• Wed, 17 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ جنگ: اسرائیلی فوج میں ذہنی صحت کا سنگین بحران، ایک اور فوجی کی خودکشی

Updated: December 17, 2025, 8:47 PM IST | Tal Aviv

شمالی اسرائیل میں ایک فوجی کی خودکشی کے بعد غزہ جنگ کے آغاز سے اسرائیلی فوج میں خودکشی سے ہلاکتوں کی تعداد ۶۱؍ ہو گئی ہے۔ سرکاری اور میڈیا رپورٹس کے مطابق سیکڑوں فوجی خودکشی کی کوششیں کر چکے ہیں جبکہ ہزاروں ذہنی دباؤ اور پی ٹی ایس ڈی جیسے امراض میں مبتلا ہیں، جو اسرائیلی فوج کے اندر بڑھتے ہوئے ذہنی صحت کے بحران کی عکاسی کرتا ہے۔

Israeli soldiers suffer from severe mental problems. Photo: INN
اسرائیلی فوجی شدید ذہنی مسائل کا شکار ہیں۔تصویر: آئی این این

اسرائیلی مقامی میڈیا کے مطابق شمالی اسرائیل میں ایک فوجی اڈے پر تعینات ایک اسرائیلی فوجی نے خودکشی کر لی ہے، جس کے بعد اکتوبر ۲۰۲۳ء میں غزہ جنگ کے آغاز سے اب تک خودکشی کے واقعات میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی مجموعی تعداد ۶۱؍ تک پہنچ گئی ہے۔ یہ واقعہ اسرائیلی فوج کے اندر بڑھتے ہوئے ذہنی صحت کے بحران کو مزید نمایاں کرتا ہے۔ اسرائیل کے معروف اخبار ہاریٹز کی رپورٹ کے مطابق لازمی فوجی خدمات انجام دینے والے اس سپاہی نے فوجی اڈے کے اندر خود کو گولی مار لی تھی۔ شدید زخمی حالت میں اسے اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم منگل کی شام ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کر دی۔

یہ بھی پڑھئے: اسپین، ۵؍ یورپی ممالک کا غزہ میں انسانی امداد کی بڑے پیمانے پر فراہمی کا مطالبہ

اس سے قبل اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری ایک مختصر بیان میں کہا گیا تھا کہ شمالی اسرائیل کے ایک فوجی اڈے پر فائرنگ کے ایک واقعے میں ایک فوجی شدید زخمی ہوا ہے، جسے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ فوج نے واضح کیا کہ واقعے کی ملٹری پولیس کی جانب سے باضابطہ تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ اسرائیلی کنیسٹ ریسرچ اینڈ انفارمیشن سینٹر کی ایک رپورٹ کے مطابق ۲۰۲۴ء کے آغاز سے جولائی ۲۰۲۵ء کے درمیان مجموعی طور پر ۲۷۹؍ اسرائیلی فوجیوں نے خودکشی کی کوششیں کیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اوسطاً ہر سات کوششوں میں ایک مکمل خودکشی واقع ہوئی، جو فوج کے اندر ذہنی دباؤ کی شدت کو ظاہر کرتا ہے۔
اسرائیلی فوج اس سے قبل تصدیق کر چکی ہے کہ اکتوبر ۲۰۲۳ء میں غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے ۴۸؍ فوجیوں نے فوجی خدمات کے دوران خودکشی کی۔ اس کے علاوہ، کم از کم ۱۳؍ فوجی ایسے بھی ہیں جنہوں نے نفسیاتی مسائل کے باعث فوجی سروس سے باہر خودکشی کی، جن میں اس سال کے آغاز سے اب تک چھ فوجی شامل ہیں۔ یوں مجموعی طور پر جنگ کے آغاز کے بعد خودکشی سے ہلاکتوں کی تعداد ۶۱؍  ہو گئی ہے۔ ہاریٹز کے مطابق ۲۰۲۴ء کے دوران ۲۰؍ اسرائیلی فوجی خودکشی کے ذریعے ہلاک ہوئے جبکہ ۲۰۲۵ء کے آغاز سے جولائی تک ۱۶؍ مزید فوجیوں نے اپنی جان لے لی۔ اس کے بعد سے کم از کم چار اضافی واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، جو صورتحال کی مسلسل بگڑتی ہوئی تصویر پیش کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ: مغربی حصے میں ایک ہی خاندان کے ۳۰؍ افراد کی لاشیں ملبے سے برآمد

اکتوبر میں، اسرائیلی چیف آف اسٹاف ایال ضمیر نے پہلی بار کھلے طور پر فوج کے اندر ذہنی صحت کے بحران کا اعتراف کیا تھا۔ انہوں نے بتایا تھا کہ ہزاروں فوجی اس وقت نفسیاتی علاج حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے فوجی کمانڈروں کو ہدایت کی تھی کہ وہ یونٹوں میں چوکس رہیں، ذہنی دباؤ کی علامات کی بروقت نشاندہی کریں، اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ متاثرہ سپاہیوں کو فوری پیشہ ورانہ مدد فراہم کی جائے۔ ادھر اسرائیلی عوامی نشریاتی ادارے کے اے این کی جولائی کے آخر میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، غزہ میں زخمی ہونے والے ۱۹؍ ہزار اسرائیلی فوجیوں میں سے تقریباً ۱۰؍ ہزار مختلف نفسیاتی عوارض، خصوصاً پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر أپی ڈی ایس ڈی) کا شکار ہیں۔ یہ فوجی اس وقت وزارتِ دفاع کے بحالی کے شعبے کے تحت علاج کروا رہے ہیں۔ مسلسل جنگ، طویل تعیناتی اور شدید دباؤ اسرائیلی فوجیوں کی ذہنی صحت پر گہرے اثرات ڈال رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK