڑوں گائوں زیرآب۔ شمالی ہند بھی سیلاب کی زد میں۔دہلی میں سیلابی صورتحال سے پریشانی
EPAPER
Updated: September 05, 2025, 11:22 PM IST | New Delhi
اجمیر و اطراف میں سیکڑوں گائوں زیرآب۔ شمالی ہند بھی سیلاب کی زد میں۔دہلی میں سیلابی صورتحال سے پریشانی
بارش سے پہاڑی ریاستوں سے لے کر میدانی علاقوں تک تباہی آگئی ہے۔ پنجاب اس وقت کئی دہائیوں کی سب سے خطرناک سیلاب کی تباہی کا سامنا کر رہا ہے۔ شدید بارش اور ہماچل پردیش اور جموں و کشمیر سے آنے والے پانی کی وجہ سے ستلج، بیاس، راوی اور گھگھر ندیوں میں طغیانی ہے، جس سے ریاست کے ۲۳؍اضلاع میں ۱۹۰۲؍ گاؤں زیر آب ہیں۔ اس قدرتی آفت میں اب تک ۴۳؍افراد کی جان جاچکی ہے، جبکہ ۳ء۵۵؍ لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر ہیں۔ سیلاب سے ۱ء۷۱؍لاکھ ہیکٹر زرعی اراضی تباہ ہوگئی ہے، جس سے کسانوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ریاست میں اگلے ۵؍ دنوں تک بارش کا کوئی الرٹ نہیں ہے۔ اس سے سیلاب سے راحت مل سکتی ہے۔
سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع
ضلع گورداسپور سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں سیلاب سے ۳۲۴؍گاؤں متاثر ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ امرتسر میں ۱۳۵؍ گائوں، ہوشیار پور میں ۱۱۹؍ گاؤں، کپورتھلا میں ۱۱۵؍گاؤں، فیروز پور میں ۷۶؍ گاؤں) اور فاضلکا میں ۷۲؍گاؤں میں بھاری تباہی ہوئی ہے۔ سیلاب نے برنالہ، مانسا، پٹیالہ اور جالندھر جیسے اضلاع میں کھیتوں، مکانات اور بنیادی ڈھانچے کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔
راجستھان بھی متاثر
دریں اثناءراجستھان کے اجمیر میں جمعرات کی رات شدید بارش کے بعد بیراج تالاب کی دیوار گر گئی، جس کی وجہ سے ایک ہزار سے زائد مکانات میں اچانک سیلاب آ گیا۔ لوگوں نے چھتوں پر جا کر جان بچائی۔ پانی کا بہاؤ اتنا تیز تھا کہ کئی گاڑیاں بہہ گئیں۔ گھروں کو نقصان پہنچا۔ لوگوں کو نکالنے کے لیے رات گئے تک ریسکیو آپریشن جاری رہا۔ گزشتہ روز کشمیر میں بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے جموں سری نگر قومی شاہراہ سمیت تمام سڑکیں بہہ گئیں یا ٹوٹ گئیں۔ اس سے وادی کا ملک کے باقی حصوں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔
شمالی ہند میں بھی سیلاب اور تباہی
شمالی ہندوستان میں مسلسل اور طوفانی بارش نے تباہی مچا دی۔ ہماچل پردیش کو مانسون کے آغاز سے ہی قدرتی آفت کا سامنا ہے، وہیں دہلی میں دریائے یمنا کے پانی کی سطح میں اضافہ تشویش کا باعث ہے۔ جموں و کشمیر، پنجاب، ہریانہ، دہلی اور ہماچل پردیش میں شدید بارش اور سیلاب جیسی صورتحال نے معمولات زندگی کو درہم برہم کر دیا ہے۔ تعلیمی ادارے بند کر دئے گئے ہیں ، کاروبار متاثر ہےاور سڑکوں پر ٹریفک متاثر ہے۔ ہماچل پردیش کے کلو ضلع میں جمعرات کو لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے دو مکانات منہدم ہو گئے، جس سے ایک شخص ہلاک اور چھ دیگر ملبے تلے دب گئے۔ این ڈی آر ایف کی ٹیم نے ایک خاتون سمیت تین لوگوں کو بچایا اور ایک لاش برآمد کی۔ اکھاڑا بازار میں منہدم مکان کے ملبے سے چھ افراد کی تلاش جاری ہے ۔
دہلی بھی سیلابی صورتحال سے بے حال
دارالحکومت دہلی میں سیلاب کی صورت حال تشویش ناک ہوتی جا رہی ہے۔ بیشتر نشیبی علاقوں میں پانی داخل ہو چکا ہے، اور اب تو اونچے مقامات پر بھی پانی کا تیز بہاؤ دیکھا جا سکتا ہے۔ جمنا ندی میں پانی کی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے، جس کے پیش نظر پولیس نے وزیر آباد روڈ واقع پرانے وزیرآباد پُل پر گاڑیوں کی آمد و رفت روک دی ہے۔ دہلی ٹریفک پولیس نے اس سلسلے میں ایک ایڈوائزری جاری کی ہے، جس میں مسافروں سے متاثرہ راستوں سے بچنے، سڑک کنارے گاڑی کھڑی نہ کرنے اور سفر سے قبل منصوبہ بنانے کی گزارش کی گئی ہے۔ ایڈوائزری میں مُکربہ چوک، آئی ایس بی ٹی اور تیمارپور روڈ کی جانب جانے والی ٹریفک کے لیے سگنیچر برج کے استعمال کی گزارش کی گئی ہے۔جمنا کا پانی ان شمشان گھاٹوں میں بھی داخل ہو گیا ہے جہاں آخری رسومات ادا ہوتی رہی ہیں۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ دہلی-این سی آر میں مانسون اب اپنے آخری مرحلے کی طرف بڑھ چکا ہے۔۶؍ ستمبر تک ہلکی بارش جاری رہے گی، لیکن اس کے بعد بارش کی شدت میں کمی آ سکتی ہے۔