Inquilab Logo

عہدہ سے برطرف ہوتے ہی پنجاب کے وزیر صحت گرفتار

Updated: May 25, 2022, 7:44 AM IST | Chandigarh

حلف برداری کے بعد ۲۸؍ مارچ کو ڈاکٹر وجے سنگلا نے کہا تھا کہ بدعنوانی برداشت نہیں کی جائے گی، ۵۷؍ دنوں بعد بدعنوانی ہی کے معاملے میں جیل گئے، ہر ٹینڈر کے پیچھے ایک فیصد کمیشن لینے کاالزام، سنگلا نے جرم کا اعتراف کیا، بھگونت مان کی پذیرائی

Chief Minister of Punjab Bhagwant Mann
پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگونت مان

: پنجاب کے وزیر صحت ڈاکٹر وجے سنگلا کو منگل کو بدعنوانی کے معاملے میں کابینہ سے برطرف کر دیا گیا۔ برطرفی کے فوراً بعدان کے خلاف معاملہ درج کرنے کی ہدایات  دی گئیں۔ بعد ازاں  پولیس نے انہیں گرفتار بھی کر لیا۔ پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگونت مان کی اس سلسلے میں ہر طرف سے پذیرائی ہورہی ہے۔اس تعلق سے بھگونت مان نے کہا ’’اس معاملے میں کسی کو کچھ معلوم نہیں تھاکہ ایک وزیر اُن کے محکمے کو دھوکہ دہی کر رہا ہے۔اس کا علم  نہ تو میڈیا کو تھا، نہ ہی مخالفین کو اس کی اطلاع تھی۔ میں چاہتا تو اس کیس کو دبا سکتا تھا لیکن اگر میں یہ کرتا تو میں اپنے ضمیر کو دھوکہ دیتا اور ان کروڑوں لوگوں کو دھوکہ دیتا جنہوں نے عام آدمی پارٹی کو بھاری اکثریت سے فتح یاب کرایا ہے اور مجھ پر یقین کیا۔‘‘ 
 انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر سنگلا کا معاملہ ان کے نوٹس میں آنے کے بعد مکمل چھان بین کرائی گئی اور اس کے بعد ایکشن لیتے ہوئے انہیں وزیر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ ان کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے ان کے خلاف معاملہ درج کرنے کی بھی ہدایت دی گئی جس کے بعد انہیں گرفتار بھی کرلیاگیا ۔
 بھگونت مان نے کہا کہ انہوں نے اپنے محکمے میں بدعنوانی کی ہے۔ان کے تعلق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہر ٹینڈر پر ایک فیصد کمیشن کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ اس تعلق سے خود سنگلا نے بھی  اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ بدعنوانی کے خلاف سب کو خبردار کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ آپ حکومت بدعنوانی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی کو جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد کی تاریخ میں پہلا  معاملہ  دہلی کی کیجریوال حکومت نے۲۰۱۵ء میں اپنے فوڈ سپلائی وزیر کے خلاف اٹھایا تھا اور دوسرا آج پنجاب میں اٹھایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام افسران، سیاستدانوں اور بااثر لوگوں کو بتادینا چاہتے ہیں کہ ایک پیسے کی بھی  بدعنوانی برداشت نہیں کی جائے گی۔ بہتر ہے کہ سب ایمانداری کی راہ پر چلیں اور اپنے فرائض کی ادائیگی کریں۔ نیت صاف ہو تو سب کچھ ہو سکتا ہے۔
 وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’میں نے پارٹی سپریمو اروند کیجریوال سے وعدہ کیا تھا کہ بدعنوانی کو کسی صورت کبھی برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اپنے ہوں یا  بیگانےکسی کو بھی بخشا نہیں  جائے گا  اور میں نے ایسا ہی کیا ہے اور آئندہ بھی اسی راہ پر چلوں گا۔ 
  خیال رہے کہ حلف برداری کے بعد ۳۸؍ مارچ کو پیشے سے ڈینٹسٹ ڈاکٹر سنگلا نے اعلان کیا تھا کہ بدعنوانی برداشت نہیں کی جائے گی اور ۵۷؍ دنوں بعد بدعنوانی ہی کے معاملے میں کرسی گئی اور جیل بھی گئے۔ اس فوری کارروائی کی وجہ سے وزیراعلیٰ بھگونت مان کی چوطرفہ پذیرائی ہورہی ہے۔ سوشل میڈیا پر اُن کے قصیدے پڑھے جارہے ہیں۔ذرائع کے مطابق سنگلا کی بدعنوانی کی شکایت وزیراعلیٰ بھگونت مان تک پہنچی تھی۔ اس نے خاموشی سے اپنی نگرانی میںاس کی جانچ کروائی۔ افسران سے پوچھ تاچھ کی گئی، پھر وزیر سنگلا کو طلب کیا گیا۔ وزیر نے اپنی غلطی کااعتراف کرلیا جس کے بعد انہیں برطرف کر دیا گیا۔ بعد ازاں دہلی کے وزیر اعلیٰ اور آپ کے کنوینر اروند کیجریوال نے  مان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس فیصلے پر فخر ہے۔  خیال رہے کہ پانچ ریاستوں کے ساتھ ۲۰؍ فروری کو پنجاب کا الیکشن ہوا تھا جبکہ ووٹوں کی گنتی ۱۰؍ مارچ کو ہوئی تھی جس میں عام آدمی پارٹی کوواضح اکثریت ملی تھی۔ بعد ازاں مان کو وزیراعلیٰ بنایا گیا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK