• Mon, 01 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

پنجاب کے ایک ہزار سے زائد گاؤں سیلاب کی زد میں

Updated: September 01, 2025, 1:21 PM IST | Agency | Amritsar

۶۱؍ ہزار ہیکٹر پر محیط زمینیں متاثر، سب سے زیادہ گروداس پور کے دیہاتوں میں قہر،کپورتھلا میں بھی تباہی۔

Army personnel in a flood-affected village in Kapurthala. Photo: PTI
آرمی کے جوان کپورتھلا کے ایک سیلاب متاثرہ گاؤں میں۔ تصویر: پی ٹی آئی

پنجاب میں سیلاب  سے تباہ کن صورتحال  ہے  اور ایک  ایک ہزار سے زائد گاؤں  کے ۶۱؍ ہزار ہیکٹر پرمحیط زمین  متاثر ہوئی ہے۔  گروداس پورضلع سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اور اس کے سب سے زیادہ دیہات سیلاب کی زد میں ہیں۔ اس کے علاوہ ضلع کپوتھلا میں تباہی  ہوئی ہے۔ سیلاب کی تباہ کاری کے درمیان راحت اور بچاؤ کام جاری ہے ۔ حالانکہ اپوزیشن پارٹیوں نے الزام لگایا ہے کہ پنجاب کے لوگوں کو عام آدمی پارٹی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
 دوسری طرف ریاست کے وزیر آبی وسائل بی کمار گوئل نے دعویٰ کیا ہے کہ مرکز کے ماتحت بھاکھڑا بیاس مینجمنٹ بورڈ (بی بی ایم بی) کے ذریعہ جون میں وقت پر پانی چھوڑے جانے سے تباہی کو کافی حد تک کم کیا جا سکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں لاکھوں لوگ اب بھی مشکلوں کا سامنا کر رہے ہیں لیکن کوئی مدد دینے کی بات تو چھوڑیے وزیر اعظم مودی نے اس بحران پر ایک بھی بیان نہیں دیا ہے۔
 وہیں کچھ اپوزیشن پارٹیوں کےلیڈروں نے وزیر اعظم مودی کو خط لکھ کر پنجاب کیلئے خصوصی راحتی پیکیج کا مطالبہ کیا ہے۔ اس درمیان اکال تخت کے جتھے دار گیانی کلدیپ سنگھ گرگج نے  نے سبھی پنجابیوں سے اس مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دینے اور بحران میں پھنسے ہر شخص کی مدد کرنے کی گزارش کی۔ کلدیپ سنگھ گرگج نے کہا کہ پنجاب میں بار بار آ رہے سیلاب کی اصل وجوہات کا پتہ لگانا ضروری ہے تاکہ لوگ چوکس اور تیار رہیں۔کانگریس کی پنجاب یونٹ کے صدر امریندر سنگھ راجہ وڈنگ نے سیلاب کیلئے پشتوں اور آبی ذرائع کی مبینہ بدانتظامی کو ذمہ دار ٹھہرایا اور اس کیلئے ذمہ داری طے کرنے کی مانگ کی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK