• Tue, 14 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

رائے بریلی لنچنگ: مظلوموں سے ملاقات ممنوع ، کانگریس کا وفد گرفتار

Updated: October 12, 2025, 8:32 AM IST | Lucknow

متاثرہ خاندان سے ملنے کیلئے فتح پور جانے کے اعلان پر اجے رائے ، نسیم الدین اور راکیش راٹھور کو حراست میں لیاگیا، کانگریس کا ریاستی صدر دفتر چھاؤنی میں تبدیل

When Raje Roy and others were stopped, they sat on a dharna outside the party office. They were then taken into custody.
راجے رائے اور دیگر کو جب روکا گیا تو وہ پارٹی دفتر کے باہر ہی دھرنے پر بیٹھ گئے۔اس کے بعد انہیں حراست میں لے لیاگیا

یوگی آدتیہ ناتھ کے دور اقتدار میں اتر پردیش میں مظلوموں   سے ملاقات کی کوشش جرم سی بن گئی ہے۔ گزشتہ دنوں’ ’آئی لو محمد ؐ  ‘‘ احتجاج کے دوران بریلی میں پھوٹ پڑنے والے تشدد کے متاثرین سے ملاقات کیلئے جانے والے سماجوادی پارٹی کے وفد اور دیگر سیاسی لیڈران کو روکنے کے بعد اب یوگی سرکار نے رائے بریلی میں  ہجومی تشدد کا شکار ہونےوالے شخص  کے اہل خانہ سے ملاقات اور ان سے ہمدردی کے دو بول بولنے کے بھی تمام راستے مسدود کردیئے ہیں۔  سنیچر کو کانگریس کے ایک وفد نےفتح پور جانے کی کوشش کی مگر اسے پہلے ہی حراست میں لے کر پولیس لائن پہنچا دیاگیا۔جنہیں حراست میں لیاگیا ان میں یوپی  کانگریس  کے صدر اجے رائے  شامل ہیں۔  
کانگریس دفتر چھاؤنی میں تبدیل
 یاد رہے کہ ’’ڈرون چور گینگ‘‘ کا حصہ ہونے کے شبہ میں رائے بریلی میں ہری اوم نامی جس دلت نوجوان کو پیٹ پیٹ کر مار دیاگیا وہ فتح پور کا رہنے والا تھا۔  کانگریس  کے ریاستی صدر اجے رائے کی قیادت میں اہم لیڈروں کا ایک وفد اس کے  اہل خانہ کو مالی امداد دینے کےلئے فتح پور جارہاتھا مگر یوگی سرکار  کی پولیس نے اسے رونہ نہیں ہونے دیا۔ سنیچر کی صبح سے ہی کانگریس کا ریاستی دفتر پولیس چھائونی میں تبدیل کردیاگیا  تھا اور بیرکیڈنگ لگا کر کانگریسیوں کی نقل و حرکت کو مسدود کردیا گیاتھا۔  اس کے ساتھ ہی پولیس  اجے رائے ، سابق وزیر نسیم الدین صدیقی،  ممبر پارلیمنٹ راکیش راٹھور کو  حراست میں لے کر پولیس لائن لے کر چلی گئی ۔ اجے رائے نے الزام عائد کیا کہ مقتول ہری اوم کا قتل بی جے پی کے لوگوں نے ہی کیا ہے ۔ بی جے پی دلتوں سے نفرت کرتی ہے، یہی وجہ ہے کہ ہمیں متاثرہ کنبہ کو مالی تعاون دینے سے بھی روکا جارہا ہے۔ اجے رائے کے فتحپور جانے کے اطلاع پر صبح  سے ہی کانگریس  کے ریاستی دفترپر پولیس فورس مستعد ہوگئی تھی ۔ اس دوران دفتر کے اندر اور باہر بڑی تعداد میں پارٹی کارکن جمع ہوگئے ۔ پولیس نے فتحپور جانے والے وفد کو روکنے کی کوشش کی تو کارکنان وزیراعلیٰ اور بی جے پی کے خلاف نعرہ بازی کرنے لگے ۔ اجے رائے نے پارٹی دفتر سے باہر نکلنے سے قبل اپنے بیان میں کہاکہ بی جے پی حکومت میں دلتوں پر مظالم کی انتہا ہوگئی ہے ۔ آئین پر مسلسل حملے ہورہے ہیں، ساتھ ہی دلتوں پر مظالم میں بھی اضافہ ہورہا ہے ۔
گرفتاری سے قبل اجے رائے کا دھرنا
  انہوں نے کہا کہ ہمیں ہری اوم والمیکی کے اہل خانہ سے ملاقات کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا ہے۔ دلت مخالف حکومت نے چاروں جانب پولیس فورس اوور بیرکیڈنگ لگا دی ہے ، لیکن کانگریسی رکنے والے نہیں ہیں، ہم جدوجہد کریں گے ۔ اجے رائے دفتر سے باہر نکلے تو پولیس فورس دیکھ کر وہیں سڑک پر بیٹھ گئے۔ کانگریس کارکنوںکے ہنگامہ کے دورا ن پولیس فورس نے اجے رائے سمیت کئی لیڈران کو حراست میں لے لیا اور بس میں بیٹھا کر پولیس لائن روانہ کردیا۔ حالانکہ تین گھنٹے بعد سبھی کو چھوڑ دیا گیا۔قابل ذکر ہےکہ۵؍ دن قبل رائے بریلی میں ماب لنچنگ کےدوران مارے گئےدلت شخص ہری اوم والمیکی کے اہل خانہ سے اجے رائے فتحپور پہنچ کر ملاقات کرچکے ہیں۔ انہوں نے متاثرہ کنبہ کو ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی تھی  اور اب وہ مدد کیلئے جارہے تھے۔ متاثرہ کنبہ نے بتایا  ہےکہ جب ہری اوم نے راہل گاندھی کا نام لیا تھا ، توبھیڑ میں موجود ملزمین نے کہا تھا کہ ’ہم بابا والے ہیں۔‘‘ ’’بابا‘‘ اتر پردیش میں ان دنوں یوگی آدتیہ ناتھ کیلئے استعمال کیا جاتاہے۔  اس معاملے میں کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی نے بھی اہل خانہ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ کانگریس انصاف کی اس لڑائی میں ان کے ساتھ کھڑی رہے گی ۔ دلتوں پر اس طرح کا ظلم اور بے رحمی برداشت نہیں کی جائے گی ۔ 

congress Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK