امریکی نائب صدر ڈی وینس نےہند پاک کشیدگی پر امریکہ کا موقف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس جنگ سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ امریکہ ہندوستان یا پاکستان کو ہتھیار ڈالنے کا حکم نہیں دے سکتا۔
EPAPER
Updated: May 09, 2025, 10:03 PM IST | Washington
امریکی نائب صدر ڈی وینس نےہند پاک کشیدگی پر امریکہ کا موقف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس جنگ سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ امریکہ ہندوستان یا پاکستان کو ہتھیار ڈالنے کا حکم نہیں دے سکتا۔
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سرحد پار حملوں کے بعد بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان، امریکہ کے نائب صدر جے ڈی وینس نے جمعرات کو کہا کہ’’ واشنگٹن ایک ایسے تنازع میں شامل نہیں ہوگا جو بنیادی طور پر ہمارا معاملہ نہیں ہے۔‘‘فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے، وینس نے کہا کہ امریکہ کسی بھی وقت جوہری طاقتوں کے تصادم اور بڑے تنازعے پر فکرمند ہوتا ہے۔ وینس نے کہا کہ امریکہ ہندوستان یا پاکستان کو ہتھیار ڈالنے کا حکم نہیں دے سکتا، اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ واشنگٹن اس معاملے کو سفارتی ذرائع سے حل کرنے کی کوشش جاری رکھے گا۔‘‘ اسی کے ساتھ انہوں نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ یہ تصادم جوہری جنگ میں نہیں بدلے گا۔ اگر ایسا ہوا تو یقیناً تباہ کن ہوگا۔
یہ بھی پڑھئے: پاکستانی پروپیگنڈہ بے نقاب کرنے پر صحافی محمد زبیرکی زبردست پذیرائی
واضح رہے کہ نائب صدر کے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ہندوستانی فوج نے کہا ہے کہ پاکستانی فوج نے جمعرات کی رات ہندوستان کی پوری مغربی سرحد پر ڈرونز اور دیگر اسلحہ استعمال کرتے ہوئے کئی حملے کیے۔ ہندوستانی فوج نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نے بین الاقوامی سرحد کے ساتھ پنجاب کے پٹھانکوٹ اورجموں و کشمیر کے جموں اورادھم پور علاقوں میں ہندوستانی فوجی اڈوں کو میزائلوں اور ڈرون سے نشانہ بنایا۔ اس سے قبل الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کے آپریشن سیندور کے نتیجے میں پاکستان میں کم از کم ۳۱؍افراد ہلاک اور ۴۶؍ زخمی ہوئے۔ اسلام آباد کا کہنا ہے کہ حملوں میں کئی شہری ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں اور انہوں نے اس آپریشن کو اپنی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ پاکستانی فوج نے جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے ساتھ ہندوستانی گاؤں پر گولہ باری کر کے جوابی کارروائی کی۔ ہندوستانی وزارت دفاع کے مطابق، فائرنگ میں۱۶؍ افراد ہلاک ہوئے۔ کشیدگی کو دیکھتے ہوئے، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جمعرات کو سفارتی کوششیں تیز کر دیں اور ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جےشنکر اور پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف سےانفرادی طور پر بات چیت کی۔
یہ بھی پڑھئے: کرنل صوفیہ قریشی کا گھر گھر چرچا ، قومی ہیرو بن گئیں
واضح رہے کہ ۲۲؍ اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام قصبے کے نزدیک بائیسرن علاقے میں دہشت گردی کے حملے میں ۲۶؍ افراد ہلاک اور۱۷؍ زخمی ہوئے تھے۔امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے حملے کی مذمت کی اور کہا کہ ان کا ملک ’’دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے۔‘‘