بالی ووڈکی رنگین اور متنوع دنیا میں اگر مزاحیہ اداکاری کا ذکر کیا جائے تو اس میں اداکارپینٹل کا نام ضرور شامل ہوگا۔ یہ وہ فنکار ہیں جنہوں نےکئی دہائیوں تک اپنی منفرد اداکاری، مزاحیہ انداز اور بے ساختہ جملوں سے ناظرین کے دل جیتے۔
EPAPER
Updated: August 22, 2025, 12:12 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai
بالی ووڈکی رنگین اور متنوع دنیا میں اگر مزاحیہ اداکاری کا ذکر کیا جائے تو اس میں اداکارپینٹل کا نام ضرور شامل ہوگا۔ یہ وہ فنکار ہیں جنہوں نےکئی دہائیوں تک اپنی منفرد اداکاری، مزاحیہ انداز اور بے ساختہ جملوں سے ناظرین کے دل جیتے۔
بالی ووڈکی رنگین اور متنوع دنیا میں اگر مزاحیہ اداکاری کا ذکر کیا جائے تو اس میں اداکارپینٹل کا نام ضرور شامل ہوگا۔ یہ وہ فنکار ہیں جنہوں نےکئی دہائیوں تک اپنی منفرد اداکاری، مزاحیہ انداز اور بے ساختہ جملوں سے ناظرین کے دل جیتے۔ ان کی زندگی اور فلمی سفر ایک ایسا قصہ ہے جس میں جدوجہد، کامیابی اور فن کے تئیں بے پناہ لگن کی جھلک صاف دکھائی دیتی ہے۔
پینٹل کا اصل نام کنورجیت پینٹل ہے۔ان کی پیدائش ۲۲؍ اگست ۱۹۴۸ء کوہوئی۔ان کا تعلق ایک پنجابی خاندان سے ہے اور بچپن ہی سے انہیں فنونِ لطیفہ سے لگاؤ تھا۔ وہ ایک ایسے ماحول میں پروان چڑھے جہاں رنگ منچ اور ڈرامے کا چرچا عام تھا۔ یہی وجہ تھی کہ اسکول اور کالج کے زمانے میں وہ تھیٹر کی طرف مائل ہوئے اور اسٹوڈنٹ لائف میں ہی ڈراموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے لگے۔
پینٹل نے اپنےفنی کریئرکاآغاز۱۹۷۰ءکی دہائی میں کیا۔ اس زمانےمیں بالی ووڈکی دنیا میں مزاحیہ اداکاروں کا ایک الگ مقام تھا۔ محمود، اسرانی اور جگدیپ جیسے بڑے نام اپنی دھاک بٹھا چکے تھے،ایسے میں پینٹل نے بھی اپنی راہ بنائی۔ ان کی سب سے بڑی خوبی یہ تھی کہ وہ اپنے کردار کو حقیقت کے قریب لے آتے تھے۔ نہ تو ان کی مزاحیہ اداکاری میں بناوٹ تھی اور نہ ہی اوور ایکٹنگ، بلکہ وہ اپنے مکالموں، چہرے کے تاثرات اور ٹائمنگ سے قہقہے بکھیرتے۔
پینٹل نےاپنے فلمی سفر میں درجنوں کامیاب فلموں میں کام کیا۔۱۹۷۰ء اور۱۹۸۰ءکی دہائی میں وہ مسلسل کامیڈی رولز میں نظر آئے۔ان کے یادگار کرداروں میں ۱۹۷۲ء کی فلم جوانی دیوانی میں رتن کاکردار،فلم رفو چکر (۱۹۷۵ء)میں سلمیٰ،باورچی(۱۹۷۲ء) میں کمل،روٹی (۱۹۷۴ء) میں ہیڈ ماسٹر، کھوٹے سکے (۱۹۷۳ء) میں رامو،ستے پہ ستہ (۱۹۸۲ء) میں بدھ آنند کا کردار شامل ہے جس کیلئے انہیں بے حد پسند کیا گیا۔اس کے علاوہ فلم آج کی تازہ خبر(۱۹۷۳ء) میں ان کا کردار چمپک بھومیا بھی بہت زیادہ مقبول ہوا تھا بلکہ یہ بھی کہا جاسکتاہے کہ یہ فلم ان کے اسی کردار کی وجہ سے مقبول ہوئی تھی۔ پینٹل نے صرف فلموںہی میںنہیں بلکہ چھوٹےپردےاور تھیٹر پر بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہامنوایا۔ڈرامے ان کی اصل پہچان تھے اور ٹی وی سیریلز میں ان کے ہلکے پھلکے مگر بھرپور کردار ہمیشہ یاد رکھےجاتے ہیں۔ ان کے بھائی گوفی پینٹل بھی ایک جانا پہچانا نام رہے ہیں۔
پینٹل کی کامیابی کا سب سے بڑا راز ان کی سادگی اورفطری اداکاری تھی۔ وہ عام کرداروں کو بھی اس انداز میں نبھاتے کہ ناظرین کو اپنے آس پاس کی زندگی کی جھلک نظر آتی۔ یہی وجہ ہے کہ ان کا ہنسی مذاق ناظرین کے دل کو چھو جاتا تھا۔وقت کے ساتھ فلمی دنیا میں مزاحیہ کرداروں کی نوعیت بدل گئی اور نئی نسل کے فنکاروں نے اپنی جگہ بنائی، لیکن پینٹل کی پہچان آج بھی قائم ہے۔ وہ فلموں اور ڈراموں کے ساتھ ساتھ نئی نسل کے فنکاروں کے لیے ایک مشعلِ راہ بنے ہوئے ہیں۔ ان کی زندگی کا ہر باب یہ سکھاتا ہے کہ اگر آپ میں لگن اور ایمانداری ہو تو کامیابی ضرور قدم چومتی ہے۔