Updated: September 30, 2023, 2:46 PM IST
| New Delhi
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے مدھیہ پردیش میں جن آکروش یاترا میں حصہ لیتے ہوئے بی جے پی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت نے ان کے نظریات کو ہمیشہ مسترد کیا ہے۔ ایک جانب آر ایس ایس اور اس کے نظریات والی بی جے پی ہے اور دوسری طرف کانگریس ۔ ایک جانب مہاتما گاندھی ہیں اور دوسری جانب گوڈسے۔ ایک طرف نفرت ہےتو دوسری طرف محبت۔ مدھیہ پردیش میں بی جے پی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ پارٹی جہاں گئی، اس نے وہاں نفرت پھیلائی۔ مدھیہ پردیش کے کسان اور نوجوان اس پارٹی سے نفرت کرنے لگے ہیں۔ اس کے اقتدار میں ریاست میں پچھلے۱۸؍ برس میں ۱۸؍ ہزار کسانوں نے خود کشی کی ہے۔
راہل گاندھی مدھیہ پردیش جن آکروش یاترا کے دوران۔ تصویر: پی ٹی آئی
راہل گاندھی نے مدھیہ پردیش میں بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت ملک میں بد عنوانی کا مرکز بن گئی ہے۔ انہوں نے مدھیہ پردیش میں کانگریس کی جن آکروش یاترا میں حصہ لیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی نے آر ایس ایس اور بی جے پی کے نظریات کو ہمیشہ مسترد کیا ہے۔ ایک طرف کانگریس ہے اور دوسری طرف آر ایس ایس اور اس کے نظریات والی بی جے پی۔ ایک طرف مہاتما گاندھی ہیں اور ایک طرف گوڈسے ۔ایک جانب نفرت ہے اوردوسری جانب محبت، بھائی چارہ اور احترام۔ بی جے پی جہاں بھی گئی، اس نے وہاں نفرت پھیلائی لیکن مدھیہ پردیش کے نوجوان اور کسان اس پارٹی سے نفرت کرنے لگے ہیں۔ کانگریسی لیڈر نے الزام عائد کیا کہ ریاست میں بی جے پی کی حکومت میں گزشتہ ۱۸؍ سال میں ۱۸؍ ہزار کسانوں نے خود کشی کی ہے۔ مدھیہ پردیش کی حکومت کسانوں کو ان کی فصل کے صحیح دام نہیں دیتی ہے۔ آپ چھتیس گڑھ کے کسانوں سے جا کر پوچھئے کہ انہیں دھان کے کتنےد ام ملتے ہیں۔ ہم نے جو بھی وعدے کئے، انہیں پورا کیا۔ ہندوستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسانوں کو ٹیکس بھرنا پڑ رہا ہے۔ ان پر جی ایس ٹی نافذ کی گئی ہے۔ ہماری حکومت کسانوں اور غریبوں کیلئے کام کر رہی ہے۔