• Wed, 17 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ورانر بروز ڈسکوری نے پیراماؤنٹ کی بولی مسترد کردی، نیٹ فلکس ڈیل زیادہ بہتر

Updated: December 17, 2025, 8:46 PM IST | Los Angeles

ورانر بروز ڈسکوری کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے باضابطہ طور پر ڈیوڈ ایلیسن کی قیادت میں پیش کی گئح ۳۰؍ ڈالر فی شیئر مخالف بولی کو مسترد کر دیا ہے۔ بورڈ کے مطابق یہ پیشکش قیمت، ساخت اور خطرات کے لحاظ سے نیٹ فلکس کے ساتھ طے شدہ انضمام کے معاہدے سے کمتر ہے۔اس پیش رفت نے ممکنہ بولی جنگ کے امکانات کو مزید تقویت دے دی ہے۔

Photo: INN.
تصویر: آئی این این۔

ورانر بروز ڈسکوری کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے کمپنی کیلئے ڈیوڈ ایلیسن کی جانب سے پیش کی گئی ۳۰؍ ڈالر فی شیئر مخالف بولی کو باضابطہ طور پر مسترد کر دیا ہے۔ بورڈ نے شیئر ہولڈرز کو آگاہ کیا کہ یہ پیشکش نیٹ فلکس کے ساتھ طے شدہ انضمام کے معاہدے کے مقابلے میں کمزور ہے اور اس میں ورانر بروز ڈسکوری کیلئے ’’متعدد اہم خطرات اور اضافی اخراجات‘‘ شامل ہیں۔ بورڈ کے چیئرمین سیموئل اے ڈی پیزا جونیئر نے اپنے بیان میں کہا کہ پیرا ماؤنٹ کی حالیہ ٹینڈر پیشکش کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ پیشکش کی قیمت ناکافی ہے اور یہ شیئر ہولڈرز پر غیر ضروری مالی اور ساختی خطرات ڈالتی ہے۔ ان کے مطابق، یہ پیشکش ان بنیادی خدشات کو بھی دور کرنے میں ناکام رہی جن کی نشاندہی بورڈ پہلے ہی پیراماؤنٹ کو اس کی سابقہ چھ تجاویز کے دوران کر چکا تھا۔ بورڈ کا مؤقف ہے کہ نیٹ فلکس کے ساتھ انضمام ورانر بروز ڈسکوری کے شیئر ہولڈرز کیلئے زیادہ بہتر اور زیادہ یقینی قدر فراہم کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ایلون مسک ۶۰۰؍ بلین ڈالرس کی مجموعی مالیت کے ساتھ تاریخ رقم کردی

یہ فیصلہ متوقع تھا کیونکہ پیراماؤنٹ کی یہ بولی بنیادی طور پر وہی تھی جو ۴؍ دسمبر کو نیٹ فلکس کی پیشکش قبول ہونے سے قبل ورانر بروز ڈسکوری کو دی گئی تھی۔ ورانر بروز ڈسکوری کو اس وقت بھی غیر ملکی مالی اعانت کے حوالے سے سنجیدہ خدشات تھے، جن میں یہ سوال شامل تھا کہ آیا اوریکل کے بانی لیری ایلیسن واقعی اس معاہدے کے مالی بیک اسٹاپ کے طور پر مکمل طور پر کھڑے رہیں گے یا نہیں۔ بدھ کو ہونے والی فائلنگ میں ان خدشات کو دوبارہ نمایاں کیا گیا۔ بورڈ نے واضح کیا کہ لیری کے قابلِ تنسیخ ٹرسٹ کی جانب سے دیا گیا بیک اسٹاپ ناکافی سمجھا گیا کیونکہ اس میں اثاثوں اور ذمہ داریوں کی مکمل تفصیلات موجود نہیں تھیں اور ٹرسٹ کے اثاثے وقت کے ساتھ تبدیل بھی ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، بورڈ نے مشرق وسطیٰ کے خودمختار سرمایہ کاری فنڈز سے آنے والی ممکنہ سرمایہ کاری کو بھی خطرے کے طور پر بیان کیا، جن میں سعودی عرب کا پبلک انویسٹمنٹ فنڈ، ابوظہبی اور قطر انویسٹمنٹ اتھاریٹی شامل ہیں۔
ٹینسنٹ کی جانب سے ایک ارب ڈالر سے زائد کی ممکنہ شمولیت پر اٹھنے والے خدشات کے باعث پیراماؤنٹ کو اپنی آخری بولی سے چینی ٹیک کمپنی کو ہٹانا پڑا، اگرچہ جیرڈ کشنر کے افینٹی پارٹنرس نے ۲۰۰؍ ملین ڈالر کی شراکت کی اور کنسورشیم کی حمایت جاری رکھی۔ ورانر بروز ڈسکوری نے یہ مؤقف بھی اپنایا کہ ریگولیٹری نقطۂ نظر سے نیٹ فلکس اور پیراماؤنٹ کی ڈیلز میں کوئی ایسا نمایاں فرق نہیں جو پیراماؤنٹ کی پیشکش کو فوقیت دے سکے۔ بورڈ نے کوئن ایمانوئیل کے وکلا کی جانب سے ۳؍ دسمبر کو لکھے گئے خط پر بھی تنقید کی اور اسے تعمیری مذاکرات کے بجائے سخت قانونی مؤقف قرار دیا۔

یہ بھی پڑھئے: ہندوستان کی تجارتی محصولات کے حل کے لیے امریکہ سے تعمیری گفتگو جاری

اب اگلا مرحلہ کیا ہوگا؟ 
ذرائع کے مطابق، ایلیسن اور پیراماؤنٹ کی ٹیم ورانر بروز ڈسکوری کے باضابطہ جواب کے بعد اپنے اگلے قدم کا تعین کر رہی ہے۔ اگر پیراماؤنٹ زیادہ بولی کے ساتھ واپس آتا ہے تو نیٹ فلکس کو بھی اس کے برابر آنے یا نئی جوابی پیشکش دینے کا موقع ملے گا، جس سے ایک نئی بولی جنگ شروع ہو سکتی ہے۔ اسی دوران نیٹ فلکس نے اپنے شیئر ہولڈرز کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ورانر بروز ڈسکوری کے ساتھ اس کا معاہدہ ’’صحیح وقت پر صحیح شراکت دار کے ساتھ درست ڈیل‘‘ ہے۔ نیٹ فلکس کے شریک سی ای او ٹیڈ سارنڈوس کے مطابق، یہ انضمام صارفین، تخلیق کاروں اور سرمایہ کاروں سب کیلئے بہتر نتائج لائے گا جبکہ وارنر بروز کی فلموں کو روایتی تھیٹر ونڈو کے ساتھ ریلیز کرنے کا عزم بھی برقرار رہے گا۔ اس دوران ورانر بروز ڈسکوری کے سی ای او ڈیوڈ زسلاو نے عملے کو بھیجے گئے ای میل میں واضح کیا کہ نیٹ فلکس کے ساتھ دستخط شدہ معاہدہ برقرار ہے اور ریگولیٹری منظوریوں کے عمل کا باقاعدہ آغاز ہو چکا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK