کرلا کی یہ کمپنی اپنے معیار کےساتھ کسی طرح کا سمجھوتہ نہیں کرتی بلکہ وعدے کے مطابق پریمیم کوالیٹی کا گھربنانے پر یقین رکھتی ہے
EPAPER
Updated: August 21, 2025, 10:41 PM IST | Mumbai
کرلا کی یہ کمپنی اپنے معیار کےساتھ کسی طرح کا سمجھوتہ نہیں کرتی بلکہ وعدے کے مطابق پریمیم کوالیٹی کا گھربنانے پر یقین رکھتی ہے
کرلا کی قادری کنسٹرکشن کمپنی ، رئیل اسٹیٹ ڈیولپمنٹ کے شعبہ میں ۱۹۸۳ء سے ایک قابل اعتماد برانڈ کے طوپر اپنی خدمات پیش کررہی ہے۔یہ صرف ایک تعمیراتی کمپنی کےطورپر اپنی شناخت بنانے پر یقین نہیں رکھتی بلکہ عالمی معیارات پر پورا اترنے والے ہدف کے تحت کام کرنے کی پوری کوشش کرتی ہے اور اپنے پختہ ،ٹھوس اور مضبوط کام کے ذریعے خاندانی اقدار اور اعتماد کی مضبوط میراث کو برقرار رکھنے کاعزم رکھتی ہے۔اس کمپنی کاپختہ عقیدہ ہےکہ گھروںمیں زندگی بدلنےکی قوت ہوتی ہے۔ ا سلئے یہ کمپنی گھروںکا تصور صرف ڈھانچوں پر نہیں بلکہ خوابوں، خواہشات اور بنیاد کے طور پرکرتی ہے۔
قادری کنسٹرکشن کمپنی کے پروجیکٹ غیر معمولی ڈیزائن، پیچیدہ کاریگری اور منفرد کوالیٹی پرمشتمل ہوتے ہیں۔ یہ کمپنی اپنے صارفین کو اعلیٰ معیار کےگھروںکے کئی متبادلات پیش کرتی ہے تاکہ صارف اپنی پسنداور معیار کے تحت گھروںکا انتخاب کر سکیں ۔
یہ کمپنی اپنے معیار کےساتھ کسی طرح کا سمجھوتہ نہیں کرتی بلکہ وعدے کے مطابق اعلیٰ اور پریمیم کوالیٹی کا گھربنانے پر یقین رکھتی ہے ۔ ٹاپ کوالیٹی کنسٹرکشن کےساتھ اعلیٰ قسم کی سہولیات اور منصوبہ بند ترتیب ،سائٹ کے حالات اور رہائشی ضروریات کے مطابق گھروں کا تعمیری کا کام کرتی ہے۔
اس کمپنی کی بنیاد محمد یعقوب عباس علی قادری نے ۱۹۸۳ءمیں رکھی تھی ۔ قادری گروپ آف کنسٹرکشن رئیل اسٹیٹ کی دنیامیںگزشتہ ۴؍دہائیوں سے ایک قابل اعتماد نام رہا ہے۔محمد یعقوب عباس علی قادری کمپنی کے بانیان میں سے ایک ہیں۔
قادری کنسٹرکشن کمپنی کے موجودہ اور فعال ذمہ داران میں ارباز قادری جوعباس قادری کےبڑے فرزند ہیں، کمپنی کیلئے قانونی اور منصوبہ بندی کے مشیر کےطورپر اپنی خدمات پیش کررہےہیں۔ان کی تعلیمی لیاقت ایل ایل بی اور بیچلر آف آرکیٹیکٹ ہے۔ ارباز قادری ایک قابل قانون داں اور تعمیراتی شعبہ کے ماہر ہیں۔ انہوں نے ممبئی یونیورسٹی سے قانون میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی ہے اور وہ تربیت یافتہ معماربھی ہیں۔انہوں نے اپنے کریئر کا آغاز اس کمپنی کےساتھ ۲۰۱۴ء سے کیا ۔تعمیراتی صنعت کا ۸؍سال سے زیادہ کا تجربہ ہونے سے ، انہوںنے اس پیشہ میں غیر معمولی مہارت حاصل کرلی ہے ۔ رئیل اسٹیٹ کی ترقی سے متعلق قانونی فریم ورک کی سوجھ بوجھ رکھنے سے ریاستی سطح پر بھی اپنی شناخت بنانےمیں انہوںنے کامیابی حاصل کی ہے جہاں انہیں متعدد مواقع پرماہرانہ صلاح مشورے کیلئے مدعوکیاجاتاہے۔
انقلاب ایوارڈ یافتہ حمزہ قادری ،قادری خانوادہ کی تیسری نسل سے وابستہ ہیں اور عباس قادری کے چھوٹے فرزند ہیں۔انہوںنے بھی ممبئی یونیورسٹی سے بیچلر اور ماسٹر آف آرکیٹیکچرکی ڈگری اور پروجیکٹ مینجمنٹ میں مہارت حاصل کی ہے۔حمزہ قادری پروجیکٹوں کی تکمیل میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں۔وہ تعمیراتی معیار کی نگرانی اور انجینئرنگ، پروکیورمنٹ اور تعمیرات کی رہنمائی بھی کرتےہیں۔
کرلا کی ’ہولی کراس انگلش ہائی اسکول‘ سے ایس ایس سی اور گھاٹ کوپر کے راجیہ کالج سے ایچ ایس سی پاس کرکے مذکورہ ڈگریاں حاصل کرنےوالے حمزہ قادری نے چھوٹی عمر میں بڑی کامیابی حاصل کی ہے ۔ وہ ابھی صرف ۲۶؍ سال کے ہیں لیکن انہوںنےاپنی انتھک محنت اور جنون سےتعمیراتی شعبہ میں کافی تجربہ حاصل کرلیاہے،اس کی وجہ ۱۸؍ اپریل ۲۰۱۶ء کو جس روز انہوںنے آرکیٹیکچرل کالج جوائن کیا ،اسی دن سے اپنی کنسٹرکشن سائٹ پر ڈیوٹی بھی جوائن کرلی تھی ،اس کاانہیں خاصا فائدہ پہنچا ۔ پڑھائی کےساتھ عملی تجربہ نے انہیں وقت سے پہلے ایک منجھا ہوا آرکیٹیکٹ بنا دیاہے ، ساتھ ہی پروجیکٹ مینجمنٹ کا تجربہ ہونے سے ،انہیں گھاٹ کوپرکی قادری ریسیڈنسی سائٹ کاپورا کام اپنی نگرانی میں کروانے کابھی شرف حاصل رہا۔
عملی طورپر۲۰۱۹ء سے وہ پوری طرح اس پیشہ سے وابستہ ہیں ، اس دوران انہیں جو تجربہ حاصل ہوا وہ دیگر لوگوںکو بیسیوں برسوںمیں بھی حاصل نہیں ہوتا۔ ان کی کاروباری صلاحیت کا اندازہ اس سے بھی لگایاجاسکتاہےکہ صرف ۲۱؍ سال کی عمر میں انہوںنے اپنی کوشش اورجنون سے اپنے والد کی بنائی ہوئی رانی منت بلڈنگ کاایک فلیٹ خود فروخت کیاتھا۔اس کےبعد انہوںنے پلٹ کر نہیں دیکھا ،یکے بعد دیگرے کامیابی نےانہیں چھوٹی عمر میں کامیاب کاروباری بنا دیا۔
حمزہ اپنی کمپنی کے علاوہ نجی پروجیکٹوں کیلئے بھی بحیثیت آرکیٹیکٹ خدمات پیش کرتےہیں ۔انڈیا بلس، انڈیا ٹوڈے اور اُتربھارتیہ سنگھ کےساتھ ریاستی حکومت کےپروجیکٹ کیلئے بھی اپنی خدمات پیش کی ہیں۔
حمزہ قادری کےمطابق ہمارے متعدد پروجیکٹ کرلا، گھاٹ کوپر اور اندھیری وغیرہ میں جاری ہیں۔ ہمارے پاس آئندہ ۶؍سال کیلئےکام ہے ،امید ہےکہ اس دوران دیگر کام بھی مل سکتےہیں۔ چونکہ ہم عمدہ اورکوالیٹی ورک کرنےکے ساتھ صارفین کے اعتماد کابھی پورا خیال رکھتے ہیں ،ا س لئے ہمارے پروجیکٹ کامیابی سے جاری ہیں ۔ ان کاکہنا ہے’’ میں پروجیکٹ مکمل کرکے ،ذمہ داری سے فارغ ہونے کے خیال پر یقین نہیں رکھتابلکہ پروجیکٹ کی تکمیل کے باوجود کچھ سال تک اس عمارت میں رہنے والوںکی شکایتوں کاازالہ کرنےکیلئے وہاں موجود رہنےکو ترجیح دیتا ہوں جس کی ایک مثال پیش کرنا چاہتا ہوں ، گھاٹ کوپر کے قادری ریسیڈ نسی کے مکمل ہونےکےبعد بھی میں ہر اتوار کو وہاں جاتاہوں ، تعمیراتی کاموں سے متعلق ان کی جوشکایتیں ہوتی ہیں ،انہیں سن کر حل کرنےکی پوری کوشش کرتا ہوںتاکہ مکینوں کا اعتماد ہم پر قائم رہ سکے ۔ ابھی مزید سال ۲؍سال وہاں کی نگرانی کرنے کاارادہ ہے۔‘‘
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ’’ کاروباری مصروفیت سے قطع نگا ہ ،کرلا واطراف میں ایک اسکول اور اسپتال بھی قائم کرنےکامنصوبہ ہے تاکہ جو بچے اسلامی طرز کے اسکول نہ ہونے کی وجہ سے عیسائی مشنری کی اسکولوںمیں داخلہ لینے پر مجبور ہوتےہیں ،انہیں اقلیتی معاشرہ کا اسکول مہیاہو۔کرلا میں ایسے اسکول نہیں ہیں علاوہ ازیں ایک اسپتال بنانے کاارادہ ہے۔