الزام لگایا کہ ہریانہ میںکانگریس کی یقینی جیت کو ووٹ چوری کے ذریعے شکست میںبدل دیا گیا ، اب وہی عمل بہار میںدہرایا جارہا ہے ۔ الیکشن کمیشن نے پھر جواب دینے کے بجائے حلف نامہ مانگا
EPAPER
Updated: November 05, 2025, 11:24 PM IST | New Delhi
الزام لگایا کہ ہریانہ میںکانگریس کی یقینی جیت کو ووٹ چوری کے ذریعے شکست میںبدل دیا گیا ، اب وہی عمل بہار میںدہرایا جارہا ہے ۔ الیکشن کمیشن نے پھر جواب دینے کے بجائے حلف نامہ مانگا
راہل گاندھی نے ووٹ چوری کے خلاف اپنی مہم کے دوسرے حصے کے طور پر بدھ کو اپنی پریس کانفرنس میں ’ایچ فائلز‘ کے نام سے نئے انکشافات کرتے ہوئے انتخابی نظام پر پھر سنگین سوال اٹھائے۔ ایٹم بم کے بعد انہوں نے ہائیڈروجن بم پھوڑتے ہوئے ہریانہ میںووٹ چوری کا سنسنی خیز انکشاف کیا اور الزام لگایا کہ ہریانہ میں کانگریس کی یقینی جیت کو ’ووٹ چوری‘ کے ذریعے شکست میں بدل دیا گیا اور اب وہی عمل بہار میں دہرایا جا رہا ہے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ ہریانہ کے انتخابات میں پہلی بار ایسا ہوا کہ پوسٹل بیلٹ کے نتائج اور اصل ووٹوں کے رجحان میں زمین آسمان کا فرق تھا۔ انہوں نے کہا، ’’پانچ اہم ایگزٹ پولز میں بتایا گیا تھا کہ کانگریس ہریانہ میں حکومت بنانے جا رہی ہے۔ پوسٹل بیلٹ میں ہمیں ۷۶؍ نشستیں مل رہی تھیں جبکہ بی جے پی کو صرف ۱۷؍لیکن جب حتمی نتیجہ آیا تو کہانی پلٹ گئی۔‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’’ہریانہ میں کئی حلقوں میں ووٹنگ کے بعد سی سی ٹی وی فوٹیج غائب کر دیا گیا ۔ ریکارڈنگ اس لیے حذف کر دی گئی تاکہ یہ نہ دیکھا جا سکے کہ اصل میں پولنگ اسٹیشن پر کیا ہوا تھا۔‘‘ راہل گاندھی نے کہا کہ ان کے پاس اس بات کے تمام ثبوت موجود ہیں اور وہ وقت آنے پر انہیں عوام کے سامنے رکھیں گے۔پریس کانفرنس میں انہوں نے ایک حیران کن انکشاف کیا کہ ’’ہریانہ کے رائی اسمبلی حلقے میں ایک ہی عورت کا نام ۲۳۳؍ بار ووٹر لسٹ میں درج تھا۔ یہ خاتون دراصل برازیل کی ماڈل میتھیوز فریرو ہیں۔ الیکشن کمیشن کو جواب دینا چا ہئے کہ اس خاتون نے آخر کتنی بار ووٹ ڈالا۔‘‘ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ’’شاید الیکشن کمیشن کو اس کارکردگی کیلئے ایوارڈ دیا جانا چاہئے۔‘‘
راہل نے کہا کہ ’’ایک لڑکی نے دس جگہ ووٹ دیا، دوسری نے بائیس جگہ اور کئی خواتین کے فرضی ناموں پر ووٹ ڈالے گئے۔‘‘ ان کے مطابق ہریانہ میں ۲۵؍ لاکھ ووٹ جعلی تھے جن میں ۵؍ لاکھ ۲۱؍ ہزار ڈپلیکیٹ ووٹر تھے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر دو کروڑ ووٹروں والی ریاست میں ہر آٹھواں ووٹر فرضی ہے، تو پھر انتخابی شفافیت کہاں گئی؟انہوں نے ایک ویڈیو بھی دکھایا جس میں ہریانہ کے وزیراعلیٰ نائب سنگھ سینی کہتے نظر آئے کہ ’’ہماری پوری تیاری ہے، آپ فکر نہ کریں، بی جے پی یکطرفہ حکومت بنانے جا رہی ہے۔‘‘ راہل کے مطابق یہ ویڈیو نتائج آنے سے دو دن پہلے کا ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نتیجہ پہلے ہی طے کر لیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ’’ہمارے امیدواروں سے ہمیں شکایات ملیںکہ نتائج میں غیرمعمولی تاخیر ہوئی اور جب ہم نے جانچ کی تو سچ سامنے آیا۔‘‘